Matthew 26 (UGV2)

1 یہ باتیں ختم کرنے پر عیسیٰ شاگردوں سے مخاطب ہوا، 2 ”تم جانتے ہو کہ دو دن کے بعد فسح کی عید شروع ہو گی۔ اُس وقت ابنِ آدم کو دشمن کے حوالے کیا جائے گا تاکہ اُسے مصلوب کیا جائے۔“ 3 پھر راہنما امام اور قوم کے بزرگ کائفا نامی امامِ اعظم کے محل میں جمع ہوئے 4 اور عیسیٰ کو کسی چالاکی سے گرفتار کر کے قتل کرنے کی سازشیں کرنے لگے۔ 5 اُنہوں نے کہا، ”لیکن یہ عید کے دوران نہیں ہونا چاہئے، ایسا نہ ہو کہ عوام میں ہل چل مچ جائے۔“ 6 اِتنے میں عیسیٰ بیت عنیاہ آ کر ایک آدمی کے گھر میں داخل ہوا جو کسی وقت کوڑھ کا مریض تھا۔ اُس کا نام شمعون تھا۔ 7 عیسیٰ کھانا کھانے کے لئے بیٹھ گیا تو ایک عورت آئی جس کے پاس نہایت قیمتی عطر کا عطردان تھا۔ اُس نے اُسے عیسیٰ کے سر پر اُنڈیل دیا۔ 8 شاگرد یہ دیکھ کر ناراض ہوئے۔ اُنہوں نے کہا، ”اِتنا قیمتی عطر ضائع کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ 9 یہ بہت مہنگی چیز ہے۔ اگر اِسے بیچا جاتا تو اِس کے پیسے غریبوں کو دیئے جا سکتے تھے۔“ 10 لیکن اُن کے خیال پہچان کر عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”تم اِسے کیوں تنگ کر رہے ہو؟ اِس نے تو میرے لئے ایک نیک کام کیا ہے۔ 11 غریب تو ہمیشہ تمہارے پاس رہیں گے، لیکن مَیں ہمیشہ تک تمہارے پاس نہیں رہوں گا۔ 12 مجھ پر عطر اُنڈیلنے سے اُس نے میرے بدن کو دفن ہونے کے لئے تیار کیا ہے۔ 13 مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ تمام دنیا میں جہاں بھی اللہ کی خوش خبری کا اعلان کیا جائے گا وہاں لوگ اِس خاتون کو یاد کر کے وہ کچھ سنائیں گے جو اِس نے کیا ہے۔“ 14 پھر یہوداہ اسکریوتی جو بارہ شاگردوں میں سے ایک تھا راہنما اماموں کے پاس گیا۔ 15 اُس نے پوچھا، ”آپ مجھے عیسیٰ کو آپ کے حوالے کرنے کے عوض کتنے پیسے دینے کے لئے تیار ہیں؟“ اُنہوں نے اُس کے لئے چاندی کے 30 سِکے متعین کئے۔ 16 اُس وقت سے یہوداہ عیسیٰ کو اُن کے حوالے کرنے کا موقع ڈھونڈنے لگا۔ 17 بےخمیری روٹی کی عید آئی۔ پہلے دن عیسیٰ کے شاگردوں نے اُس کے پاس آ کر پوچھا، ”ہم کہاں آپ کے لئے فسح کا کھانا تیار کریں؟“ 18 اُس نے جواب دیا، ”یروشلم شہر میں فلاں آدمی کے پاس جاؤ اور اُسے بتاؤ، ’اُستاد نے کہا ہے کہ میرا مقررہ وقت قریب آ گیا ہے۔ مَیں اپنے شاگردوں کے ساتھ فسح کی عید کا کھانا آپ کے گھر میں کھاؤں گا‘۔“ 19 شاگردوں نے وہ کچھ کیا جو عیسیٰ نے اُنہیں بتایا تھا اور فسح کی عید کا کھانا تیار کیا۔ 20 شام کے وقت عیسیٰ بارہ شاگردوں کے ساتھ کھانا کھانے کے لئے بیٹھ گیا۔ 21 جب وہ کھانا کھا رہے تھے تو اُس نے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ تم میں سے ایک مجھے دشمن کے حوالے کر دے گا۔