Acts 7 (UGV2)

1 امامِ اعظم نے پوچھا، ”کیا یہ سچ ہے؟“ 2 ستفنس نے جواب دیا، ”بھائیو اور بزرگو، میری بات سنیں۔ جلال کا خدا ہمارے باپ ابراہیم پر ظاہر ہوا جب وہ ابھی مسوپتامیہ میں آباد تھا۔ اُس وقت وہ حاران میں منتقل نہیں ہوا تھا۔ 3 اللہ نے اُس سے کہا، ’اپنے وطن اور اپنی قوم کو چھوڑ کر اُس ملک میں چلا جا جو مَیں تجھے دکھاؤں گا۔‘ 4 چنانچہ وہ کسدیوں کے ملک کو چھوڑ کر حاران میں رہنے لگا۔ وہاں اُس کا باپ فوت ہوا تو اللہ نے اُسے اِس ملک میں منتقل کیا جس میں آپ آج تک آباد ہیں۔ 5 اُس وقت اللہ نے اُسے اِس ملک میں کوئی بھی موروثی زمین نہ دی تھی، ایک مربع فٹ تک بھی نہیں۔ لیکن اُس نے اُس سے وعدہ کیا، ’مَیں اِس ملک کو تیرے اور تیری اولاد کے قبضے میں کر دوں گا،‘ اگرچہ اُس وقت ابراہیم کے ہاں کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا تھا۔ 6 اللہ نے اُسے یہ بھی بتایا، ’تیری اولاد ایسے ملک میں رہے گی جو اُس کا نہیں ہو گا۔ وہاں وہ اجنبی اور غلام ہو گی، اور اُس پر 400 سال تک بہت ظلم کیا جائے گا۔ 7 لیکن مَیں اُس قوم کی عدالت کروں گا جس نے اُسے غلام بنایا ہو گا۔ اِس کے بعد وہ اُس ملک میں سے نکل کر اِس مقام پر میری عبادت کریں گے۔‘ 8 پھر اللہ نے ابراہیم کو ختنہ کا عہد دیا۔ چنانچہ جب ابراہیم کا بیٹا اسحاق پیدا ہوا تو باپ نے آٹھویں دن اُس کا ختنہ کیا۔ یہ سلسلہ جاری رہا جب اسحاق کا بیٹا یعقوب پیدا ہوا اور یعقوب کے بارہ بیٹے، ہمارے بارہ قبیلوں کے سردار۔ 9 یہ سردار اپنے بھائی یوسف سے حسد کرنے لگے اور اِس لئے اُسے بیچ دیا۔ یوں وہ غلام بن کر مصر پہنچا۔ لیکن اللہ اُس کے ساتھ رہا 10 اور اُسے اُس کی تمام مصیبتوں سے رِہائی دی۔ اُس نے اُسے دانائی عطا کر کے اِس قابل بنا دیا کہ وہ مصر کے بادشاہ فرعون کا منظورِ نظر ہو جائے۔ یوں فرعون نے اُسے مصر اور اپنے پورے گھرانے پر حکمران مقرر کیا۔ 11 پھر تمام مصر اور کنعان میں کال پڑا۔ لوگ بڑی مصیبت میں پڑ گئے اور ہمارے باپ دادا کے پاس بھی خوراک ختم ہو گئی۔ 12 یعقوب کو پتا چلا کہ مصر میں اب تک اناج ہے، اِس لئے اُس نے اپنے بیٹوں کو اناج خریدنے کو وہاں بھیج دیا۔ 13 جب اُنہیں دوسری بار وہاں جانا پڑا تو یوسف نے اپنے آپ کو اپنے بھائیوں پر ظاہر کیا، اور فرعون کو یوسف کے خاندان کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ 14 اِس کے بعد یوسف نے اپنے باپ یعقوب اور تمام رشتے داروں کو بُلا لیا۔ کُل 75 افراد آئے۔ 15 یوں یعقوب مصر پہنچا۔ وہاں وہ اور ہمارے باپ دادا مر گئے۔ 16 اُنہیں سِکم میں لا کر اُس قبر میں دفنایا گیا جو ابراہیم نے ہمور کی اولاد سے پیسے دے کر خریدی تھی۔ 17 پھر وہ وقت قریب آ گیا جس کا وعدہ اللہ نے ابراہیم سے کیا تھا۔ مصر میں ہماری قوم کی تعداد بہت بڑھ چکی تھی۔ 18 لیکن ہوتے ہوتے ایک نیا بادشاہ تخت نشین ہوا جو یوسف سے ناواقف تھا۔ 19 اُس نے ہماری قوم کا استحصال کر کے اُن سے بدسلوکی کی اور اُنہیں اپنے شیرخوار بچوں کو ضائع کرنے پر مجبور کیا۔ 20 اُس وقت موسیٰ پیدا ہوا۔ وہ اللہ کے نزدیک خوب صورت بچہ تھا اور تین ماہ تک اپنے باپ کے گھر میں پالا گیا۔ 21 اِس کے بعد والدین کو اُسے چھوڑنا پڑا، لیکن فرعون کی بیٹی نے اُسے لے پالک بنا کر اپنے بیٹے کے طور پر پالا۔ 22 اور موسیٰ کو مصریوں کی حکمت کے ہر شعبے میں تربیت ملی۔ اُسے بولنے اور عمل کرنے کی زبردست قابلیت حاصل تھی۔ 23 جب وہ چالیس سال کا تھا تو اُسے اپنی قوم اسرائیل کے لوگوں سے ملنے کا خیال آیا۔ 24 جب اُس نے اُن کے پاس جا کر دیکھا کہ ایک مصری کسی اسرائیلی پر تشدد کر رہا ہے تو اُس نے اسرائیلی کی حمایت کر کے مظلوم کا بدلہ لیا اور مصری کو مار ڈالا۔ 25 اُس کا خیال تو یہ تھا کہ میرے بھائیوں کو سمجھ آئے گی کہ اللہ میرے وسیلے سے اُنہیں رِہائی دے گا، لیکن ایسا نہیں تھا۔ 26 اگلے دن وہ دو اسرائیلیوں کے پاس سے گزرا جو آپس میں لڑ رہے تھے۔ اُس نے صلح کرانے کی کوشش میں کہا، ’مردو، آپ تو بھائی ہیں۔ آپ کیوں ایک دوسرے سے غلط سلوک کر رہے ہیں؟‘ 27 لیکن جو آدمی دوسرے سے بدسلوکی کر رہا تھا اُس نے موسیٰ کو ایک طرف دھکیل کر کہا، ’کس نے آپ کو ہم پر حکمران اور قاضی مقرر کیا ہے؟ 28 کیا آپ مجھے بھی قتل کرنا چاہتے ہیں جس طرح کل مصری کو مار ڈالا تھا؟‘ 29 یہ سن کر موسیٰ فرار ہو کر ملکِ مِدیان میں اجنبی کے طور پر رہنے لگا۔ وہاں اُس کے دو بیٹے پیدا ہوئے۔ 30 چالیس سال کے بعد ایک فرشتہ جلتی ہوئی کانٹےدار جھاڑی کے شعلے میں اُس پر ظاہر ہوا۔ اُس وقت موسیٰ سینا پہاڑ کے قریب ریگستان میں تھا۔ 31 یہ منظر دیکھ کر موسیٰ حیران ہوا۔ جب وہ اُس کا معائنہ کرنے کے لئے قریب پہنچا تو رب کی آواز سنائی دی، 32 ’مَیں تیرے باپ دادا کا خدا، ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کا خدا ہوں۔