John 3 (UGV2)

1 فریسی فرقے کا ایک آدمی بنام نیکدیمس تھا جو یہودی عدالتِ عالیہ کا رُکن تھا۔ 2 وہ رات کے وقت عیسیٰ کے پاس آیا اور کہا، ”اُستاد، ہم جانتے ہیں کہ آپ ایسے اُستاد ہیں جو اللہ کی طرف سے آئے ہیں، کیونکہ جو الٰہی نشان آپ دکھاتے ہیں وہ صرف ایسا شخص ہی دکھا سکتا ہے جس کے ساتھ اللہ ہو۔“ 3 عیسیٰ نے جواب دیا، ”مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں، صرف وہ شخص اللہ کی بادشاہی کو دیکھ سکتا ہے جو نئے سرے سے پیدا ہوا ہو۔“ 4 نیکدیمس نے اعتراض کیا، ”کیا مطلب؟ بوڑھا آدمی کس طرح نئے سرے سے پیدا ہو سکتا ہے؟ کیا وہ دوبارہ اپنی ماں کے پیٹ میں جا کر پیدا ہو سکتا ہے؟“ 5 عیسیٰ نے جواب دیا، ”مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں، صرف وہ شخص اللہ کی بادشاہی میں داخل ہو سکتا ہے جو پانی اور روح سے پیدا ہوا ہو۔ 6 جو کچھ جسم سے پیدا ہوتا ہے وہ جسمانی ہے، لیکن جو روح سے پیدا ہوتا ہے وہ روحانی ہے۔ 7 اِس لئے تُو تعجب نہ کر کہ مَیں کہتا ہوں، ’تمہیں نئے سرے سے پیدا ہونا ضرور ہے۔‘ 8 ہَوا جہاں چاہے چلتی ہے۔ تُو اُس کی آواز تو سنتا ہے، لیکن یہ نہیں جانتا کہ کہاں سے آتی اور کہاں کو جاتی ہے۔ یہی حالت ہر اُس شخص کی ہے جو روح سے پیدا ہوا ہے۔“ 9 نیکدیمس نے پوچھا، ”یہ کس طرح ہو سکتا ہے؟“ 10 عیسیٰ نے جواب دیا، ”تُو تو اسرائیل کا اُستاد ہے۔ کیا اِس کے باوجود بھی یہ باتیں نہیں سمجھتا؟ 11 مَیں تجھ کو سچ بتاتا ہوں، ہم وہ کچھ بیان کرتے ہیں جو ہم جانتے ہیں اور اُس کی گواہی دیتے ہیں جو ہم نے خود دیکھا ہے۔ توبھی تم لوگ ہماری گواہی قبول نہیں کرتے۔ 12 مَیں نے تم کو دنیاوی باتیں سنائی ہیں اور تم اُن پر ایمان نہیں رکھتے۔ تو پھر تم کیونکر ایمان لاؤ گے اگر تمہیں آسمانی باتوں کے بارے میں بتاؤں؟ 13 آسمان پر کوئی نہیں چڑھا سوائے ابنِ آدم کے، جو آسمان سے اُترا ہے۔ 14 اور جس طرح موسیٰ نے ریگستان میں سانپ کو لکڑی پر لٹکا کر اونچا کر دیا اُسی طرح ضرور ہے کہ ابنِ آدم کو بھی اونچے پر چڑھایا جائے، 15 تاکہ ہر ایک کو جو اُس پر ایمان لائے گا ابدی زندگی مل جائے۔ 16 کیونکہ اللہ نے دنیا سے اِتنی محبت رکھی کہ اُس نے اپنے اکلوتے فرزند کو بخش دیا، تاکہ جو بھی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ابدی زندگی پائے۔ 17 کیونکہ اللہ نے اپنے فرزند کو اِس لئے دنیا میں نہیں بھیجا کہ وہ دنیا کو مجرم ٹھہرائے بلکہ اِس لئے کہ وہ اُسے نجات دے۔ 18 جو بھی اُس پر ایمان لایا ہے اُسے مجرم نہیں قرار دیا جائے گا، لیکن جو ایمان نہیں رکھتا اُسے مجرم ٹھہرایا جا چکا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ وہ اللہ کے اکلوتے فرزند کے نام پر ایمان نہیں لایا۔ 