Luke 6 (UGV2)

1 ایک دن عیسیٰ اناج کے کھیتوں میں سے گزر رہا تھا۔ چلتے چلتے اُس کے شاگرد اناج کی بالیں توڑنے اور اپنے ہاتھوں سے مَل کر کھانے لگے۔ سبت کا دن تھا۔ 2 یہ دیکھ کر کچھ فریسیوں نے کہا، ”تم یہ کیوں کر رہے ہو؟ سبت کے دن ایسا کرنا منع ہے۔“ 3 عیسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تم نے کبھی نہیں پڑھا کہ داؤد نے کیا کِیا جب اُسے اور اُس کے ساتھیوں کو بھوک لگی تھی؟ 4 وہ اللہ کے گھر میں داخل ہوا اور رب کے لئے مخصوص شدہ روٹیاں لے کر کھائیں، اگرچہ صرف اماموں کو اِنہیں کھانے کی اجازت ہے۔ اور اُس نے اپنے ساتھیوں کو بھی یہ روٹیاں کھلائیں۔“ 5 پھر عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”ابنِ آدم سبت کا مالک ہے۔“ 6 سبت کے ایک اَور دن عیسیٰ عبادت خانے میں جا کر سکھانے لگا۔ وہاں ایک آدمی تھا جس کا دہنا ہاتھ سوکھا ہوا تھا۔ 7 شریعت کے عالِم اور فریسی بڑے غور سے دیکھ رہے تھے کہ کیا عیسیٰ اِس آدمی کو آج بھی شفا دے گا؟ کیونکہ وہ اُس پر الزام لگانے کا کوئی بہانہ ڈھونڈ رہے تھے۔ 8 لیکن عیسیٰ نے اُن کی سوچ کو جان لیا اور اُس سوکھے ہاتھ والے آدمی سے کہا، ”اُٹھ، درمیان میں کھڑا ہو۔“ چنانچہ وہ آدمی کھڑا ہوا۔ 9 پھر عیسیٰ نے اُن سے پوچھا، ”مجھے بتاؤ، شریعت ہمیں سبت کے دن کیا کرنے کی اجازت دیتی ہے، نیک کام کرنے کی یا غلط کام کرنے کی، کسی کی جان بچانے کی یا اُسے تباہ کرنے کی؟“ 10 وہ خاموش ہو کر اپنے ارد گرد کے تمام لوگوں کی طرف دیکھنے لگا۔ پھر اُس نے کہا، ”اپنا ہاتھ آگے بڑھا۔“ اُس نے ایسا کیا تو اُس کا ہاتھ بحال ہو گیا۔ 11 لیکن وہ آپے میں نہ رہے اور ایک دوسرے سے بات کرنے لگے کہ ہم عیسیٰ سے کس طرح نپٹ سکتے ہیں؟ 12 اُن ہی دنوں میں عیسیٰ نکل کر دعا کرنے کے لئے پہاڑ پر چڑھ گیا۔ دعا کرتے کرتے پوری رات گزر گئی۔ 13 پھر اُس نے اپنے شاگردوں کو اپنے پاس بُلا کر اُن میں سے بارہ کو چن لیا، جنہیں اُس نے اپنے رسول مقرر کیا۔ اُن کے نام یہ ہیں: 14 شمعون جس کا لقب اُس نے پطرس رکھا، اُس کا بھائی اندریاس، یعقوب، یوحنا، فلپّس، برتلمائی، 15 متی، توما، یعقوب بن حلفئی، شمعون مجاہد، 16 یہوداہ بن یعقوب اور یہوداہ اسکریوتی جس نے بعد میں اُسے دشمن کے حوالے کر دیا۔ 17 پھر وہ اُن کے ساتھ پہاڑ سے اُتر کر ایک کھلے اور ہموار میدان میں کھڑا ہوا۔ وہاں شاگردوں کی بڑی تعداد نے اُسے گھیر لیا۔ ساتھ ہی بہت سے لوگ یہودیہ، یروشلم اور صور اور صیدا کے ساحلی علاقے سے 18 اُس کی تعلیم سننے اور بیماریوں سے شفا پانے کے لئے آئے تھے۔ اور جنہیں بدروحیں تنگ کر رہی تھیں اُنہیں بھی شفا ملی۔ 19 تمام لوگ اُسے چھونے کی کوشش کر رہے تھے، کیونکہ اُس میں سے قوت نکل کر سب کو شفا دے رہی تھی۔ 