“ 22 شاگرد یہ سن کر نہایت غمگین ہوئے۔ باری باری وہ اُس سے پوچھنے لگے، ”خداوند، مَیں تو نہیں ہوں؟“ 23 عیسیٰ نے جواب دیا، ”جس نے میرے ساتھ اپنا ہاتھ سالن کے برتن میں ڈالا ہے وہی مجھے دشمن کے حوالے کرے گا۔ 24 ابنِ آدم تو کوچ کر جائے گا جس طرح کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، لیکن اُس شخص پر افسوس جس کے وسیلے سے اُسے دشمن کے حوالے کر دیا جائے گا۔ اُس کے لئے بہتریہ ہوتا کہ وہ کبھی پیدا ہی نہ ہوتا۔“ 25 پھر یہوداہ نے جو اُسے دشمن کے حوالے کرنے کو تھا پوچھا، ”اُستاد، مَیں تو نہیں ہوں؟“عیسیٰ نے جواب دیا، ”جی، تم نے خود کہا ہے۔“ 26 کھانے کے دوران عیسیٰ نے روٹی لے کر شکرگزاری کی دعا کی اور اُسے ٹکڑے کر کے شاگردوں کو دے دیا۔ اُس نے کہا، ”یہ لو اور کھاؤ۔ یہ میرا بدن ہے۔“ 27 پھر اُس نے مَے کا پیالہ لے کر شکرگزاری کی دعا کی اور اُسے اُنہیں دے کر کہا، ”تم سب اِس میں سے پیو۔ 28 یہ میرا خون ہے، نئے عہد کا وہ خون جو بہتوں کے لئے بہایا جاتا ہے تاکہ اُن کے گناہوں کو معاف کر دیا جائے۔ 29 مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ اب سے مَیں انگور کا یہ رس نہیں پیوں گا، کیونکہ اگلی دفعہ اِسے تمہارے ساتھ اپنے باپ کی بادشاہی میں ہی پیوں گا۔“ 30 پھر ایک زبور گا کر وہ نکلے اور زیتون کے پہاڑ کے پاس پہنچے۔ 31 عیسیٰ نے اُنہیں بتایا، ”آج رات تم سب میری بابت برگشتہ ہو جاؤ گے، کیونکہ کلامِ مُقدّس میں اللہ فرماتا ہے، ’مَیں چرواہے کو مار ڈالوں گا اور ریوڑ کی بھیڑیں تتر بتر ہو جائیں گی۔‘ 32 لیکن اپنے جی اُٹھنے کے بعد مَیں تمہارے آگے آگے گلیل پہنچوں گا۔“ 33 پطرس نے اعتراض کیا، ”دوسرے بےشک سب آپ کی بابت برگشتہ ہو جائیں، لیکن مَیں کبھی نہیں ہوں گا۔“ 34 عیسیٰ نے جواب دیا، ”مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں، اِسی رات مرغ کے بانگ دینے سے پہلے پہلے تُو تین بار مجھے جاننے سے انکار کر چکا ہو گا۔“ 35 پطرس نے کہا، ”ہرگز نہیں! مَیں آپ کو جاننے سے کبھی انکار نہیں کروں گا، چاہے مجھے آپ کے ساتھ مرنا بھی پڑے۔“دوسروں نے بھی یہی کچھ کہا۔ 36 عیسیٰ اپنے شاگردوں کے ساتھ ایک باغ میں پہنچا جس کا نام گتسمنی تھا۔ اُس نے اُن سے کہا، ”یہاں بیٹھ کر میرا انتظار کرو۔ مَیں دعا کرنے کے لئے آگے جاتا ہوں۔“ 37 اُس نے پطرس اور زبدی کے دو بیٹوں یعقوب اور یوحنا کو ساتھ لیا۔ وہاں وہ غمگین اور بےقرار ہونے لگا۔ 38 اُس نے اُن سے کہا، ”مَیں دُکھ سے اِتنا دبا ہوا ہوں کہ مرنے کو ہوں۔ یہاں ٹھہر کر میرے ساتھ جاگتے رہو۔