Jeremiah 29 (UGV2)
1 ایک دن یرمیاہ نبی نے یروشلم سے ایک خط ملکِ بابل بھیجا۔ یہ خط اُن بچے ہوئے بزرگوں، اماموں، نبیوں اور باقی اسرائیلیوں کے نام لکھا تھا جنہیں نبوکدنضر بادشاہ جلاوطن کر کے بابل لے گیا تھا۔ 2 اُن میں یہویاکین بادشاہ، اُس کی ماں اور درباری، اور یہوداہ اور یروشلم کے بزرگ، کاری گر اور لوہار شامل تھے۔ 3 یہ خط اِلعاسہ بن سافن اور جمریاہ بن خِلقیاہ کے ہاتھ بابل پہنچا جنہیں یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ نے بابل میں شاہِ بابل نبوکدنضر کے پاس بھیجا تھا۔ خط میں لکھا تھا، 4 ”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’اے تمام جلاوطنو جنہیں مَیں یروشلم سے نکال کر بابل لے گیا ہوں، دھیان سے سنو! 5 بابل میں گھر بنا کر اُن میں بسنے لگو۔ باغ لگا کر اُن کا پھل کھاؤ۔ 6 شادی کر کے بیٹے بیٹیاں پیدا کرو۔ اپنے بیٹے بیٹیوں کی شادی کراؤ تاکہ اُن کے بھی بچے پیدا ہو جائیں۔ دھیان دو کہ ملکِ بابل میں تمہاری تعداد کم نہ ہو جائے بلکہ بڑھ جائے۔ 7 اُس شہر کی سلامتی کے طالب رہو جس میں مَیں تمہیں جلاوطن کر کے لے گیا ہوں۔ رب سے اُس کے لئے دعا کرو! کیونکہ تمہاری سلامتی اُسی کی سلامتی پر منحصر ہے۔‘ 8 رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’خبردار! تمہارے درمیان رہنے والے نبی اور قسمت کا حال بتانے والے تمہیں فریب نہ دیں۔ اُن خوابوں پر توجہ مت دینا جو یہ دیکھتے ہیں۔‘ 9 رب فرماتا ہے، ’یہ میرا نام لے کر تمہیں جھوٹی پیش گوئیاں سناتے ہیں، گو مَیں نے اُنہیں نہیں بھیجا۔‘ 10 کیونکہ رب فرماتا ہے، ’تمہیں بابل میں رہتے ہوئے کُل 70 سال گزر جائیں گے۔ لیکن اِس کے بعد مَیں تمہاری طرف رجوع کروں گا، مَیں اپنا پُرفضل وعدہ پورا کر کے تمہیں واپس لاؤں گا۔‘ 11 کیونکہ رب فرماتا ہے، ’مَیں اُن منصوبوں سے خوب واقف ہوں جو مَیں نے تمہارے لئے باندھے ہیں۔ یہ منصوبے تمہیں نقصان نہیں پہنچائیں گے بلکہ تمہاری سلامتی کا باعث ہوں گے، تمہیں اُمید دلا کر ایک اچھا مستقبل فراہم کریں گے۔ 12 اُس وقت تم مجھے پکارو گے، تم آ کر مجھ سے دعا کرو گے تو مَیں تمہاری سنوں گا۔ 13 تم مجھے تلاش کر کے پا لو گے۔ کیونکہ اگر تم پورے دل سے مجھے ڈھونڈو 14 تو مَیں ہونے دوں گا کہ تم مجھے پاؤ۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔ ’پھر مَیں تمہیں بحال کر کے اُن تمام قوموں اور مقاموں سے جمع کروں گا جہاں مَیں نے تمہیں منتشر کر دیا تھا۔ اور مَیں تمہیں اُس ملک میں واپس لاؤں گا جس سے مَیں نے تمہیں نکال کر جلاوطن کر دیا تھا۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔ 15 تمہارا دعویٰ ہے کہ رب نے یہاں بابل میں بھی ہمارے لئے نبی برپا کئے ہیں۔ 16 16-17 لیکن رب کا جواب سنو! داؤد کے تخت پر بیٹھنے والے بادشاہ اور یروشلم میں بچے ہوئے تمام باشندوں کے بارے میں رب الافواج فرماتا ہے، ’تمہارے جتنے بھائی جلاوطنی سے بچ گئے ہیں اُن کے خلاف مَیں تلوار، کال اور مہلک بیماریاں بھیج دوں گا۔ مَیں اُنہیں گلے ہوئے انجیروں کی مانند بنا دوں گا، جو خراب ہونے کی وجہ سے کھائے نہیں جائیں گے۔ 