20 پھر عیسیٰ نے اپنے شاگردوں کی طرف دیکھ کر کہا،”مبارک ہو تم جو ضرورت مند ہو،کیونکہ اللہ کی بادشاہی تم کو ہی حاصل ہے۔ 21 مبارک ہو تم جو اِس وقت بھوکے ہو،کیونکہ سیر ہو جاؤ گے۔مبارک ہو تم جو اِس وقت روتے ہو،کیونکہ خوشی سے ہنسو گے۔ 22 مبارک ہو تم جب لوگ اِس لئے تم سے نفرت کرتے اور تمہارا حقہ پانی بند کرتے ہیں کہ تم ابنِ آدم کے پیروکار بن گئے ہو۔ ہاں، مبارک ہو تم جب وہ اِسی وجہ سے تمہیں لعن طعن کرتے اور تمہاری بدنامی کرتے ہیں۔ 23 جب وہ ایسا کرتے ہیں تو شادمان ہو کر خوشی سے ناچو، کیونکہ آسمان پر تم کو بڑا اجر ملے گا۔ اُن کے باپ دادا نے یہی سلوک نبیوں کے ساتھ کیا تھا۔ 24 مگر تم پر افسوس جو اب دولت مند ہو،کیونکہ تمہارا سکون یہیں ختم ہو جائے گا۔ 25 تم پر افسوس جو اِس وقت خوب سیر ہو،کیونکہ بعد میں تم بھوکے ہو گے۔تم پر افسوس جو اب ہنس رہے ہو،کیونکہ ایک وقت آئے گا کہ رو رو کر ماتم کرو گے۔ 26 تم پر افسوس جن کی تمام لوگ تعریف کرتے ہیں، کیونکہ اُن کے باپ دادا نے یہی سلوک جھوٹے نبیوں کے ساتھ کیا تھا۔ 27 لیکن تم کو جو سن رہے ہو مَیں یہ بتاتا ہوں، اپنے دشمنوں سے محبت رکھو، اور اُن سے بھلائی کرو جو تم سے نفرت کرتے ہیں۔ 28 جو تم پر لعنت کرتے ہیں اُنہیں برکت دو، اور جو تم سے بُرا سلوک کرتے ہیں اُن کے لئے دعا کرو۔ 29 اگر کوئی تمہارے ایک گال پر تھپڑ مارے تو اُسے دوسرا گال بھی پیش کر دو۔ اِسی طرح اگر کوئی تمہاری چادر چھین لے تو اُسے قمیص لینے سے بھی نہ روکو۔ 30 جو بھی تم سے کچھ مانگتا ہے اُسے دو۔ اور جس نے تم سے کچھ لیا ہے اُس سے اُسے واپس دینے کا تقاضا نہ کرو۔ 31 لوگوں کے ساتھ ویسا سلوک کرو جیسا تم چاہتے ہو کہ وہ تمہارے ساتھ کریں۔ 32 اگر تم صرف اُن ہی سے محبت کرو جو تم سے کرتے ہیں تو اِس میں تمہاری کیا خاص مہربانی ہو گی؟ گناہ گار بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔ 33 اور اگر تم صرف اُن ہی سے بھلائی کرو جو تم سے بھلائی کرتے ہیں تو اِس میں تمہاری کیا خاص مہربانی ہو گی؟ گناہ گار بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔ 34 اِسی طرح اگر تم صرف اُن ہی کو اُدھار دو جن کے بارے میں تمہیں اندازہ ہے کہ وہ واپس کر دیں گے تو اِس میں تمہاری کیا خاص مہربانی ہو گی؟ گناہ گار بھی گناہ گاروں کو اُدھار دیتے ہیں جب اُنہیں سب کچھ واپس ملنے کا یقین ہوتا ہے۔ 35 نہیں، اپنے دشمنوں سے محبت کرو اور اُن ہی سے بھلائی کرو۔ اُنہیں اُدھار دو جن کے بارے میں تمہیں واپس ملنے کی اُمید نہیں ہے۔ پھر تم کو بڑا اجر ملے گا اور تم اللہ تعالیٰ کے فرزند ثابت ہو گے، کیونکہ وہ بھی ناشکروں اور بُرے لوگوں پر نیکی کا اظہار کرتا ہے۔ 