Luke 13 (UGV2)

1 اُس وقت کچھ لوگ عیسیٰ کے پاس پہنچے۔ اُنہوں نے اُسے گلیل کے کچھ لوگوں کے بارے میں بتایا جنہیں پیلاطس نے اُس وقت قتل کروایا تھا جب وہ بیت المُقدّس میں قربانیاں پیش کر رہے تھے۔ یوں اُن کا خون قربانیوں کے خون کے ساتھ ملایا گیا تھا۔ 2 عیسیٰ نے یہ سن کر پوچھا، ”کیا تمہارے خیال میں یہ لوگ گلیل کے باقی لوگوں سے زیادہ گناہ گار تھے کہ اِنہیں اِتنا دُکھ اُٹھانا پڑا؟ 3 ہرگز نہیں! بلکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اگر تم توبہ نہ کرو تو تم بھی اِسی طرح تباہ ہو جاؤ گے۔ 4 یا اُن 18 افراد کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جو مر گئے جب شِلوخ کا بُرج اُن پر گرا؟ کیا وہ یروشلم کے باقی باشندوں کی نسبت زیادہ گناہ گار تھے؟ 5 ہرگز نہیں! مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اگر تم توبہ نہ کرو تو تم بھی تباہ ہو جاؤ گے۔“ 6 پھر عیسیٰ نے اُنہیں یہ تمثیل سنائی، ”کسی نے اپنے باغ میں انجیر کا درخت لگایا۔ جب وہ اُس کا پھل توڑنے کے لئے آیا تو کوئی پھل نہیں تھا۔ 7 یہ دیکھ کر اُس نے مالی سے کہا، ’مَیں تین سال سے اِس کا پھل توڑنے آتا ہوں، لیکن آج تک کچھ بھی نہیں ملا۔ اِسے کاٹ ڈال۔ یہ زمین کی طاقت کیوں ختم کرے؟‘ 8 لیکن مالی نے کہا، ’جناب، اِسے ایک سال اَور رہنے دیں۔ مَیں اِس کے ارد گرد گوڈی کر کے کھاد ڈالوں گا۔ 9 پھر اگر یہ اگلے سال پھل لایا تو ٹھیک، ورنہ اِسے کٹوا ڈالنا‘۔“ 10 سبت کے دن عیسیٰ کسی عبادت خانے میں تعلیم دے رہا تھا۔ 11 وہاں ایک عورت تھی جو 18 سال سے بدروح کے باعث بیمار تھی۔ وہ کبڑی ہو گئی تھی اور سیدھی کھڑی ہونے کے بالکل قابل نہ تھی۔ 12 جب عیسیٰ نے اُسے دیکھا تو پکار کر کہا، ”اے عورت، تُو اپنی بیماری سے چھوٹ گئی ہے!“ 13 اُس نے اپنے ہاتھ اُس پر رکھے تو وہ فوراً سیدھی کھڑی ہو کر اللہ کی تمجید کرنے لگی۔ 14 لیکن عبادت خانے کا راہنما ناراض ہوا کیونکہ عیسیٰ نے سبت کے دن شفا دی تھی۔ اُس نے لوگوں سے کہا، ”ہفتے کے چھ دن کام کرنے کے لئے ہوتے ہیں۔ اِس لئے اتوار سے لے کر جمعہ تک شفا پانے کے لئے آؤ، نہ کہ سبت کے دن۔“ 15 خداوند نے جواب میں اُس سے کہا، ”تم کتنے ریاکار ہو! کیا تم میں سے ہر کوئی سبت کے دن اپنے بَیل یا گدھے کو کھول کر اُسے تھان سے باہر نہیں لے جاتا تاکہ اُسے پانی پلائے؟ 16 اب اِس عورت کو دیکھو جو ابراہیم کی بیٹی ہے اور جو 18 سال سے ابلیس کے بندھن میں تھی۔ جب تم سبت کے دن اپنے جانوروں کی مدد کرتے ہو تو کیا یہ ٹھیک نہیں کہ عورت کو اِس بندھن سے رِہائی دلائی جاتی، چاہے یہ کام سبت کے دن ہی کیوں نہ کیا جائے؟“ 17 عیسیٰ کے اِس جواب سے اُس کے مخالف شرمندہ ہو گئے۔ لیکن عام لوگ اُس کے اِن تمام شاندار کاموں سے خوش ہوئے۔ 18 عیسیٰ نے کہا، ”اللہ کی بادشاہی کس چیز کی مانند ہے؟ مَیں اِس کا موازنہ کس سے کروں؟ 