“ 39 کچھ آگے جا کر وہ اوندھے منہ زمین پر گر کر یوں دعا کرنے لگا، ”اے میرے باپ، اگر ممکن ہو تو دُکھ کا یہ پیالہ مجھ سے ہٹ جائے۔ لیکن میری نہیں بلکہ تیری مرضی پوری ہو۔“ 40 وہ اپنے شاگردوں کے پاس واپس آیا تو دیکھا کہ وہ سو رہے ہیں۔ اُس نے پطرس سے پوچھا، ”کیا تم لوگ ایک گھنٹا بھی میرے ساتھ نہیں جاگ سکے؟ 41 جاگتے اور دعا کرتے رہو تاکہ آزمائش میں نہ پڑو۔ کیونکہ روح تو تیار ہے لیکن جسم کمزور۔“ 42 ایک بار پھر اُس نے جا کر دعا کی، ”میرے باپ، اگر یہ پیالہ میرے پیئے بغیر ہٹ نہیں سکتا تو پھر تیری مرضی پوری ہو۔“ 43 جب وہ واپس آیا تو دوبارہ دیکھا کہ وہ سو رہے ہیں، کیونکہ نیند کی بدولت اُن کی آنکھیں بوجھل تھیں۔ 44 چنانچہ وہ اُنہیں دوبارہ چھوڑ کر چلا گیا اور تیسری بار یہی دعا کرنے لگا۔ 45 پھر عیسیٰ شاگردوں کے پاس واپس آیا اور اُن سے کہا، ”ابھی تک سو اور آرام کر رہے ہو؟ دیکھو، وقت آ گیا ہے کہ ابنِ آدم گناہ گاروں کے حوالے کیا جائے۔ 46 اُٹھو! آؤ، چلیں۔ دیکھو، مجھے دشمن کے حوالے کرنے والا قریب آ چکا ہے۔“ 47 وہ ابھی یہ بات کر ہی رہا تھا کہ یہوداہ پہنچ گیا، جو بارہ شاگردوں میں سے ایک تھا۔ اُس کے ساتھ تلواروں اور لاٹھیوں سے لیس آدمیوں کا بڑا ہجوم تھا۔ اُنہیں راہنما اماموں اور قوم کے بزرگوں نے بھیجا تھا۔ 48 اِس غدار یہوداہ نے اُنہیں ایک امتیازی نشان دیا تھا کہ جس کو مَیں بوسہ دوں وہی عیسیٰ ہے۔ اُسے گرفتار کر لینا۔ 49 جوں ہی وہ پہنچے یہوداہ عیسیٰ کے پاس گیا اور ”اُستاد، السلام علیکم!“ کہہ کر اُسے بوسہ دیا۔ 50 عیسیٰ نے کہا، ”دوست، کیا تُو اِسی مقصد سے آیا ہے؟“پھر اُنہوں نے اُسے پکڑ کر گرفتار کر لیا۔ 51 اِس پر عیسیٰ کے ایک ساتھی نے اپنی تلوار میان سے نکالی اور امامِ اعظم کے غلام کو مار کر اُس کا کان اُڑا دیا۔ 52 لیکن عیسیٰ نے کہا، ”اپنی تلوار کو میان میں رکھ، کیونکہ جو بھی تلوار چلاتا ہے اُسے تلوار سے مارا جائے گا۔ 53 یا کیا تُو نہیں سمجھتا کہ میرا باپ مجھے ہزاروں فرشتے فوراً بھیج دے گا اگر مَیں اُنہیں طلب کروں؟ 54 لیکن اگر مَیں ایسا کرتا تو پھر کلامِ مُقدّس کی پیش گوئیاں کس طرح پوری ہوتیں جن کے مطابق یہ ایسا ہی ہونا ہے؟“ 55 اُس وقت عیسیٰ نے ہجوم سے کہا، ”کیا مَیں ڈاکو ہوں کہ تم تلواریں اور لاٹھیاں لئے مجھے گرفتار کرنے نکلے ہو؟ مَیں تو روزانہ بیت المُقدّس میں بیٹھ کر تعلیم دیتا رہا، مگر تم نے مجھے گرفتار نہیں کیا۔ 56 لیکن یہ سب کچھ اِس لئے ہو رہا ہے تاکہ نبیوں کے صحیفوں میں درج پیش گوئیاں پوری ہو جائیں۔“پھر تمام شاگرد اُسے چھوڑ کر بھاگ گئے۔ 57 جنہوں نے عیسیٰ کو گرفتار کیا تھا وہ اُسے کائفا امامِ اعظم کے گھر لے گئے جہاں شریعت کے تمام علما اور قوم کے بزرگ جمع تھے۔ 