19 اور لوگوں کو مجرم ٹھہرانے کا سبب یہ ہے کہ گو اللہ کا نور اِس دنیا میں آیا، لیکن لوگوں نے نور کی نسبت اندھیرے کو زیادہ پیار کیا، کیونکہ اُن کے کام بُرے تھے۔ 20 جو بھی غلط کام کرتا ہے وہ نور سے دشمنی رکھتا ہے اور اُس کے قریب نہیں آتا تاکہ اُس کے بُرے کاموں کا پول نہ کھل جائے۔ 21 لیکن جو سچا کام کرتا ہے وہ نور کے پاس آتا ہے تاکہ ظاہر ہو جائے کہ اُس کے کام اللہ کے وسیلے سے ہوئے ہیں۔“ 22 اِس کے بعد عیسیٰ اپنے شاگردوں کے ساتھ یہودیہ کے علاقے میں گیا۔ وہاں وہ کچھ دیر کے لئے اُن کے ساتھ ٹھہرا اور لوگوں کو بپتسمہ دینے لگا۔ 23 اُس وقت یحییٰ بھی شالیم کے قریب واقع مقام عینون میں بپتسمہ دے رہا تھا، کیونکہ وہاں پانی بہت تھا۔ اُس جگہ پر لوگ بپتسمہ لینے کے لئے آتے رہے۔ 24 (یحییٰ کو اب تک جیل میں نہیں ڈالا گیا تھا۔) 25 ایک دن یحییٰ کے شاگردوں کا کسی یہودی کے ساتھ مباحثہ چھڑ گیا۔ زیرِ غور مضمون دینی غسل تھا۔ 26 وہ یحییٰ کے پاس آئے اور کہنے لگے، ”اُستاد، جس آدمی سے آپ کی دریائے یردن کے پار ملاقات ہوئی اور جس کے بارے میں آپ نے گواہی دی کہ وہ مسیح ہے، وہ بھی لوگوں کو بپتسمہ دے رہا ہے۔ اب سب لوگ اُسی کے پاس جا رہے ہیں۔“ 27 یحییٰ نے جواب دیا، ”ہر ایک کو صرف وہ کچھ ملتا ہے جو اُسے آسمان سے دیا جاتا ہے۔ 28 تم خود اِس کے گواہ ہو کہ مَیں نے کہا، ’مَیں مسیح نہیں ہوں بلکہ مجھے اُس کے آگے آگے بھیجا گیا ہے۔‘ 29 دُولھا ہی دُلھن سے شادی کرتا ہے، اور دُلھن اُسی کی ہے۔ اُس کا دوست صرف ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔ اور دُولھے کی آواز سن سن کر دوست کی خوشی کی انتہا نہیں ہوتی۔ مَیں بھی ایسا ہی دوست ہوں جس کی خوشی پوری ہو گئی ہے۔ 30 لازم ہے کہ وہ بڑھتا جائے جبکہ مَیں گھٹتا جاؤں۔ 31 جو آسمان پر سے آیا ہے اُس کا اختیار سب پر ہے۔ جو دنیا سے ہے اُس کا تعلق دنیا سے ہی ہے اور وہ دنیاوی باتیں کرتا ہے۔ لیکن جو آسمان پر سے آیا ہے اُس کا اختیار سب پر ہے۔ 32 جو کچھ اُس نے خود دیکھا اور سنا ہے اُسی کی گواہی دیتا ہے۔ توبھی کوئی اُس کی گواہی کو قبول نہیں کرتا۔ 33 لیکن جس نے اُسے قبول کیا اُس نے اِس کی تصدیق کی ہے کہ اللہ سچا ہے۔ 34 جسے اللہ نے بھیجا ہے وہ اللہ کی باتیں سناتا ہے، کیونکہ اللہ اپنا روح ناپ تول کر نہیں دیتا۔ 35 باپ اپنے فرزند کو پیار کرتا ہے، اور اُس نے سب کچھ اُس کے سپرد کر دیا ہے۔ 36 چنانچہ جو اللہ کے فرزند پر ایمان لاتا ہے ابدی زندگی اُس کی ہے۔ لیکن جو فرزند کو رد کرے وہ اِس زندگی کو نہیں دیکھے گا بلکہ اللہ کا غضب اُس پر ٹھہرا رہے گا۔“