‘ موسیٰ تھرتھرانے لگا اور اُس طرف دیکھنے کی جرأت نہ کی۔ 33 پھر رب نے اُس سے کہا، ’اپنی جوتیاں اُتار، کیونکہ تُو مُقدّس زمین پر کھڑا ہے۔ 34 مَیں نے مصر میں اپنی قوم کی بُری حالت دیکھی اور اُن کی آہیں سنی ہیں، اِس لئے اُنہیں بچانے کے لئے اُتر آیا ہوں۔ اب جا، مَیں تجھے مصر بھیجتا ہوں۔‘ 35 یوں اللہ نے اُس شخص کو اُن کے پاس بھیج دیا جسے وہ یہ کہہ کر رد کر چکے تھے کہ ’کس نے آپ کو ہم پر حکمران اور قاضی مقرر کیا ہے؟‘ جلتی ہوئی کانٹےدار جھاڑی میں موجود فرشتے کی معرفت اللہ نے موسیٰ کو اُن کے پاس بھیج دیا تاکہ وہ اُن کا حکمران اور نجات دہندہ بن جائے۔ 36 اور وہ معجزے اور الٰہی نشان دکھا کر اُنہیں مصر سے نکال لایا، پھر بحرِ قُلزم سے گزر کر 40 سال کے دوران ریگستان میں اُن کی راہنمائی کی۔ 37 موسیٰ نے خود اسرائیلیوں کو بتایا، ’اللہ تمہارے واسطے تمہارے بھائیوں میں سے مجھ جیسے نبی کو برپا کرے گا۔‘ 38 موسیٰ ریگستان میں قوم کی جماعت میں شریک تھا۔ ایک طرف وہ اُس فرشتے کے ساتھ تھا جو سینا پہاڑ پر اُس سے باتیں کرتا تھا، دوسری طرف ہمارے باپ دادا کے ساتھ۔ فرشتے سے اُسے زندگی بخش باتیں مل گئیں جو اُسے ہمارے سپرد کرنی تھیں۔ 39 لیکن ہمارے باپ دادا نے اُس کی سننے سے انکار کر کے اُسے رد کر دیا۔ دل ہی دل میں وہ مصر کی طرف رجوع کر چکے تھے۔ 40 وہ ہارون سے کہنے لگے، ’آئیں، ہمارے لئے دیوتا بنا دیں جو ہمارے آگے آگے چلتے ہوئے ہماری راہنمائی کریں۔ کیونکہ کیا معلوم کہ اُس بندے موسیٰ کو کیا ہوا ہے جو ہمیں مصر سے نکال لایا۔‘ 41 اُسی وقت اُنہوں نے بچھڑے کا بُت بنا کر اُسے قربانیاں پیش کیں اور اپنے ہاتھوں کے کام کی خوشی منائی۔ 42 اِس پر اللہ نے اپنا منہ پھیر لیا اور اُنہیں ستاروں کی پوجا کی گرفت میں چھوڑ دیا، بالکل اُسی طرح جس طرح نبیوں کے صحیفے میں لکھا ہے،’اے اسرائیل کے گھرانے،جب تم ریگستان میں گھومتے پھرتے تھےتو کیا تم نے اُن 40 سالوں کے دورانکبھی مجھے ذبح اور غلہ کی قربانیاں پیش کیں؟ 43 نہیں، اُس وقت بھی تم مَلِک دیوتا کا تابوتاور رفان دیوتا کا ستارہ اُٹھائے پھرتے تھے،گو تم نے اپنے ہاتھوں سے یہ بُتپوجا کرنے کے لئے بنا لئے تھے۔اِس لئے مَیں تمہیں جلاوطن کر کےبابل کے پار بسا دوں گا۔‘ 44 ریگستان میں ہمارے باپ دادا کے پاس ملاقات کا خیمہ تھا۔ اُسے اُس نمونے کے مطابق بنایا گیا تھا جو اللہ نے موسیٰ کو دکھایا تھا۔ 