Luke 1 (UGV2)

1 محترم تھیُفِلُس، بہت سے لوگ وہ سب کچھ لکھ چکے ہیں جو ہمارے درمیان واقع ہوا ہے۔ 2 اُن کی کوشش یہ تھی کہ وہی کچھ بیان کیا جائے جس کی گواہی وہ دیتے ہیں جو شروع ہی سے ساتھ تھے اور آج تک اللہ کا کلام سنانے کی خدمت سرانجام دے رہے ہیں۔ 3 مَیں نے بھی ہر ممکن کوشش کی ہے کہ سب کچھ شروع سے اور عین حقیقت کے مطابق معلوم کروں۔ اب مَیں یہ باتیں ترتیب سے آپ کے لئے لکھنا چاہتا ہوں۔ 4 آپ یہ پڑھ کر جان لیں گے کہ جو باتیں آپ کو سکھائی گئی ہیں وہ سچ اور درست ہیں۔ 5 یہودیہ کے بادشاہ ہیرودیس کے زمانے میں ایک امام تھا جس کا نام زکریاہ تھا۔ بیت المُقدّس میں اماموں کے مختلف گروہ خدمت سرانجام دیتے تھے، اور زکریاہ کا تعلق ابیاہ کے گروہ سے تھا۔ اُس کی بیوی امامِ اعظم ہارون کی نسل سے تھی اور اُس کا نام الیشبع تھا۔ 6 میاں بیوی اللہ کے نزدیک راست باز تھے اور رب کے تمام احکام اور ہدایات کے مطابق بےالزام زندگی گزارتے تھے۔ 7 لیکن وہ بےاولاد تھے۔ الیشبع کے بچے پیدا نہیں ہو سکتے تھے۔ اب وہ دونوں بوڑھے ہو چکے تھے۔ 8 ایک دن بیت المُقدّس میں ابیاہ کے گروہ کی باری تھی اور زکریاہ اللہ کے حضور اپنی خدمت سرانجام دے رہا تھا۔ 9 دستور کے مطابق اُنہوں نے قرعہ ڈالا تاکہ معلوم کریں کہ رب کے مقدِس میں جا کر بخور کی قربانی کون جلائے۔ زکریاہ کو چنا گیا۔ 10 جب وہ مقررہ وقت پر بخور جلانے کے لئے بیت المُقدّس میں داخل ہوا تو جمع ہونے والے تمام پرستار صحن میں دعا کر رہے تھے۔ 11 اچانک رب کا ایک فرشتہ ظاہر ہوا جو بخور جلانے کی قربان گاہ کے دہنی طرف کھڑا تھا۔ 12 اُسے دیکھ کر زکریاہ گھبرایا اور بہت ڈر گیا۔ 13 لیکن فرشتے نے اُس سے کہا، ”زکریاہ، مت ڈر! اللہ نے تیری دعا سن لی ہے۔ تیری بیوی الیشبع کے بیٹا ہو گا۔ اُس کا نام یحییٰ رکھنا۔ 14 وہ نہ صرف تیرے لئے خوشی اور مسرت کا باعث ہو گا، بلکہ بہت سے لوگ اُس کی پیدائش پر خوشی منائیں گے۔ 15 کیونکہ وہ رب کے نزدیک عظیم ہو گا۔ لازم ہے کہ وہ مَے اور شراب سے پرہیز کرے۔ وہ پیدا ہونے سے پہلے ہی روح القدس سے معمور ہو گا 16 اور اسرائیلی قوم میں سے بہتوں کو رب اُن کے خدا کے پاس واپس لائے گا۔ 17 وہ الیاس کی روح اور قوت سے خداوند کے آگے آگے چلے گا۔ اُس کی خدمت سے والدوں کے دل اپنے بچوں کی طرف مائل ہو جائیں گے اور نافرمان لوگ راست بازوں کی دانائی کی طرف رجوع کریں گے۔ یوں وہ اِس قوم کو رب کے لئے تیار کرے گا۔“ 18 زکریاہ نے فرشتے سے پوچھا، ”مَیں کس طرح جانوں کہ یہ بات سچ ہے؟ مَیں خود بوڑھا ہوں اور میری بیوی بھی عمر رسیدہ ہے۔“ 19 فرشتے نے جواب دیا، ”مَیں جبرائیل ہوں جو اللہ کے حضور کھڑا رہتا ہوں۔ مجھے اِسی مقصد کے لئے بھیجا گیا ہے کہ تجھے یہ خوش خبری سناؤں۔ 20 لیکن چونکہ تُو نے میری بات کا یقین نہیں کیا اِس لئے تُو خاموش رہے گا اور اُس وقت تک بول نہیں سکے گا جب تک تیرے بیٹا پیدا نہ ہو۔ میری یہ باتیں مقررہ وقت پر ہی پوری ہوں گی۔“ 21 اِس دوران باہر کے لوگ زکریاہ کے انتظار میں تھے۔ وہ حیران ہوتے جا رہے تھے کہ اُسے واپس آنے میں کیوں اِتنی دیر ہو رہی ہے۔ 22 آخرکار وہ باہر آیا، لیکن وہ اُن سے بات نہ کر سکا۔ تب اُنہوں نے جان لیا کہ اُس نے بیت المُقدّس میں رویا دیکھی ہے۔ اُس نے ہاتھوں سے اشارے تو کئے، لیکن خاموش رہا۔ 23 زکریاہ مقررہ وقت تک بیت المُقدّس میں اپنی خدمت انجام دیتا رہا، پھر اپنے گھر واپس چلا گیا۔ 24 تھوڑے دنوں کے بعد اُس کی بیوی الیشبع حاملہ ہو گئی اور وہ پانچ ماہ تک گھر میں چھپی رہی۔ 25 اُس نے کہا، ”خداوند نے میرے لئے کتنا بڑا کام کیا ہے، کیونکہ اب اُس نے میری فکر کی اور لوگوں کے سامنے سے میری رُسوائی دُور کر دی۔“ 26 26‏-27 الیشبع چھ ماہ سے اُمید سے تھی جب اللہ نے جبرائیل فرشتے کو ایک کنواری کے پاس بھیجا جو ناصرت میں رہتی تھی۔ ناصرت گلیل کا ایک شہر ہے اور کنواری کا نام مریم تھا۔ اُس کی منگنی ایک مرد کے ساتھ ہو چکی تھی جو داؤد بادشاہ کی نسل سے تھا اور جس کا نام یوسف تھا۔ 28 فرشتے نے اُس کے پاس آ کر کہا، ”اے خاتون جس پر رب کا خاص فضل ہوا ہے، سلام! رب تیرے ساتھ ہے۔“ 29 مریم یہ سن کر گھبرا گئی اور سوچا، ”یہ کس طرح کا سلام ہے؟“ 30 لیکن فرشتے نے اپنی بات جاری رکھی اور کہا، ”اے مریم، مت ڈر، کیونکہ تجھ پر اللہ کا فضل ہوا ہے۔ 31 تُو اُمید سے ہو کر ایک بیٹے کو جنم دے گی۔ تجھے اُس کا نام عیسیٰ (نجات دینے والا) رکھنا ہے۔ 32 وہ عظیم ہو گا اور اللہ تعالیٰ کا فرزند کہلائے گا۔ رب ہمارا خدا اُسے اُس کے باپ داؤد کے تخت پر بٹھائے گا 33 اور وہ ہمیشہ تک اسرائیل پر حکومت کرے گا۔ اُس کی سلطنت کبھی ختم نہ ہو گی۔“ 34 مریم نے فرشتے سے کہا، ”یہ کیونکر ہو سکتا ہے؟ ابھی تو مَیں کنواری ہوں۔“ 35 فرشتے نے جواب دیا، ”روح القدس تجھ پر نازل ہو گا، اللہ تعالیٰ کی قدرت کا سایہ تجھ پر چھا جائے گا۔ اِس لئے یہ بچہ قدوس ہو گا اور اللہ کا فرزند کہلائے گا۔ 36 اور دیکھ، تیری رشتے دار الیشبع کے بھی بیٹا ہو گا حالانکہ وہ عمر رسیدہ ہے۔ گو اُسے بانجھ قرار دیا گیا تھا، لیکن وہ چھ ماہ سے اُمید سے ہے۔ 37 کیونکہ اللہ کے نزدیک کوئی کام ناممکن نہیں ہے۔“ 38 مریم نے جواب دیا، ”مَیں رب کی خدمت کے لئے حاضر ہوں۔ میرے ساتھ ویسا ہی ہو جیسا آپ نے کہا ہے۔“ اِس پر فرشتہ چلا گیا۔ 39 اُن دنوں میں مریم یہودیہ کے پہاڑی علاقے کے ایک شہر کے لئے روانہ ہوئی۔ اُس نے جلدی جلدی سفر کیا۔ 40 وہاں پہنچ کر وہ زکریاہ کے گھر میں داخل ہوئی اور الیشبع کو سلام کیا۔ 41 مریم کا یہ سلام سن کر الیشبع کا بچہ اُس کے پیٹ میں اُچھل پڑا اور الیشبع خود روح القدس سے بھر گئی۔ 42 اُس نے بلند آواز سے کہا، ”تُو تمام عورتوں میں مبارک ہے اور مبارک ہے تیرا بچہ! 43 مَیں کون ہوں کہ میرے خداوند کی ماں میرے پاس آئی! 44 جوں ہی مَیں نے تیرا سلام سنا بچہ میرے پیٹ میں خوشی سے اُچھل پڑا۔ 45 تُو کتنی مبارک ہے، کیونکہ تُو ایمان لائی کہ جو کچھ رب نے فرمایا ہے وہ تکمیل تک پہنچے گا۔“ 46 اِس پر مریم نے کہا،”میری جان رب کی تعظیم کرتی ہے 47 اور میری روح اپنے نجات دہندہ اللہ سے نہایت خوش ہے۔ 48 کیونکہ اُس نے اپنی خادمہ کی پستی پر نظر کی ہے۔ہاں، اب سے تمام نسلیں مجھے مبارک کہیں گی، 49 کیونکہ قادرِ مطلق نے میرے لئے بڑے بڑے کام کئے ہیں۔اُس کا نام قدوس ہے۔ 50 جو اُس کا خوف مانتے ہیںاُن پر وہ پشت در پشت اپنی رحمت ظاہر کرے گا۔ 51 اُس کی قدرت نے عظیم کام کر دکھائے ہیں،اور دل سے مغرور لوگ تتر بتر ہو گئے ہیں۔ 52 اُس نے حکمرانوں کو اُن کے تخت سے ہٹا کرپست حال لوگوں کو سرفراز کر دیا ہے۔ 53 بھوکوں کو اُس نے اچھی چیزوں سے مالا مال کر کےامیروں کو خالی ہاتھ لوٹا دیا ہے۔ 54 وہ اپنے خادم اسرائیل کی مدد کے لئے آ گیا ہے۔ہاں، اُس نے اپنی رحمت کو یاد کیا ہے، 55 یعنی وہ دائمی وعدہ جو اُس نے ہمارے بزرگوں کے ساتھ کیا تھا،ابراہیم اور اُس کی اولاد کے ساتھ۔“ 56 مریم تقریباً تین ماہ الیشبع کے ہاں ٹھہری رہی، پھر اپنے گھر لوٹ گئی۔ 57 پھر الیشبع کا بچے کو جنم دینے کا دن آ پہنچا اور اُس کے بیٹا ہوا۔ 58 جب اُس کے ہم سایوں اور رشتے داروں کو اطلاع ملی کہ رب کی اُس پر کتنی بڑی رحمت ہوئی ہے تو اُنہوں نے اُس کے ساتھ خوشی منائی۔ 