19 وہ رائی کے ایک دانے کی مانند ہے جو کسی نے اپنے باغ میں بو دیا۔ بڑھتے بڑھتے وہ درخت سا بن گیا اور پرندوں نے اُس کی شاخوں میں اپنے گھونسلے بنا لئے۔“ 20 اُس نے دوبارہ پوچھا، ”اللہ کی بادشاہی کا کس چیز سے موازنہ کروں؟ 21 وہ اُس خمیر کی مانند ہے جو کسی عورت نے لے کر تقریباً 27 کلو گرام آٹے میں ملا دیا۔ گو وہ اُس میں چھپ گیا توبھی ہوتے ہوتے پورے گُندھے ہوئے آٹے کو خمیر کر گیا۔“ 22 عیسیٰ تعلیم دیتے دیتے مختلف شہروں اور دیہاتوں میں سے گزرا۔ اب اُس کا رُخ یروشلم ہی کی طرف تھا۔ 23 اِتنے میں کسی نے اُس سے پوچھا، ”خداوند، کیا کم لوگوں کو نجات ملے گی؟“اُس نے جواب دیا، 24 ”تنگ دروازے میں سے داخل ہونے کی سرتوڑ کوشش کرو۔ کیونکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ بہت سے لوگ اندر جانے کی کوشش کریں گے، لیکن بےفائدہ۔ 25 ایک وقت آئے گا کہ گھر کا مالک اُٹھ کر دروازہ بند کر دے گا۔ پھر تم باہر کھڑے رہو گے اور کھٹکھٹاتے کھٹکھٹاتے التماس کرو گے، ’خداوند، ہمارے لئے دروازہ کھول دیں۔‘ لیکن وہ جواب دے گا، ’نہ مَیں تم کو جانتا ہوں، نہ یہ کہ تم کہاں کے ہو۔‘ 26 پھر تم کہو گے، ’ہم نے تو آپ کے سامنے ہی کھایا اور پیا اور آپ ہی ہماری سڑکوں پر تعلیم دیتے رہے۔‘ 27 لیکن وہ جواب دے گا، ’نہ مَیں تم کو جانتا ہوں، نہ یہ کہ تم کہاں کے ہو۔ اے تمام بدکارو، مجھ سے دُور ہو جاؤ!‘ 28 وہاں تم روتے اور دانت پیستے رہو گے۔ کیونکہ تم دیکھو گے کہ ابراہیم، اسحاق، یعقوب اور تمام نبی اللہ کی بادشاہی میں ہیں جبکہ تم کو نکال دیا گیا ہے۔ 29 اور لوگ مشرق، مغرب، شمال اور جنوب سے آ کر اللہ کی بادشاہی کی ضیافت میں شریک ہوں گے۔ 30 اُس وقت کچھ ایسے ہوں گے جو پہلے آخر تھے، لیکن اب اوّل ہوں گے۔ اور کچھ ایسے بھی ہوں گے جو پہلے اوّل تھے، لیکن اب آخر ہوں گے۔“ 31 اُس وقت کچھ فریسی عیسیٰ کے پاس آ کر اُس سے کہنے لگے، ”اِس مقام کو چھوڑ کر کہیں اَور چلے جائیں، کیونکہ ہیرودیس آپ کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔“ 32 عیسیٰ نے جواب دیا، ”جاؤ، اُس لومڑی کو بتا دو، ’آج اور کل مَیں بدروحیں نکالتا اور مریضوں کو شفا دیتا رہوں گا۔ پھر تیسرے دن مَیں پایۂ تکمیل کو پہنچوں گا۔‘ 33 اِس لئے لازم ہے کہ مَیں آج، کل اور پرسوں آگے چلتا رہوں۔ کیونکہ ممکن نہیں کہ کوئی نبی یروشلم سے باہر ہلاک ہو۔ 34 ہائے یروشلم، یروشلم! تُو جو نبیوں کو قتل کرتی اور اپنے پاس بھیجے ہوئے پیغمبروں کو سنگسار کرتی ہے۔ مَیں نے کتنی ہی بار تیری اولاد کو جمع کرنا چاہا، بالکل اُسی طرح جس طرح مرغی اپنے بچوں کو اپنے پَروں تلے جمع کر کے محفوظ کر لیتی ہے۔ لیکن تُو نے نہ چاہا۔ 35 اب تیرے گھر کو ویران و سنسان چھوڑا جائے گا۔ اور مَیں تم کو بتاتا ہوں، تم مجھے اُس وقت تک دوبارہ نہیں دیکھو گے جب تک تم نہ کہو کہ مبارک ہے وہ جو رب کے نام سے آتا ہے۔“

