Jeremiah 21 (UGV2)
1 ایک دن صِدقیاہ بادشاہ نے فشحور بن ملکیاہ اور معسیاہ کے بیٹے صفنیاہ امام کو یرمیاہ کے پاس بھیج دیا۔ اُس کے پاس پہنچ کر اُنہوں نے کہا، 2 ”بابل کا بادشاہ نبوکدنضر ہم پر حملہ کر رہا ہے۔ شاید جس طرح رب نے ماضی میں کئی بار کیا اِس دفعہ بھی ہماری مدد کر کے نبوکدنضر کو معجزانہ طور پر یروشلم کو چھوڑنے پر مجبور کرے۔ رب سے اِس کے بارے میں دریافت کریں۔“تب رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا، 3 اور اُس نے دونوں آدمیوں سے کہا، ”صِدقیاہ کو بتاؤ کہ 4 رب جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’بےشک شہر سے نکل کر بابل کی محاصرہ کرنے والی فوج اور اُس کے بادشاہ سے لڑو۔ لیکن مَیں تمہیں پیچھے دھکیل کر شہر میں پناہ لینے پر مجبور کروں گا۔ وہاں اُس کے بیچ میں ہی تم اپنے ہتھیاروں سمیت جمع ہو جاؤ گے۔ 5 مَیں خود اپنا ہاتھ بڑھا کر بڑی قدرت سے تمہارے ساتھ لڑوں گا، مَیں اپنے غصے اور طیش کا پورا اظہار کروں گا، میرا سخت غضب تم پر نازل ہو گا۔ 6 شہر کے باشندے میرے ہاتھ سے ہلاک ہو جائیں گے، خواہ انسان ہوں یا حیوان۔ مہلک وبا اُنہیں موت کے گھاٹ اُتار دے گی۔‘ 7 رب فرماتا ہے، ’اِس کے بعد مَیں یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ کو اُس کے افسروں اور باقی باشندوں سمیت بابل کے بادشاہ نبوکدنضر کے حوالے کر دوں گا۔ وبا، تلوار اور کال سے بچنے والے سب اپنے جانی دشمن کے قابو میں آ جائیں گے۔ تب نبوکدنضر بےرحمی سے اُنہیں تلوار سے مار دے گا۔ نہ اُسے اُن پر ترس آئے گا، نہ وہ ہم دردی کا اظہار کرے گا۔‘ 8 اِس قوم کو بتا کہ رب فرماتا ہے، ’مَیں تمہیں اپنی جان کو بچانے کا موقع فراہم کرتا ہوں۔ اِس سے فائدہ اُٹھاؤ، ورنہ تم مرو گے۔ 9 اگر تم تلوار، کال یا وبا سے مرنا چاہو تو اِس شہر میں رہو۔ لیکن اگر تم اپنی جان کو بچانا چاہو تو شہر سے نکل کر اپنے آپ کو بابل کی محاصرہ کرنے والی فوج کے حوالے کرو۔ جو کوئی یہ کرے اُس کی جان چھوٹ جائے گی۔‘ 10 رب فرماتا ہے، ’مَیں نے اٹل فیصلہ کیا ہے کہ اِس شہر پر مہربانی نہیں کروں گا بلکہ اِسے نقصان پہنچاؤں گا۔ اِسے شاہِ بابل کے حوالے کر دیا جائے گا جو اِسے آگ لگا کر تباہ کرے گا۔‘ 11 یہوداہ کے شاہی خاندان سے کہہ، ’رب کا کلام سنو! 12 اے داؤد کے گھرانے، رب فرماتا ہے کہ ہر صبح لوگوں کا انصاف کرو۔ جسے لُوٹ لیا گیا ہو اُسے ظالم کے ہاتھ سے بچاؤ! ایسا نہ ہو کہ میرا غضب تمہاری شریر حرکتوں کی وجہ سے تم پر نازل ہو کر آگ کی طرح بھڑک اُٹھے اور کوئی نہ ہو جو اُسے بجھا سکے۔ 13 رب فرماتا ہے کہ اے یروشلم، تُو وادی کے اوپر اونچی چٹان پر رہ کر فخر کرتی ہے کہ کون ہم پر حملہ کرے گا، کون ہمارے گھروں میں گھس سکتا ہے؟ لیکن اب مَیں خود تجھ سے نپٹ لوں گا۔ 14 رب فرماتا ہے کہ مَیں تمہاری حرکتوں کا پورا اجر دوں گا۔ مَیں یروشلم کے جنگل میں ایسی آگ لگا دوں گا جو ارد گرد سب کچھ بھسم کر دے گی‘۔“