59 جب بچہ آٹھ دن کا تھا تو وہ اُس کا ختنہ کروانے کی رسم کے لئے آئے۔ وہ بچے کا نام اُس کے باپ کے نام پر زکریاہ رکھنا چاہتے تھے، 60 لیکن اُس کی ماں نے اعتراض کیا۔ اُس نے کہا، ”نہیں، اُس کا نام یحییٰ ہو۔“ 61 اُنہوں نے کہا، ”آپ کے رشتے داروں میں تو ایسا نام کہیں بھی نہیں پایا جاتا۔“ 62 تب اُنہوں نے اشاروں سے بچے کے باپ سے پوچھا کہ وہ کیا نام رکھنا چاہتا ہے۔ 63 جواب میں زکریاہ نے تختی منگوا کر اُس پر لکھا، ”اُس کا نام یحییٰ ہے۔“ یہ دیکھ کر سب حیران ہوئے۔ 64 اُسی لمحے زکریاہ دوبارہ بولنے کے قابل ہو گیا، اور وہ اللہ کی تمجید کرنے لگا۔ 65 تمام ہم سایوں پر خوف چھا گیا اور اِس بات کا چرچا یہودیہ کے پورے علاقے میں پھیل گیا۔ 66 جس نے بھی سنا اُس نے سنجیدگی سے اِس پر غور کیا اور سوچا، ”اِس بچے کا کیا بنے گا؟“ کیونکہ رب کی قدرت اُس کے ساتھ تھی۔ 67 اُس کا باپ زکریاہ روح القدس سے معمور ہو گیا اور نبوّت کر کے کہا، 68 ”رب اسرائیل کے اللہ کی تمجید ہو!کیونکہ وہ اپنی قوم کی مدد کے لئے آیا ہے،اُس نے فدیہ دے کر اُسے چھڑایا ہے۔ 69 اُس نے اپنے خادم داؤد کے گھرانے میںہمارے لئے ایک عظیم نجات دہندہ کھڑا کیا ہے۔ 70 ایسا ہی ہوا جس طرح اُس نے قدیم زمانوں میںاپنے مُقدّس نبیوں کی معرفت فرمایا تھا، 71 کہ وہ ہمیں ہمارے دشمنوں سے نجات دلائے گا،اُن سب کے ہاتھ سےجو ہم سے نفرت رکھتے ہیں۔ 72 کیونکہ اُس نے فرمایا تھا کہ وہ ہمارے باپ دادا پر رحم کرے گا 73 اور اپنے مُقدّس عہد کو یاد رکھے گا،اُس وعدے کو جو اُس نے قَسم کھا کرابراہیم کے ساتھ کیا تھا۔ 74 اب اُس کا یہ وعدہ پورا ہو جائے گا:ہم اپنے دشمنوں سے مخلصی پا کرخوف کے بغیر اللہ کی خدمت کر سکیں گے، 75 جیتے جی اُس کے حضور مُقدّس اور راست زندگی گزار سکیں گے۔ 76 اور تُو، میرے بچے، اللہ تعالیٰ کا نبی کہلائے گا۔کیونکہ تُو خداوند کے آگے آگےاُس کے راستے تیار کرے گا۔ 77 تُو اُس کی قوم کو نجات کا راستہ دکھائے گا،کہ وہ کس طرح اپنے گناہوں کی معافی پائے گی۔ 78 ہمارے اللہ کی بڑی رحمت کی وجہ سےہم پر الٰہی نور چمکے گا۔ 79 اُس کی روشنی اُن پر پھیل جائے گیجو اندھیرے اور موت کے سائے میں بیٹھے ہیں،ہاں وہ ہمارے قدموں کو سلامتی کی راہ پر پہنچائے گی۔“ 80 یحییٰ پروان چڑھا اور اُس کی روح نے تقویت پائی۔ اُس نے اُس وقت تک ریگستان میں زندگی گزاری جب تک اُسے اسرائیل کی خدمت کرنے کے لئے بُلایا نہ گیا۔

