1 Timothy 4 (UGV2)
1 روح القدس صاف فرماتا ہے کہ آخری دنوں میں کچھ ایمان سے ہٹ کر فریب دہ روحوں اور شیطانی تعلیمات کی پیروی کریں گے۔ 2 ایسی تعلیمات جھوٹ بولنے والوں کی ریاکار باتوں سے آتی ہیں، جن کے ضمیر پر ابلیس نے اپنا نشان لگا کر ظاہر کر دیا ہے کہ یہ اُس کے اپنے ہیں۔ 3 یہ شادی کرنے کی اجازت نہیں دیتے اور لوگوں کو کہتے ہیں کہ وہ مختلف کھانے کی چیزوں سے پرہیز کریں۔ لیکن اللہ نے یہ چیزیں اِس لئے بنائی ہیں کہ جو ایمان رکھتے ہیں اور سچائی سے واقف ہیں اِنہیں شکرگزاری کے ساتھ کھائیں۔ 4 جو کچھ بھی اللہ نے خلق کیا ہے وہ اچھا ہے، اور ہمیں اُسے رد نہیں کرنا چاہئے بلکہ خدا کا شکر کر کے اُسے کھا لینا چاہئے۔ 5 کیونکہ اُسے اللہ کے کلام اور دعا سے مخصوص و مُقدّس کیا گیا ہے۔ 6 اگر آپ بھائیوں کو یہ تعلیم دیں تو آپ مسیح عیسیٰ کے اچھے خادم ہوں گے۔ پھر یہ ثابت ہو جائے گا کہ آپ کو ایمان اور اُس اچھی تعلیم کی سچائیوں میں تربیت دی گئی ہے جس کی پیروی آپ کرتے رہے ہیں۔ 7 لیکن دادی اماں کی اِن بےمعنی فرضی کہانیوں سے باز رہیں۔ اِن کی بجائے ایسی تربیت حاصل کریں جس سے آپ کی روحانی زندگی مضبوط ہو جائے۔ 8 کیونکہ جسم کی تربیت کا تھوڑا ہی فائدہ ہے، لیکن روحانی تربیت ہر لحاظ سے مفید ہے، اِس لئے کہ اگر ہم اِس قسم کی تربیت حاصل کریں تو ہم سے حال اور مستقبل میں زندگی پانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ 9 یہ بات قابلِ اعتماد ہے اور اِسے پورے طور پر قبول کرنا چاہئے۔ 10 یہی وجہ ہے کہ ہم محنت مشقت اور جاں فشانی کرتے رہتے ہیں، کیونکہ ہم نے اپنی اُمید زندہ خدا پر رکھی ہے جو تمام انسانوں کا نجات دہندہ ہے، خاص کر ایمان رکھنے والوں کا۔ 11 لوگوں کو یہ ہدایات دیں اور سکھائیں۔ 12 کوئی بھی آپ کو اِس لئے حقیر نہ جانے کہ آپ جوان ہیں۔ لیکن ضروری ہے کہ آپ کلام میں، چال چلن میں، محبت میں، ایمان میں اور پاکیزگی میں ایمان داروں کے لئے نمونہ بن جائیں۔ 13 جب تک مَیں نہیں آتا اِس پر خاص دھیان دیں کہ جماعت میں باقاعدگی سے کلام کی تلاوت کی جائے، لوگوں کو نصیحت کی جائے اور اُنہیں تعلیم دی جائے۔ 14 اپنی اُس نعمت کو نظرانداز نہ کریں جو آپ کو اُس وقت پیش گوئی کے ذریعے ملی جب بزرگوں نے آپ پر اپنے ہاتھ رکھے۔ 15 اِن باتوں کو فروغ دیں اور اِن کے پیچھے لگے رہیں تاکہ آپ کی ترقی سب کو نظر آئے۔ 16 اپنا اور تعلیم کا خاص خیال رکھیں۔ اِن میں ثابت قدم رہیں، کیونکہ ایسا کرنے سے آپ اپنے آپ کو اور اپنے سننے والوں کو بچا لیں گے۔