In Other Versions

John 3 in the ANGEFD

John 3 in the ANTPNG2D

John 3 in the AS21

John 3 in the BAGH

John 3 in the BBPNG

John 3 in the BBT1E

John 3 in the BDS

John 3 in the BEV

John 3 in the BHAD

John 3 in the BIB

John 3 in the BLPT

John 3 in the BNT

John 3 in the BNTABOOT

John 3 in the BNTLV

John 3 in the BOATCB

John 3 in the BOATCB2

John 3 in the BOBCV

John 3 in the BOCNT

John 3 in the BOECS

John 3 in the BOGWICC

John 3 in the BOHCB

John 3 in the BOHCV

John 3 in the BOHLNT

John 3 in the BOHNTLTAL

John 3 in the BOICB

John 3 in the BOILNTAP

John 3 in the BOITCV

John 3 in the BOKCV

John 3 in the BOKCV2

John 3 in the BOKHWOG

John 3 in the BOKSSV

John 3 in the BOLCB

John 3 in the BOLCB2

John 3 in the BOMCV

John 3 in the BONAV

John 3 in the BONCB

John 3 in the BONLT

John 3 in the BONUT2

John 3 in the BOPLNT

John 3 in the BOSCB

John 3 in the BOSNC

John 3 in the BOTLNT

John 3 in the BOVCB

John 3 in the BOYCB

John 3 in the BPBB

John 3 in the BPH

John 3 in the BSB

John 3 in the CCB

John 3 in the CUV

John 3 in the CUVS

John 3 in the DBT

John 3 in the DGDNT

John 3 in the DHNT

John 3 in the DNT

John 3 in the ELBE

John 3 in the EMTV

John 3 in the ESV

John 3 in the FBV

John 3 in the FEB

John 3 in the GGMNT

John 3 in the GNT

John 3 in the HARY

John 3 in the HNT

John 3 in the IRVA

John 3 in the IRVB

John 3 in the IRVG

John 3 in the IRVH

John 3 in the IRVK

John 3 in the IRVM

John 3 in the IRVM2

John 3 in the IRVO

John 3 in the IRVP

John 3 in the IRVT

John 3 in the IRVT2

John 3 in the IRVU

John 3 in the ISVN

John 3 in the JSNT

John 3 in the KAPI

John 3 in the KBT1ETNIK

John 3 in the KBV

John 3 in the KJV

John 3 in the KNFD

John 3 in the LBA

John 3 in the LBLA

John 3 in the LNT

John 3 in the LSV

John 3 in the MAAL

John 3 in the MBV

John 3 in the MBV2

John 3 in the MHNT

John 3 in the MKNFD

John 3 in the MNG

John 3 in the MNT

John 3 in the MNT2

John 3 in the MRS1T

John 3 in the NAA

John 3 in the NASB

John 3 in the NBLA

John 3 in the NBS

John 3 in the NBVTP

John 3 in the NET2

John 3 in the NIV11

John 3 in the NNT

John 3 in the NNT2

John 3 in the NNT3

John 3 in the PDDPT

John 3 in the PFNT

John 3 in the RMNT

John 3 in the SBIAS

John 3 in the SBIBS

John 3 in the SBIBS2

John 3 in the SBICS

John 3 in the SBIDS

John 3 in the SBIGS

John 3 in the SBIHS

John 3 in the SBIIS

John 3 in the SBIIS2

John 3 in the SBIIS3

John 3 in the SBIKS

John 3 in the SBIKS2

John 3 in the SBIMS

John 3 in the SBIOS

John 3 in the SBIPS

John 3 in the SBISS

John 3 in the SBITS

John 3 in the SBITS2

John 3 in the SBITS3

John 3 in the SBITS4

John 3 in the SBIUS

John 3 in the SBIVS

John 3 in the SBT

John 3 in the SBT1E

John 3 in the SCHL

John 3 in the SNT

John 3 in the SUSU

John 3 in the SUSU2

John 3 in the SYNO

John 3 in the TBIAOTANT

John 3 in the TBT1E

John 3 in the TBT1E2

John 3 in the TFTIP

John 3 in the TFTU

John 3 in the TGNTATF3T

John 3 in the THAI

John 3 in the TNFD

John 3 in the TNT

John 3 in the TNTIK

John 3 in the TNTIL

John 3 in the TNTIN

John 3 in the TNTIP

John 3 in the TNTIZ

John 3 in the TOMA

John 3 in the TTENT

John 3 in the UBG

John 3 in the UGV

John 3 in the UGV3

John 3 in the VBL

John 3 in the VDCC

John 3 in the YALU

John 3 in the YAPE

John 3 in the YBVTP

John 3 in the ZBP