In Other Versions

Luke 1 in the ANGEFD

Luke 1 in the ANTPNG2D

Luke 1 in the AS21

Luke 1 in the BAGH

Luke 1 in the BBPNG

Luke 1 in the BBT1E

Luke 1 in the BDS

Luke 1 in the BEV

Luke 1 in the BHAD

Luke 1 in the BIB

Luke 1 in the BLPT

Luke 1 in the BNT

Luke 1 in the BNTABOOT

Luke 1 in the BNTLV

Luke 1 in the BOATCB

Luke 1 in the BOATCB2

Luke 1 in the BOBCV

Luke 1 in the BOCNT

Luke 1 in the BOECS

Luke 1 in the BOGWICC

Luke 1 in the BOHCB

Luke 1 in the BOHCV

Luke 1 in the BOHLNT

Luke 1 in the BOHNTLTAL

Luke 1 in the BOICB

Luke 1 in the BOILNTAP

Luke 1 in the BOITCV

Luke 1 in the BOKCV

Luke 1 in the BOKCV2

Luke 1 in the BOKHWOG

Luke 1 in the BOKSSV

Luke 1 in the BOLCB

Luke 1 in the BOLCB2

Luke 1 in the BOMCV

Luke 1 in the BONAV

Luke 1 in the BONCB

Luke 1 in the BONLT

Luke 1 in the BONUT2

Luke 1 in the BOPLNT

Luke 1 in the BOSCB

Luke 1 in the BOSNC

Luke 1 in the BOTLNT

Luke 1 in the BOVCB

Luke 1 in the BOYCB

Luke 1 in the BPBB

Luke 1 in the BPH

Luke 1 in the BSB

Luke 1 in the CCB

Luke 1 in the CUV

Luke 1 in the CUVS

Luke 1 in the DBT

Luke 1 in the DGDNT

Luke 1 in the DHNT

Luke 1 in the DNT

Luke 1 in the ELBE

Luke 1 in the EMTV

Luke 1 in the ESV

Luke 1 in the FBV

Luke 1 in the FEB

Luke 1 in the GGMNT

Luke 1 in the GNT

Luke 1 in the HARY

Luke 1 in the HNT

Luke 1 in the IRVA

Luke 1 in the IRVB

Luke 1 in the IRVG

Luke 1 in the IRVH

Luke 1 in the IRVK

Luke 1 in the IRVM

Luke 1 in the IRVM2

Luke 1 in the IRVO

Luke 1 in the IRVP

Luke 1 in the IRVT

Luke 1 in the IRVT2

Luke 1 in the IRVU

Luke 1 in the ISVN

Luke 1 in the JSNT

Luke 1 in the KAPI

Luke 1 in the KBT1ETNIK

Luke 1 in the KBV

Luke 1 in the KJV

Luke 1 in the KNFD

Luke 1 in the LBA

Luke 1 in the LBLA

Luke 1 in the LNT

Luke 1 in the LSV

Luke 1 in the MAAL

Luke 1 in the MBV

Luke 1 in the MBV2

Luke 1 in the MHNT

Luke 1 in the MKNFD

Luke 1 in the MNG

Luke 1 in the MNT

Luke 1 in the MNT2

Luke 1 in the MRS1T

Luke 1 in the NAA

Luke 1 in the NASB

Luke 1 in the NBLA

Luke 1 in the NBS

Luke 1 in the NBVTP

Luke 1 in the NET2

Luke 1 in the NIV11

Luke 1 in the NNT

Luke 1 in the NNT2

Luke 1 in the NNT3

Luke 1 in the PDDPT

Luke 1 in the PFNT

Luke 1 in the RMNT

Luke 1 in the SBIAS

Luke 1 in the SBIBS

Luke 1 in the SBIBS2

Luke 1 in the SBICS

Luke 1 in the SBIDS

Luke 1 in the SBIGS

Luke 1 in the SBIHS

Luke 1 in the SBIIS

Luke 1 in the SBIIS2

Luke 1 in the SBIIS3

Luke 1 in the SBIKS

Luke 1 in the SBIKS2

Luke 1 in the SBIMS

Luke 1 in the SBIOS

Luke 1 in the SBIPS

Luke 1 in the SBISS

Luke 1 in the SBITS

Luke 1 in the SBITS2

Luke 1 in the SBITS3

Luke 1 in the SBITS4

Luke 1 in the SBIUS

Luke 1 in the SBIVS

Luke 1 in the SBT

Luke 1 in the SBT1E

Luke 1 in the SCHL

Luke 1 in the SNT

Luke 1 in the SUSU

Luke 1 in the SUSU2

Luke 1 in the SYNO

Luke 1 in the TBIAOTANT

Luke 1 in the TBT1E

Luke 1 in the TBT1E2

Luke 1 in the TFTIP

Luke 1 in the TFTU

Luke 1 in the TGNTATF3T

Luke 1 in the THAI

Luke 1 in the TNFD

Luke 1 in the TNT

Luke 1 in the TNTIK

Luke 1 in the TNTIL

Luke 1 in the TNTIN

Luke 1 in the TNTIP

Luke 1 in the TNTIZ

Luke 1 in the TOMA

Luke 1 in the TTENT

Luke 1 in the UBG

Luke 1 in the UGV

Luke 1 in the UGV3

Luke 1 in the VBL

Luke 1 in the VDCC

Luke 1 in the YALU

Luke 1 in the YAPE

Luke 1 in the YBVTP

Luke 1 in the ZBP