Acts 26 (UGV2)

1 اگرپا نے پولس سے کہا، ”آپ کو اپنے دفاع میں بولنے کی اجازت ہے۔“ پولس نے ہاتھ سے اشارہ کر کے اپنے دفاع میں بولنے کا آغاز کیا، 2 ”اگرپا بادشاہ، مَیں اپنے آپ کو خوش نصیب سمجھتا ہوں کہ آج آپ ہی میرا یہ دفاعی بیان سن رہے ہیں جو مجھے یہودیوں کے تمام الزامات کے جواب میں دینا پڑ رہا ہے۔ 3 خاص کر اِس لئے کہ آپ یہودیوں کے رسم و رواج اور تنازعوں سے واقف ہیں۔ میری عرض ہے کہ آپ صبر سے میری بات سنیں۔ 4 تمام یہودی جانتے ہیں کہ مَیں نے جوانی سے لے کر اب تک اپنی قوم بلکہ یروشلم میں کس طرح زندگی گزاری۔ 5 وہ مجھے بڑی دیر سے جانتے ہیں اور اگر چاہیں تو اِس کی گواہی بھی دے سکتے ہیں کہ مَیں فریسی کی زندگی گزارتا تھا، ہمارے مذہب کے اُسی فرقے کی جو سب سے کٹر ہے۔ 6 اور آج میری عدالت اِس وجہ سے کی جا رہی ہے کہ مَیں اُس وعدے پر اُمید رکھتا ہوں جو اللہ نے ہمارے باپ دادا سے کیا۔ 7 حقیقت میں یہ وہی اُمید ہے جس کی وجہ سے ہمارے بارہ قبیلے دن رات اور بڑی لگن سے اللہ کی عبادت کرتے رہتے ہیں اور جس کی تکمیل کے لئے وہ تڑپتے ہیں۔ توبھی اے بادشاہ، یہ لوگ مجھ پر یہ اُمید رکھنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ 8 لیکن آپ سب کو یہ خیال کیوں ناقابلِ یقین لگتا ہے کہ اللہ مُردوں کو زندہ کر دیتا ہے؟ 9 پہلے مَیں بھی سمجھتا تھا کہ ہر ممکن طریقے سے عیسیٰ ناصری کی مخالفت کرنا میرا فرض ہے۔ 10 اور یہ مَیں نے یروشلم میں کیا بھی۔ راہنما اماموں سے اختیار لے کر مَیں نے وہاں کے بہت سے مُقدّسوں کو جیل میں ڈلوا دیا۔ اور جب کبھی اُنہیں سزائے موت دینے کا فیصلہ کرنا تھا تو مَیں نے بھی اِس حق میں ووٹ دیا۔ 11 مَیں تمام عبادت خانوں میں گیا اور بہت دفعہ اُنہیں سزا دلا کر عیسیٰ کے بارے میں کفر بکنے پر مجبور کرنے کی کوشش کرتا رہا۔ مَیں اِتنے طیش میں آ گیا تھا کہ اُن کی ایذا رسانی کی غرض سے بیرونِ ملک بھی گیا۔ 12 ایک دن مَیں راہنما اماموں سے اختیار اور اجازت نامہ لے کر دمشق جا رہا تھا۔ 13 دوپہر تقریباً بارہ بجے مَیں سڑک پر چل رہا تھا کہ ایک روشنی دیکھی جو سورج سے زیادہ تیز تھی۔ وہ آسمان سے آ کر میرے اور میرے ہم سفروں کے گردا گرد چمکی۔ 14 ہم سب زمین پر گر گئے اور مَیں نے اَرامی زبان میں ایک آواز سنی، ’ساؤل، ساؤل، تُو مجھے کیوں ستاتا ہے؟ یوں میرے آنکس کے خلاف پاؤں مارنا تیرے لئے ہی دشواری کا باعث ہے۔‘ 15 مَیں نے پوچھا، ’خداوند، آپ کون ہیں؟‘ خداوند نے جواب دیا، ’مَیں عیسیٰ ہوں، وہی جسے تُو ستاتا ہے۔ 16 لیکن اب اُٹھ کر کھڑا ہو جا، کیونکہ مَیں تجھے اپنا خادم اور گواہ مقرر کرنے کے لئے تجھ پر ظاہر ہوا ہوں۔ جو کچھ تُو نے دیکھا ہے اُس کی تجھے گواہی دینی ہے اور اُس کی بھی جو مَیں آئندہ تجھ پر ظاہر کروں گا۔ 17 مَیں تجھے تیری اپنی قوم سے بچائے رکھوں گا اور اُن غیریہودی قوموں سے بھی جن کے پاس تجھے بھیجوں گا۔ 18 تُو اُن کی آنکھوں کو کھول دے گا تاکہ وہ تاریکی اور ابلیس کے اختیار سے نور اور اللہ کی طرف رجوع کریں۔ پھر اُن کے گناہوں کو معاف کر دیا جائے گا اور وہ اُن کے ساتھ آسمانی میراث میں شریک ہوں گے جو مجھ پر ایمان لانے سے مُقدّس کئے گئے ہیں۔‘ 19 اے اگرپا بادشاہ، جب مَیں نے یہ سنا تو مَیں نے اِس آسمانی رویا کی نافرمانی نہ کی 20 بلکہ اِس بات کی منادی کی کہ لوگ توبہ کر کے اللہ کی طرف رجوع کریں اور اپنے عمل سے اپنی تبدیلی کا اظہار بھی کریں۔ مَیں نے اِس کی تبلیغ پہلے دمشق میں کی، پھر یروشلم اور پورے یہودیہ میں اور اِس کے بعد غیریہودی قوموں میں بھی۔ 21 اِسی وجہ سے یہودیوں نے مجھے بیت المُقدّس میں پکڑ کر قتل کرنے کی کوشش کی۔ 22 لیکن اللہ نے آج تک میری مدد کی ہے، اِس لئے مَیں یہاں کھڑا ہو کر چھوٹوں اور بڑوں کو اپنی گواہی دے سکتا ہوں۔ جو کچھ مَیں سناتا ہوں وہ وہی کچھ ہے جو موسیٰ اور نبیوں نے کہا ہے، 23 کہ مسیح دُکھ اُٹھا کر پہلا شخص ہو گا جو مُردوں میں سے جی اُٹھے گا اور کہ وہ یوں اپنی قوم اور غیریہودیوں کے سامنے اللہ کے نور کا پرچار کرے گا۔“ 24 اچانک فیستس پولس کی بات کاٹ کر چلّا اُٹھا، ”پولس، ہوش میں آؤ! علم کی زیادتی نے تمہیں دیوانہ کر دیا ہے۔“ 25 پولس نے جواب دیا، ”معزز فیستس، مَیں دیوانہ نہیں ہوں۔ میری یہ باتیں حقیقی اور معقول ہیں۔ 26 بادشاہ سلامت اِن سے واقف ہیں، اِس لئے مَیں اُن سے کھل کر بات کر سکتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ سب کچھ اُن سے چھپا نہیں رہا، کیونکہ یہ پوشیدگی میں یا کسی کونے میں نہیں ہوا۔ 27 اے اگرپا بادشاہ، کیا آپ نبیوں پر ایمان رکھتے ہیں؟ بلکہ مَیں جانتا ہوں کہ آپ اُن پر ایمان رکھتے ہیں۔“ 28 اگرپا نے کہا، ”آپ تو بڑی جلدی سے مجھے قائل کر کے مسیحی بنانا چاہتے ہیں۔“ 29 پولس نے جواب دیا، ”جلد یا بدیر مَیں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ نہ صرف آپ بلکہ تمام حاضرین میری مانند بن جائیں، سوائے میری زنجیروں کے۔“ 30 پھر بادشاہ، گورنر، برنیکے اور باقی سب اُٹھ کر چلے گئے۔ 31 وہاں سے نکل کر وہ ایک دوسرے سے بات کرنے لگے۔ سب اِس پر متفق تھے کہ ”اِس آدمی نے کچھ نہیں کیا جو سزائے موت یا قید کے لائق ہو۔“ 32 اور اگرپا نے فیستس سے کہا، ”اگر اِس نے شہنشاہ سے اپیل نہ کی ہوتی تو اِسے رِہا کیا جا سکتا تھا۔“

