Ezra 7 (UGV2)
1 اِن واقعات کے کافی عرصے بعد ایک آدمی بنام عزرا بابل کو چھوڑ کر یروشلم آیا۔ اُس وقت فارس کے بادشاہ ارتخشستا کی حکومت تھی۔ آدمی کا پورا نام عزرا بن سرایاہ بن عزریاہ بن خِلقیاہ 2 بن سلّوم بن صدوق بن اخی طوب 3 بن امریاہ بن عزریاہ بن مِرایوت 4 بن زرخیاہ بن عُزّی بن بُقی 5 بن ابی سوع بن فینحاس بن اِلی عزر بن ہارون تھا۔ (ہارون امامِ اعظم تھا)۔ 6 عزرا پاک نوشتوں کا اُستاد اور اُس شریعت کا عالِم تھا جو رب اسرائیل کے خدا نے موسیٰ کی معرفت دی تھی۔ جب عزرا بابل سے یروشلم کے لئے روانہ ہوا تو شہنشاہ نے اُس کی ہر خواہش پوری کی، کیونکہ رب اُس کے خدا کا شفیق ہاتھ اُس پر تھا۔ 7 کئی اسرائیلی اُس کے ساتھ گئے۔ امام، لاوی، گلوکار اور رب کے گھر کے دربان اور خدمت گار بھی اُن میں شامل تھے۔ یہ ارتخشستا بادشاہ کی حکومت کے ساتویں سال میں ہوا۔ 8 8-9 قافلہ پہلے مہینے کے پہلے دن بابل سے روانہ ہوا اور پانچویں مہینے کے پہلے دن صحیح سلامت یروشلم پہنچا، کیونکہ اللہ کا شفیق ہاتھ عزرا پر تھا۔ 10 وجہ یہ تھی کہ عزرا نے اپنے آپ کو رب کی شریعت کی تفتیش کرنے، اُس کے مطابق زندگی گزارنے اور اسرائیلیوں کو اُس کے احکام اور ہدایات کی تعلیم دینے کے لئے وقف کیا تھا۔ 11 ارتخشستا بادشاہ نے عزرا امام کو ذیل کا مختارنامہ دے دیا، اُسی عزرا کو جو پاک نوشتوں کا اُستاد اور اُن احکام اور ہدایات کا عالِم تھا جو رب نے اسرائیل کو دی تھیں۔ مختارنامے میں لکھا تھا، 12 ”از: شہنشاہ ارتخشستاعزرا امام کو جو آسمان کے خدا کی شریعت کا عالِم ہے، سلام! 13 مَیں حکم دیتا ہوں کہ اگر میری سلطنت میں موجود کوئی بھی اسرائیلی آپ کے ساتھ یروشلم جا کر وہاں رہنا چاہے تو وہ جا سکتا ہے۔ اِس میں امام اور لاوی بھی شامل ہیں، 14 شہنشاہ اور اُس کے سات مشیر آپ کو یہوداہ اور یروشلم بھیج رہے ہیں تاکہ آپ اللہ کی اُس شریعت کی روشنی میں جو آپ کے ہاتھ میں ہے یہوداہ اور یروشلم کا حال جانچ لیں۔ 15 جو سونا چاندی شہنشاہ اور اُس کے مشیروں نے اپنی خوشی سے یروشلم میں سکونت کرنے والے اسرائیل کے خدا کے لئے قربان کی ہے اُسے اپنے ساتھ لے جائیں۔ 16 نیز، جتنی بھی سونا چاندی آپ کو صوبہ بابل سے مل جائے گی اور جتنے بھی ہدیئے قوم اور امام اپنی خوشی سے اپنے خدا کے گھر کے لئے جمع کریں اُنہیں اپنے ساتھ لے جائیں۔ 17 اُن پیسوں سے بَیل، مینڈھے، بھیڑ کے بچے اور اُن کی قربانیوں کے لئے درکار غلہ اور مَے کی نذریں خرید لیں، اور اُنہیں یروشلم میں اپنے خدا کے گھر کی قربان گاہ پر قربان کریں۔ 18 جو پیسے بچ جائیں اُن کو آپ اور آپ کے بھائی ویسے خرچ کر سکتے ہیں جیسے آپ کو مناسب لگے۔ شرط یہ ہے کہ آپ کے خدا کی مرضی کے مطابق ہو۔ 19 یروشلم میں اپنے خدا کو وہ تمام چیزیں پہنچائیں جو آپ کو رب کے گھر میں خدمت کے لئے دی جائیں گی۔ 20 باقی جو کچھ بھی آپ کو اپنے خدا کے گھر کے لئے خریدنا پڑے اُس کے پیسے شاہی خزانہ ادا کرے گا۔ 21 مَیں، ارتخشستا بادشاہ دریائے فرات کے مغرب میں رہنے والے تمام خزانچیوں کو حکم دیتا ہوں کہ ہر طرح سے عزرا امام کی مالی مدد کریں۔ جو بھی آسمان کے خدا کی شریعت کا یہ اُستاد مانگے وہ اُسے دیا جائے۔ 22 اُسے 3,400 کلو گرام چاندی، 16,000 کلو گرام گندم، 2,200 لٹر مَے اور 2,200 لٹر زیتون کا تیل تک دینا۔ نمک اُسے اُتنا ملے جتنا وہ چاہے۔ 23 دھیان سے سب کچھ مہیا کریں جو آسمان کا خدا اپنے گھر کے لئے مانگے۔ ایسا نہ ہو کہ شہنشاہ اور اُس کے بیٹوں کی سلطنت اُس کے غضب کا نشانہ بن جائے۔ 24 نیز، آپ کو علم ہو کہ آپ کو اللہ کے اِس گھر میں خدمت کرنے والے کسی شخص سے بھی خراج یا کسی قسم کا ٹیکس لینے کی اجازت نہیں ہے، خواہ وہ امام، لاوی، گلوکار، رب کے گھر کا دربان یا اُس کا خدمت گار ہو۔ 25 اے عزرا، جو حکمت آپ کے خدا نے آپ کو عطا کی ہے اُس کے مطابق مجسٹریٹ اور قاضی مقرر کریں جو آپ کی قوم کے اُن لوگوں کا انصاف کریں جو دریائے فرات کے مغرب میں رہتے ہیں۔ جتنے بھی آپ کے خدا کے احکام جانتے ہیں وہ اِس میں شامل ہیں۔ اور جتنے اِن احکام سے واقف نہیں ہیں اُنہیں آپ کو تعلیم دینی ہے۔ 26 جو بھی آپ کے خدا کی شریعت اور شہنشاہ کے قانون کی خلاف ورزی کرے اُسے سختی سے سزا دی جائے۔ جرم کی سنجیدگی کا لحاظ کر کے اُسے یا تو سزائے موت دی جائے یا جلاوطن کیا جائے، اُس کی ملکیت ضبط کی جائے یا اُسے جیل میں ڈالا جائے۔“ 27 رب ہمارے باپ دادا کے خدا کی تمجید ہو جس نے شہنشاہ کے دل کو یروشلم میں رب کے گھر کو شاندار بنانے کی تحریک دی ہے۔ 28 اُسی نے شہنشاہ، اُس کے مشیروں اور تمام اثر و رسوخ رکھنے والے افسروں کے دلوں کو میری طرف مائل کر دیا ہے۔ چونکہ رب میرے خدا کا شفیق ہاتھ مجھ پر تھا اِس لئے میرا حوصلہ بڑھ گیا، اور مَیں نے اسرائیل کے خاندانی سرپرستوں کو اپنے ساتھ اسرائیل واپس جانے کے لئے جمع کیا۔