18 مَیں تلوار، کال اور مہلک بیماریوں سے اُن کا یوں تعاقب کروں گا کہ دنیا کے تمام ممالک اُن کی حالت دیکھ کر گھبرا جائیں گے۔ جس قوم میں بھی مَیں اُنہیں منتشر کروں گا وہاں لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ کسی پر لعنت بھیجتے وقت لوگ کہیں گے کہ اُسے یہوداہ کے باشندوں کا سا انجام نصیب ہو۔ ہر جگہ وہ مذاق اور رُسوائی کا نشانہ بن جائیں گے۔ 19 کیوں؟ اِس لئے کہ اُنہوں نے میری نہ سنی، گو مَیں اپنے خادموں یعنی نبیوں کے ذریعے بار بار اُنہیں پیغامات بھیجتا رہا۔ لیکن تم نے بھی میری نہ سنی۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔ 20 اب رب کا فرمان سنو، تم سب جو جلاوطن ہو چکے ہو، جنہیں مَیں یروشلم سے نکال کر بابل بھیج چکا ہوں۔ 21 رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’اخی اب بن قولایاہ اور صِدقیاہ بن معسیاہ میرا نام لے کر تمہیں جھوٹی پیش گوئیاں سناتے ہیں۔ اِس لئے مَیں اُنہیں شاہِ بابل نبوکدنضر کے ہاتھ میں دوں گا جو اُنہیں تیرے دیکھتے دیکھتے سزائے موت دے گا۔ 22 اُن کا انجام عبرت انگیز مثال بن جائے گا۔ کسی پر لعنت بھیجتے وقت یہوداہ کے جلاوطن کہیں گے، ”رب تیرے ساتھ صِدقیاہ اور اخی اب کا سا سلوک کرے جنہیں شاہِ بابل نے آگ میں بھون لیا!“ 23 کیونکہ اُنہوں نے اسرائیل میں بےدین حرکتیں کی ہیں۔ اپنے پڑوسیوں کی بیویوں کے ساتھ زنا کرنے کے ساتھ ساتھ اُنہوں نے میرا نام لے کر ایسے جھوٹے پیغام سنائے ہیں جو مَیں نے اُنہیں سنانے کو نہیں کہا تھا۔ مجھے اِس کا پورا علم ہے، اور مَیں اِس کا گواہ ہوں۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“ 24 رب نے فرمایا، ”بابل کے رہنے والے سمعیاہ نخلامی کو اطلاع دے، 25 رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ تُو نے اپنی ہی طرف سے امام صفنیاہ بن معسیاہ کو خط بھیجا۔ دیگر اماموں اور یروشلم کے باقی تمام باشندوں کو بھی اِس کی کاپیاں مل گئیں۔ خط میں لکھا تھا، 26 ’رب نے آپ کو یہویدع کی جگہ اپنے گھر کی دیکھ بھال کرنے کی ذمہ داری دی ہے۔ آپ کی ذمہ داریوں میں یہ بھی شامل ہے کہ ہر دیوانے اور نبوّت کرنے والے کو کاٹھ میں ڈال کر اُس کی گردن میں لوہے کی زنجیریں ڈالیں۔ 27 تو پھر آپ نے عنتوت کے رہنے والے یرمیاہ کے خلاف قدم کیوں نہیں اُٹھایا جو آپ کے درمیان نبوّت کرتا رہتا ہے؟ 28 کیونکہ اُس نے ہمیں جو بابل میں ہیں خط بھیج کر مشورہ دیا ہے کہ دیر لگے گی، اِس لئے گھر بنا کر اُن میں بسنے لگو، باغ لگا کر اُن کا پھل کھاؤ‘۔“ 29 جب صفنیاہ کو سمعیاہ کا خط مل گیا تو اُس نے یرمیاہ کو سب کچھ سنایا۔ 30 تب یرمیاہ پر رب کا کلام نازل ہوا، 31 ”تمام جلاوطنوں کو خط بھیج کر لکھ دے، ’رب سمعیاہ نخلامی کے بارے میں فرماتا ہے کہ گو مَیں نے سمعیاہ کو نہیں بھیجا توبھی اُس نے تمہیں پیش گوئیاں سنا کر جھوٹ پر بھروسا رکھنے پر آمادہ کیا ہے۔ 32 چنانچہ رب فرماتا ہے کہ مَیں سمعیاہ نخلامی کو اُس کی اولاد سمیت سزا دوں گا۔ اِس قوم میں اُس کی نسل ختم ہو جائے گی، اور وہ خود اُن اچھی چیزوں سے لطف اندوز نہیں ہو گا جو مَیں اپنی قوم کو فراہم کروں گا۔ کیونکہ اُس نے رب سے سرکش ہونے کا مشورہ دیا ہے‘۔“