Genesis 41 (UGV2)

1 دو سال گزر گئے کہ ایک رات بادشاہ نے خواب دیکھا۔ وہ دریائے نیل کے کنارے کھڑا تھا۔ 2 اچانک دریا میں سے سات خوب صورت اور موٹی گائیں نکل کر سرکنڈوں میں چرنے لگیں۔ 3 اُن کے بعد سات اَور گائیں نکل آئیں۔ لیکن وہ بدصورت اور دُبلی پتلی تھیں۔ وہ دریا کے کنارے دوسری گائیوں کے پاس کھڑی ہو کر 4 پہلی سات خوب صورت اور موٹی موٹی گائیوں کو کھا گئیں۔ اِس کے بعد مصر کا بادشاہ جاگ اُٹھا۔ 5 پھر وہ دوبارہ سو گیا۔ اِس دفعہ اُس نے ایک اَور خواب دیکھا۔ اناج کے ایک پودے پر سات موٹی موٹی اور اچھی اچھی بالیں لگی تھیں۔ 6 پھر سات اَور بالیں پھوٹ نکلیں جو دُبلی پتلی اور مشرقی ہَوا سے جُھلسی ہوئی تھیں۔ 7 اناج کی سات دُبلی پتلی بالوں نے سات موٹی اور خوب صورت بالوں کو نگل لیا۔ پھر فرعون جاگ اُٹھا تو معلوم ہوا کہ مَیں نے خواب ہی دیکھا ہے۔ 8 صبح ہوئی تو وہ پریشان تھا، اِس لئے اُس نے مصر کے تمام جادوگروں اور عالِموں کو بُلایا۔ اُس نے اُنہیں اپنے خواب سنائے، لیکن کوئی بھی اُن کی تعبیر نہ کر سکا۔ 9 پھر سردار ساقی نے فرعون سے کہا، ”آج مجھے اپنی خطائیں یاد آتی ہیں۔ 10 ایک دن فرعون اپنے خادموں سے ناراض ہوئے۔ حضور نے مجھے اور بیکری کے انچارج کو قیدخانے میں ڈلوا دیا جس پر شاہی محافظوں کا کپتان مقرر تھا۔ 11 ایک ہی رات میں ہم دونوں نے مختلف خواب دیکھے جن کا مطلب فرق فرق تھا۔ 12 وہاں جیل میں ایک عبرانی نوجوان تھا۔ وہ محافظوں کے کپتان کا غلام تھا۔ ہم نے اُسے اپنے خواب سنائے تو اُس نے ہمیں اُن کا مطلب بتا دیا۔ 13 اور جو کچھ بھی اُس نے بتایا سب کچھ ویسا ہی ہوا۔ مجھے اپنی ذمہ داری واپس مل گئی جبکہ بیکری کے انچارج کو سزائے موت دے کر درخت سے لٹکا دیا گیا۔“ 14 یہ سن کر فرعون نے یوسف کو بُلایا، اور اُسے جلدی سے قیدخانے سے لایا گیا۔ اُس نے شیو کروا کر اپنے کپڑے بدلے اور سیدھے بادشاہ کے حضور پہنچا۔ 15 بادشاہ نے کہا، ”مَیں نے خواب دیکھا ہے، اور یہاں کوئی نہیں جو اُس کی تعبیر کر سکے۔ لیکن سنا ہے کہ تُو خواب کو سن کر اُس کا مطلب بتا سکتا ہے۔“ 16 یوسف نے جواب دیا، ”یہ میرے اختیار میں نہیں ہے۔ لیکن اللہ ہی بادشاہ کو سلامتی کا پیغام دے گا۔“ 17 فرعون نے یوسف کو اپنے خواب سنائے، ”مَیں خواب میں دریائے نیل کے کنارے کھڑا تھا۔ 18 اچانک دریا میں سے سات موٹی موٹی اور خوب صورت گائیں نکل کر سرکنڈوں میں چرنے لگیں۔ 19 اِس کے بعد سات اَور گائیں نکلیں۔ وہ نہایت بدصورت اور دُبلی پتلی تھیں۔ مَیں نے اِتنی بدصورت گائیں مصر میں کہیں بھی نہیں دیکھیں۔ 