58 اِتنے میں پطرس کچھ فاصلے پر عیسیٰ کے پیچھے پیچھے امامِ اعظم کے صحن تک پہنچ گیا۔ اُس میں داخل ہو کر وہ ملازموں کے ساتھ آگ کے پاس بیٹھ گیا تاکہ اِس سلسلے کا انجام دیکھ سکے۔ 59 مکان کے اندر راہنما امام اور یہودی عدالتِ عالیہ کے تمام افراد عیسیٰ کے خلاف جھوٹی گواہیاں ڈھونڈ رہے تھے تاکہ اُسے سزائے موت دلوا سکیں۔ 60 بہت سے جھوٹے گواہ سامنے آئے، لیکن کوئی ایسی گواہی نہ ملی۔ آخرکار دو آدمیوں نے سامنے آ کر 61 یہ بات پیش کی، ”اِس نے کہا ہے کہ مَیں اللہ کے بیت المُقدّس کو ڈھا کر اُسے تین دن کے اندر اندر دوبارہ تعمیر کر سکتا ہوں۔“ 62 پھر امامِ اعظم نے کھڑے ہو کر عیسیٰ سے کہا، ”کیا تُو کوئی جواب نہیں دے گا؟ یہ کیا گواہیاں ہیں جو یہ لوگ تیرے خلاف دے رہے ہیں؟“ 63 لیکن عیسیٰ خاموش رہا۔ امامِ اعظم نے اُس سے ایک اَور سوال کیا، ”مَیں تجھے زندہ خدا کی قَسم دے کر پوچھتا ہوں کہ کیا تُو اللہ کا فرزند مسیح ہے؟“ 64 عیسیٰ نے کہا، ”جی، تُو نے خود کہہ دیا ہے۔ اور مَیں تم سب کو بتاتا ہوں کہ آئندہ تم ابنِ آدم کو قادرِ مطلق کے دہنے ہاتھ بیٹھے اور آسمان کے بادلوں پر آتے ہوئے دیکھو گے۔“ 65 امامِ اعظم نے رنجش کا اظہار کر کے اپنے کپڑے پھاڑ لئے اور کہا، ”اِس نے کفر بکا ہے! ہمیں مزید گواہوں کی کیا ضرورت رہی! آپ نے خود سن لیا ہے کہ اِس نے کفر بکا ہے۔ 66 آپ کا کیا فیصلہ ہے؟“اُنہوں نے جواب دیا، ”یہ سزائے موت کے لائق ہے۔“ 67 پھر وہ اُس پر تھوکنے اور اُس کے مُکے مارنے لگے۔ بعض نے اُس کے تھپڑ مار مار کر 68 کہا، ”اے مسیح، نبوّت کر کے ہمیں بتا کہ تجھے کس نے مارا۔“ 69 اِس دوران پطرس باہر صحن میں بیٹھا تھا۔ ایک نوکرانی اُس کے پاس آئی۔ اُس نے کہا، ”تم بھی گلیل کے اُس آدمی عیسیٰ کے ساتھ تھے۔“ 70 لیکن پطرس نے اُن سب کے سامنے انکار کیا، ”مَیں نہیں جانتا کہ تُو کیا بات کر رہی ہے۔“ یہ کہہ کر 71 وہ باہر گیٹ تک گیا۔ وہاں ایک اَور نوکرانی نے اُسے دیکھا اور پاس کھڑے لوگوں سے کہا، ”یہ آدمی عیسیٰ ناصری کے ساتھ تھا۔“ 72 دوبارہ پطرس نے انکار کیا۔ اِس دفعہ اُس نے قَسم کھا کر کہا، ”مَیں اِس آدمی کو نہیں جانتا۔“ 73 تھوڑی دیر کے بعد وہاں کھڑے کچھ لوگوں نے پطرس کے پاس آ کر کہا، ”تم ضرور اُن میں سے ہو کیونکہ تمہاری بولی سے صاف پتا چلتا ہے۔“ 74 اِس پر پطرس نے قَسم کھا کر کہا، ”مجھ پر لعنت اگر مَیں جھوٹ بول رہا ہوں۔ مَیں اِس آدمی کو نہیں جانتا!“ فوراً مرغ کی بانگ سنائی دی۔ 75 پھر پطرس کو وہ بات یاد آئی جو عیسیٰ نے کہی تھی، ”مرغ کے بانگ دینے سے پہلے پہلے تُو تین بار مجھے جاننے سے انکار کر چکا ہو گا۔“ اِس پر وہ باہر نکلا اور ٹوٹے دل سے خوب رویا۔