45 موسیٰ کی موت کے بعد ہمارے باپ دادا نے اُسے ورثے میں پا کر اپنے ساتھ لے لیا جب اُنہوں نے یشوع کی راہنمائی میں اِس ملک میں داخل ہو کر اُس پر قبضہ کر لیا۔ اُس وقت اللہ اُس میں آباد قوموں کو اُن کے آگے آگے نکالتا گیا۔ یوں ملاقات کا خیمہ داؤد بادشاہ کے زمانے تک ملک میں رہا۔ 46 داؤد اللہ کا منظورِ نظر تھا۔ اُس نے یعقوب کے خدا کو ایک سکونت گاہ مہیا کرنے کی اجازت مانگی۔ 47 لیکن سلیمان کو اُس کے لئے مکان بنانے کا اعزاز حاصل ہوا۔ 48 حقیقت میں اللہ تعالیٰ انسان کے ہاتھ کے بنائے ہوئے مکانوں میں نہیں رہتا۔ نبی رب کا فرمان یوں بیان کرتا ہے، 49 ’آسمان میرا تخت ہےاور زمین میرے پاؤں کی چوکی،تو پھر تم میرے لئے کس قسم کا گھر بناؤ گے؟وہ جگہ کہاں ہے جہاں مَیں آرام کروں گا؟ 50 کیا میرے ہاتھ نے یہ سب کچھ نہیں بنایا؟‘ 51 اے گردن کش لوگو! بےشک آپ کا ختنہ ہوا ہے جو اللہ کی قوم کا ظاہری نشان ہے۔ لیکن اُس کا آپ کے دلوں اور کانوں پر کچھ بھی اثر نہیں ہوا۔ آپ اپنے باپ دادا کی طرح ہمیشہ روح القدس کی مخالفت کرتے رہتے ہیں۔ 52 کیا کبھی کوئی نبی تھا جسے آپ کے باپ دادا نے نہ ستایا؟ اُنہوں نے اُنہیں بھی قتل کیا جنہوں نے راست باز مسیح کی پیش گوئی کی، اُس شخص کی جسے آپ نے دشمنوں کے حوالے کر کے مار ڈالا۔ 53 آپ ہی کو فرشتوں کے ہاتھ سے اللہ کی شریعت حاصل ہوئی مگر اُس پر عمل نہیں کیا۔“ 54 ستفنس کی یہ باتیں سن کر اجلاس کے لوگ طیش میں آ کر دانت پیسنے لگے۔ 55 لیکن ستفنس روح القدس سے معمور اپنی نظر اُٹھا کر آسمان کی طرف تکنے لگا۔ وہاں اُسے اللہ کا جلال نظر آیا، اور عیسیٰ اللہ کے دہنے ہاتھ کھڑا تھا۔ 56 اُس نے کہا، ”دیکھو، مجھے آسمان کھلا ہوا دکھائی دے رہا ہے اور ابنِ آدم اللہ کے دہنے ہاتھ کھڑا ہے!“ 57 یہ سنتے ہی اُنہوں نے چیخ چیخ کر ہاتھوں سے اپنے کانوں کو بند کر لیا اور مل کر اُس پر جھپٹ پڑے۔ 58 پھر وہ اُسے شہر سے نکال کر سنگسار کرنے لگے۔ اور جن لوگوں نے اُس کے خلاف گواہی دی تھی اُنہوں نے اپنی چادریں اُتار کر ایک جوان آدمی کے پاؤں میں رکھ دیں۔ اُس آدمی کا نام ساؤل تھا۔ 59 جب وہ ستفنس کو سنگسار کر رہے تھے تو اُس نے دعا کر کے کہا، ”اے خداوند عیسیٰ، میری روح کو قبول کر۔“ 60 پھر گھٹنے ٹیک کر اُس نے اونچی آواز سے کہا، ”اے خداوند، اُنہیں اِس گناہ کے ذمہ دار نہ ٹھہرا۔“ یہ کہہ کر وہ انتقال کر گیا۔