20 دُبلی اور بدصورت گائیں پہلی موٹی گائیوں کو کھا گئیں۔ 21 اور نگلنے کے بعد بھی معلوم نہیں ہوتا تھا کہ اُنہوں نے موٹی گائیوں کو کھایا ہے۔ وہ پہلے کی طرح بدصورت ہی تھیں۔ اِس کے بعد مَیں جاگ اُٹھا۔ 22 پھر مَیں نے ایک اَور خواب دیکھا۔ سات موٹی اور اچھی بالیں ایک ہی پودے پر لگی تھیں۔ 23 اِس کے بعد سات اَور بالیں نکلیں جو خراب، دُبلی پتلی اور مشرقی ہَوا سے جُھلسی ہوئی تھیں۔ 24 سات دُبلی پتلی بالیں سات اچھی بالوں کو نگل گئیں۔ مَیں نے یہ سب کچھ اپنے جادوگروں کو بتایا، لیکن وہ اِس کی تعبیر نہ کر سکے۔“ 25 یوسف نے بادشاہ سے کہا، ”دونوں خوابوں کا ایک ہی مطلب ہے۔ اِن سے اللہ نے حضور پر ظاہر کیا ہے کہ وہ کیا کچھ کرنے کو ہے۔ 26 سات اچھی گائیوں سے مراد سات سال ہیں۔ اِسی طرح سات اچھی بالوں سے مراد بھی سات سال ہیں۔ دونوں خواب ایک ہی بات بیان کرتے ہیں۔ 27 جو سات دُبلی اور بدصورت گائیں بعد میں نکلیں اُن سے مراد سات اَور سال ہیں۔ یہی سات دُبلی پتلی اور مشرقی ہَوا سے جُھلسی ہوئی بالوں کا مطلب بھی ہے۔ وہ ایک ہی بات بیان کرتی ہیں کہ سات سال تک کال پڑے گا۔ 28 یہ وہی بات ہے جو مَیں نے حضور سے کہی کہ اللہ نے حضور پر ظاہر کیا ہے کہ وہ کیا کرے گا۔ 29 سات سال آئیں گے جن کے دوران مصر کے پورے ملک میں کثرت سے پیداوار ہو گی۔ 30 اُس کے بعد سات سال کال پڑے گا۔ کال اِتنا شدید ہو گا کہ لوگ بھول جائیں گے کہ پہلے اِتنی کثرت تھی۔ کیونکہ کال ملک کو تباہ کر دے گا۔ 31 کال کی شدت کے باعث اچھے سالوں کی کثرت یاد ہی نہیں رہے گی۔ 32 حضور کو اِس لئے ایک ہی پیغام دو مختلف خوابوں کی صورت میں ملا کہ اللہ اِس کا پکا ارادہ رکھتا ہے، اور وہ جلد ہی اِس پر عمل کرے گا۔ 33 اب بادشاہ کسی سمجھ دار اور دانش مند آدمی کو ملکِ مصر کا انتظام سونپیں۔ 34 اِس کے علاوہ وہ ایسے آدمی مقرر کریں جو سات اچھے سالوں کے دوران ہر فصل کا پانچواں حصہ لیں۔ 35 وہ اُن اچھے سالوں کے دوران خوراک جمع کریں۔ بادشاہ اُنہیں اختیار دیں کہ وہ شہروں میں گودام بنا کر اناج کو محفوظ کر لیں۔ 36 یہ خوراک کال کے اُن سات سالوں کے لئے مخصوص کی جائے جو مصر میں آنے والے ہیں۔ یوں ملک تباہ نہیں ہو گا۔“ 37 یہ منصوبہ بادشاہ اور اُس کے افسران کو اچھا لگا۔ 38 اُس نے اُن سے کہا، ”ہمیں اِس کام کے لئے یوسف سے زیادہ لائق آدمی نہیں ملے گا۔ اُس میں اللہ کی روح ہے۔“ 39 بادشاہ نے یوسف سے کہا، ”اللہ نے یہ سب کچھ تجھ پر ظاہر کیا ہے، اِس لئے کوئی بھی تجھ سے زیادہ سمجھ دار اور دانش مند نہیں ہے۔ 