36 لازم ہے کہ تم رحم دل ہو کیونکہ تمہارا باپ بھی رحم دل ہے۔ 37 دوسروں کی عدالت نہ کرنا تو تمہاری بھی عدالت نہیں کی جائے گی۔ دوسروں کو مجرم قرار نہ دینا تو تم کو بھی مجرم قرار نہیں دیا جائے گا۔ معاف کرو تو تم کو بھی معاف کر دیا جائے گا۔ 38 دو تو تم کو بھی دیا جائے گا۔ ہاں، جس حساب سے تم نے دیا اُسی حساب سے تم کو دیا جائے گا، بلکہ پیمانہ دبا دبا اور ہلا ہلا کر اور لبریز کر کے تمہاری جھولی میں ڈال دیا جائے گا۔ کیونکہ جس پیمانے سے تم ناپتے ہو اُسی سے تمہارے لئے ناپا جائے گا۔“ 39 پھر عیسیٰ نے یہ مثال پیش کی۔ ”کیا ایک اندھا دوسرے اندھے کی راہنمائی کر سکتا ہے؟ ہرگز نہیں! اگر وہ ایسا کرے تو دونوں گڑھے میں گر جائیں گے۔ 40 شاگرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا بلکہ جب اُسے پوری ٹریننگ ملی ہو تو وہ اپنے اُستاد ہی کی مانند ہو گا۔ 41 تُو کیوں غور سے اپنے بھائی کی آنکھ میں پڑے تنکے پر نظر کرتا ہے جبکہ تجھے وہ شہتیر نظر نہیں آتا جو تیری اپنی آنکھ میں ہے؟ 42 تُو کیونکر اپنے بھائی سے کہہ سکتا ہے، ’بھائی، ٹھہرو، مجھے تمہاری آنکھ میں پڑا تنکا نکالنے دو‘ جبکہ تجھے اپنی آنکھ کا شہتیر نظر نہیں آتا؟ ریاکار! پہلے اپنی آنکھ کے شہتیر کو نکال۔ تب ہی تجھے بھائی کا تنکا صاف نظر آئے گا اور تُو اُسے اچھی طرح سے دیکھ کر نکال سکے گا۔ 43 نہ اچھا درخت خراب پھل لاتا ہے، نہ خراب درخت اچھا پھل۔ 44 ہر قسم کا درخت اُس کے پھل سے پہچانا جاتا ہے۔ خاردار جھاڑیوں سے انجیر یا انگور نہیں توڑے جاتے۔ 45 نیک شخص کا اچھا پھل اُس کے دل کے اچھے خزانے سے نکلتا ہے جبکہ بُرے شخص کا خراب پھل اُس کے دل کی بُرائی سے نکلتا ہے۔ کیونکہ جس چیز سے دل بھرا ہوتا ہے وہی چھلک کر منہ سے نکلتی ہے۔ 46 تم کیوں مجھے ’خداوند، خداوند‘ کہہ کر پکارتے ہو؟ میری بات پر تو تم عمل نہیں کرتے۔ 47 لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ وہ شخص کس کی مانند ہے جو میرے پاس آ کر میری بات سن لیتا اور اُس پر عمل کرتا ہے۔ 48 وہ اُس آدمی کی مانند ہے جس نے اپنا مکان بنانے کے لئے گہری بنیاد کی کھدائی کروائی۔ کھود کھود کر وہ چٹان تک پہنچ گیا۔ اُسی پر اُس نے مکان کی بنیاد رکھی۔ مکان مکمل ہوا تو ایک دن سیلاب آیا۔ زور سے بہتا ہوا پانی مکان سے ٹکرایا، لیکن وہ اُسے ہلا نہ سکا کیونکہ وہ مضبوطی سے بنایا گیا تھا۔ 49 لیکن جو میری بات سنتا اور اُس پر عمل نہیں کرتا وہ اُس شخص کی مانند ہے جس نے اپنا مکان بنیاد کے بغیر زمین پر ہی تعمیر کیا۔ جوں ہی زور سے بہتا ہوا پانی اُس سے ٹکرایا تو وہ گر گیا اور سراسر تباہ ہو گیا۔“