In Other Versions

Matthew 26 in the ANGEFD

Matthew 26 in the ANTPNG2D

Matthew 26 in the AS21

Matthew 26 in the BAGH

Matthew 26 in the BBPNG

Matthew 26 in the BBT1E

Matthew 26 in the BDS

Matthew 26 in the BEV

Matthew 26 in the BHAD

Matthew 26 in the BIB

Matthew 26 in the BLPT

Matthew 26 in the BNT

Matthew 26 in the BNTABOOT

Matthew 26 in the BNTLV

Matthew 26 in the BOATCB

Matthew 26 in the BOATCB2

Matthew 26 in the BOBCV

Matthew 26 in the BOCNT

Matthew 26 in the BOECS

Matthew 26 in the BOGWICC

Matthew 26 in the BOHCB

Matthew 26 in the BOHCV

Matthew 26 in the BOHLNT

Matthew 26 in the BOHNTLTAL

Matthew 26 in the BOICB

Matthew 26 in the BOILNTAP

Matthew 26 in the BOITCV

Matthew 26 in the BOKCV

Matthew 26 in the BOKCV2

Matthew 26 in the BOKHWOG

Matthew 26 in the BOKSSV

Matthew 26 in the BOLCB

Matthew 26 in the BOLCB2

Matthew 26 in the BOMCV

Matthew 26 in the BONAV

Matthew 26 in the BONCB

Matthew 26 in the BONLT

Matthew 26 in the BONUT2

Matthew 26 in the BOPLNT

Matthew 26 in the BOSCB

Matthew 26 in the BOSNC

Matthew 26 in the BOTLNT

Matthew 26 in the BOVCB

Matthew 26 in the BOYCB

Matthew 26 in the BPBB

Matthew 26 in the BPH

Matthew 26 in the BSB

Matthew 26 in the CCB

Matthew 26 in the CUV

Matthew 26 in the CUVS

Matthew 26 in the DBT

Matthew 26 in the DGDNT

Matthew 26 in the DHNT

Matthew 26 in the DNT

Matthew 26 in the ELBE

Matthew 26 in the EMTV

Matthew 26 in the ESV

Matthew 26 in the FBV

Matthew 26 in the FEB

Matthew 26 in the GGMNT

Matthew 26 in the GNT

Matthew 26 in the HARY

Matthew 26 in the HNT

Matthew 26 in the IRVA

Matthew 26 in the IRVB

Matthew 26 in the IRVG

Matthew 26 in the IRVH

Matthew 26 in the IRVK

Matthew 26 in the IRVM

Matthew 26 in the IRVM2

Matthew 26 in the IRVO

Matthew 26 in the IRVP

Matthew 26 in the IRVT

Matthew 26 in the IRVT2

Matthew 26 in the IRVU

Matthew 26 in the ISVN

Matthew 26 in the JSNT

Matthew 26 in the KAPI

Matthew 26 in the KBT1ETNIK

Matthew 26 in the KBV