40 مَیں تجھے اپنے محل پر مقرر کرتا ہوں۔ میری تمام رعایا تیرے تابع رہے گی۔ تیرا اختیار صرف میرے اختیار سے کم ہو گا۔ 41 اب مَیں تجھے پورے ملکِ مصر پر حاکم مقرر کرتا ہوں۔“ 42 بادشاہ نے اپنی اُنگلی سے وہ انگوٹھی اُتاری جس سے مُہر لگاتا تھا اور اُسے یوسف کی اُنگلی میں پہنا دیا۔ اُس نے اُسے کتان کا باریک لباس پہنایا اور اُس کے گلے میں سونے کا گلوبند پہنا دیا۔ 43 پھر اُس نے اُسے اپنے دوسرے رتھ میں سوار کیا اور لوگ اُس کے آگے آگے پکارتے رہے، ”گھٹنے ٹیکو! گھٹنے ٹیکو!“یوں یوسف پورے مصر کا حاکم بنا۔ 44 فرعون نے اُس سے کہا، ”مَیں تو بادشاہ ہوں، لیکن تیری اجازت کے بغیر پورے ملک میں کوئی بھی اپنا ہاتھ یا پاؤں نہیں ہلائے گا۔“ 45 45‏-46 اُس نے یوسف کا مصری نام صافنَت فعنیح رکھا اور اون کے پجاری فوطی فرع کی بیٹی آسنَت کے ساتھ اُس کی شادی کرائی۔یوسف 30 سال کا تھا جب وہ مصر کے بادشاہ فرعون کی خدمت کرنے لگا۔ اُس نے فرعون کے حضور سے نکل کر مصر کا دورہ کیا۔ 47 سات اچھے سالوں کے دوران ملک میں نہایت اچھی فصلیں اُگیں۔ 48 یوسف نے تمام خوراک جمع کر کے شہروں میں محفوظ کر لی۔ ہر شہر میں اُس نے ارد گرد کے کھیتوں کی پیداوار محفوظ رکھی۔ 49 جمع شدہ اناج سمندر کی ریت کی مانند بکثرت تھا۔ اِتنا اناج تھا کہ یوسف نے آخرکار اُس کی پیمائش کرنا چھوڑ دیا۔ 50 کال سے پہلے یوسف اور آسنَت کے دو بیٹے پیدا ہوئے۔ 51 اُس نے پہلے کا نام منسّی یعنی ’جو بُھلا دیتا ہے‘ رکھا۔ کیونکہ اُس نے کہا، ”اللہ نے میری مصیبت اور میرے باپ کا گھرانا میری یادداشت سے نکال دیا ہے۔“ 52 دوسرے کا نام اُس نے افرائیم یعنی ’دُگنا پھل دار‘ رکھا۔ کیونکہ اُس نے کہا، ”اللہ نے مجھے میری مصیبت کے ملک میں پھلنے پھولنے دیا ہے۔“ 53 سات اچھے سال جن میں کثرت کی فصلیں اُگیں گزر گئے۔ 54 پھر کال کے سات سال شروع ہوئے جس طرح یوسف نے کہا تھا۔ تمام دیگر ممالک میں بھی کال پڑ گیا، لیکن مصر میں وافر خوراک پائی جاتی تھی۔ 55 جب کال نے تمام مصر میں زور پکڑا تو لوگ چیخ کر کھانے کے لئے بادشاہ سے منت کرنے لگے۔ تب فرعون نے اُن سے کہا، ”یوسف کے پاس جاؤ۔ جو کچھ وہ تمہیں بتائے گا وہی کرو۔“ 56 جب کال پوری دنیا میں پھیل گیا تو یوسف نے اناج کے گودام کھول کر مصریوں کو اناج بیچ دیا۔ کیونکہ کال کے باعث ملک کے حالات بہت خراب ہو گئے تھے۔ 57 تمام ممالک سے بھی لوگ اناج خریدنے کے لئے یوسف کے پاس آئے، کیونکہ پوری دنیا سخت کال کی گرفت میں تھی۔