In Other Versions

Luke 6 in the ANGEFD

Luke 6 in the ANTPNG2D

Luke 6 in the AS21

Luke 6 in the BAGH

Luke 6 in the BBPNG

Luke 6 in the BBT1E

Luke 6 in the BDS

Luke 6 in the BEV

Luke 6 in the BHAD

Luke 6 in the BIB

Luke 6 in the BLPT

Luke 6 in the BNT

Luke 6 in the BNTABOOT

Luke 6 in the BNTLV

Luke 6 in the BOATCB

Luke 6 in the BOATCB2

Luke 6 in the BOBCV

Luke 6 in the BOCNT

Luke 6 in the BOECS

Luke 6 in the BOGWICC

Luke 6 in the BOHCB

Luke 6 in the BOHCV

Luke 6 in the BOHLNT

Luke 6 in the BOHNTLTAL

Luke 6 in the BOICB

Luke 6 in the BOILNTAP

Luke 6 in the BOITCV

Luke 6 in the BOKCV

Luke 6 in the BOKCV2

Luke 6 in the BOKHWOG

Luke 6 in the BOKSSV

Luke 6 in the BOLCB

Luke 6 in the BOLCB2

Luke 6 in the BOMCV

Luke 6 in the BONAV

Luke 6 in the BONCB

Luke 6 in the BONLT

Luke 6 in the BONUT2

Luke 6 in the BOPLNT

Luke 6 in the BOSCB

Luke 6 in the BOSNC

Luke 6 in the BOTLNT

Luke 6 in the BOVCB

Luke 6 in the BOYCB

Luke 6 in the BPBB

Luke 6 in the BPH

Luke 6 in the BSB

Luke 6 in the CCB

Luke 6 in the CUV

Luke 6 in the CUVS

Luke 6 in the DBT

Luke 6 in the DGDNT

Luke 6 in the DHNT

Luke 6 in the DNT

Luke 6 in the ELBE

Luke 6 in the EMTV

Luke 6 in the ESV

Luke 6 in the FBV

Luke 6 in the FEB

Luke 6 in the GGMNT

Luke 6 in the GNT

Luke 6 in the HARY

Luke 6 in the HNT

Luke 6 in the IRVA

Luke 6 in the IRVB

Luke 6 in the IRVG

Luke 6 in the IRVH

Luke 6 in the IRVK

Luke 6 in the IRVM

Luke 6 in the IRVM2

Luke 6 in the IRVO

Luke 6 in the IRVP

Luke 6 in the IRVT

Luke 6 in the IRVT2

Luke 6 in the IRVU

Luke 6 in the ISVN

Luke 6 in the JSNT

Luke 6 in the KAPI

Luke 6 in the KBT1ETNIK

Luke 6 in the KBV

Luke 6 in the KJV

Luke 6 in the KNFD

Luke 6 in the LBA

Luke 6 in the LBLA

Luke 6 in the LNT

Luke 6 in the LSV

Luke 6 in the MAAL

Luke 6 in the MBV

Luke 6 in the MBV2

Luke 6 in the MHNT

Luke 6 in the MKNFD

Luke 6 in the MNG

Luke 6 in the MNT

Luke 6 in the MNT2

Luke 6 in the MRS1T

Luke 6 in the NAA

Luke 6 in the NASB

Luke 6 in the NBLA

Luke 6 in the NBS

Luke 6 in the NBVTP

Luke 6 in the NET2

Luke 6 in the NIV11

Luke 6 in the NNT

Luke 6 in the NNT2

Luke 6 in the NNT3

Luke 6 in the PDDPT

Luke 6 in the PFNT

Luke 6 in the RMNT

Luke 6 in the SBIAS

Luke 6 in the SBIBS

Luke 6 in the SBIBS2

Luke 6 in the SBICS

Luke 6 in the SBIDS

Luke 6 in the SBIGS

Luke 6 in the SBIHS

Luke 6 in the SBIIS

Luke 6 in the SBIIS2

Luke 6 in the SBIIS3

Luke 6 in the SBIKS

Luke 6 in the SBIKS2

Luke 6 in the SBIMS

Luke 6 in the SBIOS

Luke 6 in the SBIPS

Luke 6 in the SBISS

Luke 6 in the SBITS

Luke 6 in the SBITS2

Luke 6 in the SBITS3

Luke 6 in the SBITS4

Luke 6 in the SBIUS

Luke 6 in the SBIVS

Luke 6 in the SBT

Luke 6 in the SBT1E

Luke 6 in the SCHL

Luke 6 in the SNT

Luke 6 in the SUSU

Luke 6 in the SUSU2

Luke 6 in the SYNO

Luke 6 in the TBIAOTANT

Luke 6 in the TBT1E

Luke 6 in the TBT1E2

Luke 6 in the TFTIP

Luke 6 in the TFTU

Luke 6 in the TGNTATF3T

Luke 6 in the THAI

Luke 6 in the TNFD

Luke 6 in the TNT

Luke 6 in the TNTIK

Luke 6 in the TNTIL

Luke 6 in the TNTIN

Luke 6 in the TNTIP

Luke 6 in the TNTIZ

Luke 6 in the TOMA

Luke 6 in the TTENT

Luke 6 in the UBG

Luke 6 in the UGV

Luke 6 in the UGV3

Luke 6 in the VBL

Luke 6 in the VDCC

Luke 6 in the YALU

Luke 6 in the YAPE

Luke 6 in the YBVTP

Luke 6 in the ZBP