In Other Versions

Acts 26 in the ANGEFD

Acts 26 in the ANTPNG2D

Acts 26 in the AS21

Acts 26 in the BAGH

Acts 26 in the BBPNG

Acts 26 in the BBT1E

Acts 26 in the BDS

Acts 26 in the BEV

Acts 26 in the BHAD

Acts 26 in the BIB

Acts 26 in the BLPT

Acts 26 in the BNT

Acts 26 in the BNTABOOT

Acts 26 in the BNTLV

Acts 26 in the BOATCB

Acts 26 in the BOATCB2

Acts 26 in the BOBCV

Acts 26 in the BOCNT

Acts 26 in the BOECS

Acts 26 in the BOGWICC

Acts 26 in the BOHCB

Acts 26 in the BOHCV

Acts 26 in the BOHLNT

Acts 26 in the BOHNTLTAL

Acts 26 in the BOICB

Acts 26 in the BOILNTAP

Acts 26 in the BOITCV

Acts 26 in the BOKCV

Acts 26 in the BOKCV2

Acts 26 in the BOKHWOG

Acts 26 in the BOKSSV

Acts 26 in the BOLCB

Acts 26 in the BOLCB2

Acts 26 in the BOMCV

Acts 26 in the BONAV

Acts 26 in the BONCB

Acts 26 in the BONLT

Acts 26 in the BONUT2

Acts 26 in the BOPLNT

Acts 26 in the BOSCB

Acts 26 in the BOSNC

Acts 26 in the BOTLNT

Acts 26 in the BOVCB

Acts 26 in the BOYCB

Acts 26 in the BPBB

Acts 26 in the BPH

Acts 26 in the BSB

Acts 26 in the CCB

Acts 26 in the CUV

Acts 26 in the CUVS

Acts 26 in the DBT

Acts 26 in the DGDNT

Acts 26 in the DHNT

Acts 26 in the DNT

Acts 26 in the ELBE

Acts 26 in the EMTV

Acts 26 in the ESV

Acts 26 in the FBV

Acts 26 in the FEB

Acts 26 in the GGMNT

Acts 26 in the GNT

Acts 26 in the HARY

Acts 26 in the HNT

Acts 26 in the IRVA

Acts 26 in the IRVB

Acts 26 in the IRVG

Acts 26 in the IRVH

Acts 26 in the IRVK

Acts 26 in the IRVM

Acts 26 in the IRVM2

Acts 26 in the IRVO

Acts 26 in the IRVP

Acts 26 in the IRVT

Acts 26 in the IRVT2

Acts 26 in the IRVU

Acts 26 in the ISVN

Acts 26 in the JSNT

Acts 26 in the KAPI

Acts 26 in the KBT1ETNIK

Acts 26 in the KBV

Acts 26 in the KJV

Acts 26 in the KNFD

Acts 26 in the LBA

Acts 26 in the LBLA

Acts 26 in the LNT

Acts 26 in the LSV

Acts 26 in the MAAL

Acts 26 in the MBV

Acts 26 in the MBV2

Acts 26 in the MHNT

Acts 26 in the MKNFD

Acts 26 in the MNG

Acts 26 in the MNT

Acts 26 in the MNT2

Acts 26 in the MRS1T

Acts 26 in the NAA

Acts 26 in the NASB

Acts 26 in the NBLA

Acts 26 in the NBS

Acts 26 in the NBVTP

Acts 26 in the NET2

Acts 26 in the NIV11

Acts 26 in the NNT

Acts 26 in the NNT2

Acts 26 in the NNT3

Acts 26 in the PDDPT

Acts 26 in the PFNT

Acts 26 in the RMNT

Acts 26 in the SBIAS

Acts 26 in the SBIBS

Acts 26 in the SBIBS2

Acts 26 in the SBICS

Acts 26 in the SBIDS

Acts 26 in the SBIGS

Acts 26 in the SBIHS

Acts 26 in the SBIIS

Acts 26 in the SBIIS2

Acts 26 in the SBIIS3

Acts 26 in the SBIKS

Acts 26 in the SBIKS2

Acts 26 in the SBIMS

Acts 26 in the SBIOS

Acts 26 in the SBIPS

Acts 26 in the SBISS

Acts 26 in the SBITS

Acts 26 in the SBITS2

Acts 26 in the SBITS3

Acts 26 in the SBITS4

Acts 26 in the SBIUS

Acts 26 in the SBIVS

Acts 26 in the SBT

Acts 26 in the SBT1E

Acts 26 in the SCHL

Acts 26 in the SNT

Acts 26 in the SUSU

Acts 26 in the SUSU2

Acts 26 in the SYNO

Acts 26 in the TBIAOTANT

Acts 26 in the TBT1E

Acts 26 in the TBT1E2

Acts 26 in the TFTIP

Acts 26 in the TFTU

Acts 26 in the TGNTATF3T

Acts 26 in the THAI

Acts 26 in the TNFD

Acts 26 in the TNT

Acts 26 in the TNTIK

Acts 26 in the TNTIL

Acts 26 in the TNTIN

Acts 26 in the TNTIP

Acts 26 in the TNTIZ

Acts 26 in the TOMA

Acts 26 in the TTENT

Acts 26 in the UBG

Acts 26 in the UGV

Acts 26 in the UGV3

Acts 26 in the VBL

Acts 26 in the VDCC

Acts 26 in the YALU

Acts 26 in the YAPE

Acts 26 in the YBVTP

Acts 26 in the ZBP