In Other Versions

Genesis 41 in the ANGEFD

Genesis 41 in the ANTPNG2D

Genesis 41 in the AS21

Genesis 41 in the BAGH

Genesis 41 in the BBPNG

Genesis 41 in the BBT1E

Genesis 41 in the BDS

Genesis 41 in the BEV

Genesis 41 in the BHAD

Genesis 41 in the BIB

Genesis 41 in the BLPT

Genesis 41 in the BNT

Genesis 41 in the BNTABOOT

Genesis 41 in the BNTLV

Genesis 41 in the BOATCB

Genesis 41 in the BOATCB2

Genesis 41 in the BOBCV

Genesis 41 in the BOCNT

Genesis 41 in the BOECS

Genesis 41 in the BOGWICC

Genesis 41 in the BOHCB

Genesis 41 in the BOHCV

Genesis 41 in the BOHLNT

Genesis 41 in the BOHNTLTAL

Genesis 41 in the BOICB

Genesis 41 in the BOILNTAP

Genesis 41 in the BOITCV

Genesis 41 in the BOKCV

Genesis 41 in the BOKCV2

Genesis 41 in the BOKHWOG

Genesis 41 in the BOKSSV

Genesis 41 in the BOLCB

Genesis 41 in the BOLCB2

Genesis 41 in the BOMCV

Genesis 41 in the BONAV

Genesis 41 in the BONCB

Genesis 41 in the BONLT

Genesis 41 in the BONUT2

Genesis 41 in the BOPLNT

Genesis 41 in the BOSCB

Genesis 41 in the BOSNC

Genesis 41 in the BOTLNT

Genesis 41 in the BOVCB

Genesis 41 in the BOYCB

Genesis 41 in the BPBB

Genesis 41 in the BPH

Genesis 41 in the BSB

Genesis 41 in the CCB

Genesis 41 in the CUV

Genesis 41 in the CUVS

Genesis 41 in the DBT

Genesis 41 in the DGDNT

Genesis 41 in the DHNT

Genesis 41 in the DNT

Genesis 41 in the ELBE

Genesis 41 in the EMTV

Genesis 41 in the ESV

Genesis 41 in the FBV

Genesis 41 in the FEB

Genesis 41 in the GGMNT

Genesis 41 in the GNT

Genesis 41 in the HARY

Genesis 41 in the HNT

Genesis 41 in the IRVA

Genesis 41 in the IRVB

Genesis 41 in the IRVG

Genesis 41 in the IRVH

Genesis 41 in the IRVK

Genesis 41 in the IRVM

Genesis 41 in the IRVM2

Genesis 41 in the IRVO

Genesis 41 in the IRVP

Genesis 41 in the IRVT

Genesis 41 in the IRVT2

Genesis 41 in the IRVU

Genesis 41 in the ISVN

Genesis 41 in the JSNT

Genesis 41 in the KAPI

Genesis 41 in the KBT1ETNIK

Genesis 41 in the KBV

Genesis 41 in the KJV

Genesis 41 in the KNFD

Genesis 41 in the LBA

Genesis 41 in the LBLA

Genesis 41 in the LNT

Genesis 41 in the LSV

Genesis 41 in the MAAL

Genesis 41 in the MBV

Genesis 41 in the MBV2

Genesis 41 in the MHNT

Genesis 41 in the MKNFD

Genesis 41 in the MNG

Genesis 41 in the MNT

Genesis 41 in the MNT2

Genesis 41 in the MRS1T

Genesis 41 in the NAA

Genesis 41 in the NASB

Genesis 41 in the NBLA

Genesis 41 in the NBS

Genesis 41 in the NBVTP

Genesis 41 in the NET2

Genesis 41 in the NIV11

Genesis 41 in the NNT

Genesis 41 in the NNT2

Genesis 41 in the NNT3

Genesis 41 in the PDDPT

Genesis 41 in the PFNT

Genesis 41 in the RMNT

Genesis 41 in the SBIAS

Genesis 41 in the SBIBS

Genesis 41 in the SBIBS2

Genesis 41 in the SBICS

Genesis 41 in the SBIDS

Genesis 41 in the SBIGS

Genesis 41 in the SBIHS

Genesis 41 in the SBIIS

Genesis 41 in the SBIIS2

Genesis 41 in the SBIIS3

Genesis 41 in the SBIKS

Genesis 41 in the SBIKS2

Genesis 41 in the SBIMS

Genesis 41 in the SBIOS

Genesis 41 in the SBIPS

Genesis 41 in the SBISS

Genesis 41 in the SBITS

Genesis 41 in the SBITS2

Genesis 41 in the SBITS3

Genesis 41 in the SBITS4

Genesis 41 in the SBIUS

Genesis 41 in the SBIVS

Genesis 41 in the SBT

Genesis 41 in the SBT1E

Genesis 41 in the SCHL

Genesis 41 in the SNT

Genesis 41 in the SUSU

Genesis 41 in the SUSU2

Genesis 41 in the SYNO

Genesis 41 in the TBIAOTANT

Genesis 41 in the TBT1E

Genesis 41 in the TBT1E2

Genesis 41 in the TFTIP

Genesis 41 in the TFTU

Genesis 41 in the TGNTATF3T

Genesis 41 in the THAI

Genesis 41 in the TNFD

Genesis 41 in the TNT

Genesis 41 in the TNTIK

Genesis 41 in the TNTIL

Genesis 41 in the TNTIN

Genesis 41 in the TNTIP

Genesis 41 in the TNTIZ

Genesis 41 in the TOMA

Genesis 41 in the TTENT

Genesis 41 in the UBG

Genesis 41 in the UGV

Genesis 41 in the UGV3

Genesis 41 in the VBL

Genesis 41 in the VDCC

Genesis 41 in the YALU

Genesis 41 in the YAPE

Genesis 41 in the YBVTP

Genesis 41 in the ZBP