Matthew 26 in the KJV

Matthew 26 in the KNFD

Matthew 26 in the LBA

Matthew 26 in the LBLA

Matthew 26 in the LNT

Matthew 26 in the LSV

Matthew 26 in the MAAL

Matthew 26 in the MBV

Matthew 26 in the MBV2

Matthew 26 in the MHNT

Matthew 26 in the MKNFD

Matthew 26 in the MNG

Matthew 26 in the MNT

Matthew 26 in the MNT2

Matthew 26 in the MRS1T

Matthew 26 in the NAA

Matthew 26 in the NASB

Matthew 26 in the NBLA

Matthew 26 in the NBS

Matthew 26 in the NBVTP

Matthew 26 in the NET2

Matthew 26 in the NIV11

Matthew 26 in the NNT

Matthew 26 in the NNT2

Matthew 26 in the NNT3

Matthew 26 in the PDDPT

Matthew 26 in the PFNT

Matthew 26 in the RMNT

Matthew 26 in the SBIAS

Matthew 26 in the SBIBS

Matthew 26 in the SBIBS2

Matthew 26 in the SBICS

Matthew 26 in the SBIDS

Matthew 26 in the SBIGS

Matthew 26 in the SBIHS

Matthew 26 in the SBIIS

Matthew 26 in the SBIIS2

Matthew 26 in the SBIIS3

Matthew 26 in the SBIKS

Matthew 26 in the SBIKS2

Matthew 26 in the SBIMS

Matthew 26 in the SBIOS

Matthew 26 in the SBIPS

Matthew 26 in the SBISS

Matthew 26 in the SBITS

Matthew 26 in the SBITS2

Matthew 26 in the SBITS3

Matthew 26 in the SBITS4

Matthew 26 in the SBIUS

Matthew 26 in the SBIVS

Matthew 26 in the SBT

Matthew 26 in the SBT1E

Matthew 26 in the SCHL

Matthew 26 in the SNT

Matthew 26 in the SUSU

Matthew 26 in the SUSU2

Matthew 26 in the SYNO

Matthew 26 in the TBIAOTANT

Matthew 26 in the TBT1E

Matthew 26 in the TBT1E2

Matthew 26 in the TFTIP

Matthew 26 in the TFTU

Matthew 26 in the TGNTATF3T

Matthew 26 in the THAI

Matthew 26 in the TNFD

Matthew 26 in the TNT

Matthew 26 in the TNTIK

Matthew 26 in the TNTIL

Matthew 26 in the TNTIN

Matthew 26 in the TNTIP

Matthew 26 in the TNTIZ

Matthew 26 in the TOMA

Matthew 26 in the TTENT

Matthew 26 in the UBG

Matthew 26 in the UGV

Matthew 26 in the UGV3

Matthew 26 in the VBL

Matthew 26 in the VDCC

Matthew 26 in the YALU

Matthew 26 in the YAPE

Matthew 26 in the YBVTP

Matthew 26 in the ZBP