In Other Versions

Acts 7 in the ANGEFD

Acts 7 in the ANTPNG2D

Acts 7 in the AS21

Acts 7 in the BAGH

Acts 7 in the BBPNG

Acts 7 in the BBT1E

Acts 7 in the BDS

Acts 7 in the BEV

Acts 7 in the BHAD

Acts 7 in the BIB

Acts 7 in the BLPT

Acts 7 in the BNT

Acts 7 in the BNTABOOT

Acts 7 in the BNTLV

Acts 7 in the BOATCB

Acts 7 in the BOATCB2

Acts 7 in the BOBCV

Acts 7 in the BOCNT

Acts 7 in the BOECS

Acts 7 in the BOGWICC

Acts 7 in the BOHCB

Acts 7 in the BOHCV

Acts 7 in the BOHLNT

Acts 7 in the BOHNTLTAL

Acts 7 in the BOICB

Acts 7 in the BOILNTAP

Acts 7 in the BOITCV

Acts 7 in the BOKCV

Acts 7 in the BOKCV2

Acts 7 in the BOKHWOG

Acts 7 in the BOKSSV

Acts 7 in the BOLCB

Acts 7 in the BOLCB2

Acts 7 in the BOMCV

Acts 7 in the BONAV

Acts 7 in the BONCB

Acts 7 in the BONLT

Acts 7 in the BONUT2

Acts 7 in the BOPLNT

Acts 7 in the BOSCB

Acts 7 in the BOSNC

Acts 7 in the BOTLNT

Acts 7 in the BOVCB

Acts 7 in the BOYCB

Acts 7 in the BPBB

Acts 7 in the BPH

Acts 7 in the BSB

Acts 7 in the CCB

Acts 7 in the CUV

Acts 7 in the CUVS

Acts 7 in the DBT

Acts 7 in the DGDNT

Acts 7 in the DHNT

Acts 7 in the DNT

Acts 7 in the ELBE

Acts 7 in the EMTV

Acts 7 in the ESV

Acts 7 in the FBV

Acts 7 in the FEB

Acts 7 in the GGMNT

Acts 7 in the GNT

Acts 7 in the HARY

Acts 7 in the HNT

Acts 7 in the IRVA

Acts 7 in the IRVB

Acts 7 in the IRVG

Acts 7 in the IRVH

Acts 7 in the IRVK

Acts 7 in the IRVM

Acts 7 in the IRVM2

Acts 7 in the IRVO

Acts 7 in the IRVP

Acts 7 in the IRVT

Acts 7 in the IRVT2

Acts 7 in the IRVU

Acts 7 in the ISVN

Acts 7 in the JSNT

Acts 7 in the KAPI

Acts 7 in the KBT1ETNIK

Acts 7 in the KBV

Acts 7 in the KJV

Acts 7 in the KNFD

Acts 7 in the LBA

Acts 7 in the LBLA

Acts 7 in the LNT

Acts 7 in the LSV

Acts 7 in the MAAL

Acts 7 in the MBV

Acts 7 in the MBV2

Acts 7 in the MHNT

Acts 7 in the MKNFD

Acts 7 in the MNG

Acts 7 in the MNT

Acts 7 in the MNT2

Acts 7 in the MRS1T

Acts 7 in the NAA

Acts 7 in the NASB

Acts 7 in the NBLA

Acts 7 in the NBS

Acts 7 in the NBVTP

Acts 7 in the NET2

Acts 7 in the NIV11

Acts 7 in the NNT

Acts 7 in the NNT2

Acts 7 in the NNT3

Acts 7 in the PDDPT

Acts 7 in the PFNT

Acts 7 in the RMNT

Acts 7 in the SBIAS

Acts 7 in the SBIBS

Acts 7 in the SBIBS2

Acts 7 in the SBICS

Acts 7 in the SBIDS

Acts 7 in the SBIGS

Acts 7 in the SBIHS

Acts 7 in the SBIIS

Acts 7 in the SBIIS2

Acts 7 in the SBIIS3

Acts 7 in the SBIKS

Acts 7 in the SBIKS2

Acts 7 in the SBIMS

Acts 7 in the SBIOS

Acts 7 in the SBIPS

Acts 7 in the SBISS

Acts 7 in the SBITS

Acts 7 in the SBITS2

Acts 7 in the SBITS3

Acts 7 in the SBITS4

Acts 7 in the SBIUS

Acts 7 in the SBIVS

Acts 7 in the SBT

Acts 7 in the SBT1E

Acts 7 in the SCHL

Acts 7 in the SNT

Acts 7 in the SUSU

Acts 7 in the SUSU2

Acts 7 in the SYNO

Acts 7 in the TBIAOTANT

Acts 7 in the TBT1E

Acts 7 in the TBT1E2

Acts 7 in the TFTIP

Acts 7 in the TFTU

Acts 7 in the TGNTATF3T

Acts 7 in the THAI

Acts 7 in the TNFD

Acts 7 in the TNT

Acts 7 in the TNTIK

Acts 7 in the TNTIL

Acts 7 in the TNTIN

Acts 7 in the TNTIP

Acts 7 in the TNTIZ

Acts 7 in the TOMA

Acts 7 in the TTENT

Acts 7 in the UBG

Acts 7 in the UGV

Acts 7 in the UGV3

Acts 7 in the VBL

Acts 7 in the VDCC

Acts 7 in the YALU

Acts 7 in the YAPE

Acts 7 in the YBVTP

Acts 7 in the ZBP