In Other Versions

Luke 13 in the ANGEFD

Luke 13 in the ANTPNG2D

Luke 13 in the AS21

Luke 13 in the BAGH

Luke 13 in the BBPNG

Luke 13 in the BBT1E

Luke 13 in the BDS

Luke 13 in the BEV

Luke 13 in the BHAD

Luke 13 in the BIB

Luke 13 in the BLPT

Luke 13 in the BNT

Luke 13 in the BNTABOOT

Luke 13 in the BNTLV

Luke 13 in the BOATCB

Luke 13 in the BOATCB2

Luke 13 in the BOBCV

Luke 13 in the BOCNT

Luke 13 in the BOECS

Luke 13 in the BOGWICC

Luke 13 in the BOHCB

Luke 13 in the BOHCV

Luke 13 in the BOHLNT

Luke 13 in the BOHNTLTAL

Luke 13 in the BOICB

Luke 13 in the BOILNTAP

Luke 13 in the BOITCV

Luke 13 in the BOKCV

Luke 13 in the BOKCV2

Luke 13 in the BOKHWOG

Luke 13 in the BOKSSV

Luke 13 in the BOLCB

Luke 13 in the BOLCB2

Luke 13 in the BOMCV

Luke 13 in the BONAV

Luke 13 in the BONCB

Luke 13 in the BONLT

Luke 13 in the BONUT2

Luke 13 in the BOPLNT

Luke 13 in the BOSCB

Luke 13 in the BOSNC

Luke 13 in the BOTLNT

Luke 13 in the BOVCB

Luke 13 in the BOYCB

Luke 13 in the BPBB

Luke 13 in the BPH

Luke 13 in the BSB

Luke 13 in the CCB

Luke 13 in the CUV

Luke 13 in the CUVS

Luke 13 in the DBT

Luke 13 in the DGDNT

Luke 13 in the DHNT

Luke 13 in the DNT

Luke 13 in the ELBE

Luke 13 in the EMTV

Luke 13 in the ESV

Luke 13 in the FBV

Luke 13 in the FEB

Luke 13 in the GGMNT

Luke 13 in the GNT

Luke 13 in the HARY

Luke 13 in the HNT

Luke 13 in the IRVA

Luke 13 in the IRVB

Luke 13 in the IRVG

Luke 13 in the IRVH

Luke 13 in the IRVK

Luke 13 in the IRVM

Luke 13 in the IRVM2

Luke 13 in the IRVO

Luke 13 in the IRVP

Luke 13 in the IRVT

Luke 13 in the IRVT2

Luke 13 in the IRVU

Luke 13 in the ISVN

Luke 13 in the JSNT

Luke 13 in the KAPI

Luke 13 in the KBT1ETNIK

Luke 13 in the KBV

Luke 13 in the KJV

Luke 13 in the KNFD

Luke 13 in the LBA

Luke 13 in the LBLA

Luke 13 in the LNT

Luke 13 in the LSV

Luke 13 in the MAAL

Luke 13 in the MBV

Luke 13 in the MBV2

Luke 13 in the MHNT

Luke 13 in the MKNFD

Luke 13 in the MNG

Luke 13 in the MNT

Luke 13 in the MNT2

Luke 13 in the MRS1T

Luke 13 in the NAA

Luke 13 in the NASB

Luke 13 in the NBLA

Luke 13 in the NBS

Luke 13 in the NBVTP

Luke 13 in the NET2

Luke 13 in the NIV11

Luke 13 in the NNT

Luke 13 in the NNT2

Luke 13 in the NNT3

Luke 13 in the PDDPT

Luke 13 in the PFNT

Luke 13 in the RMNT

Luke 13 in the SBIAS

Luke 13 in the SBIBS

Luke 13 in the SBIBS2

Luke 13 in the SBICS

Luke 13 in the SBIDS

Luke 13 in the SBIGS

Luke 13 in the SBIHS

Luke 13 in the SBIIS

Luke 13 in the SBIIS2

Luke 13 in the SBIIS3

Luke 13 in the SBIKS

Luke 13 in the SBIKS2

Luke 13 in the SBIMS

Luke 13 in the SBIOS

Luke 13 in the SBIPS

Luke 13 in the SBISS

Luke 13 in the SBITS

Luke 13 in the SBITS2

Luke 13 in the SBITS3

Luke 13 in the SBITS4

Luke 13 in the SBIUS

Luke 13 in the SBIVS

Luke 13 in the SBT

Luke 13 in the SBT1E

Luke 13 in the SCHL

Luke 13 in the SNT

Luke 13 in the SUSU

Luke 13 in the SUSU2

Luke 13 in the SYNO

Luke 13 in the TBIAOTANT

Luke 13 in the TBT1E

Luke 13 in the TBT1E2

Luke 13 in the TFTIP

Luke 13 in the TFTU

Luke 13 in the TGNTATF3T

Luke 13 in the THAI

Luke 13 in the TNFD

Luke 13 in the TNT

Luke 13 in the TNTIK

Luke 13 in the TNTIL

Luke 13 in the TNTIN

Luke 13 in the TNTIP

Luke 13 in the TNTIZ

Luke 13 in the TOMA

Luke 13 in the TTENT

Luke 13 in the UBG

Luke 13 in the UGV

Luke 13 in the UGV3

Luke 13 in the VBL

Luke 13 in the VDCC

Luke 13 in the YALU

Luke 13 in the YAPE

Luke 13 in the YBVTP

Luke 13 in the ZBP