Mark 4 (UGV2)

1 پھر عیسیٰ دوبارہ جھیل کے کنارے تعلیم دینے لگا۔ اور اِتنی بڑی بھیڑ اُس کے پاس جمع ہوئی کہ وہ جھیل میں کھڑی ایک کشتی میں بیٹھ گیا۔ باقی لوگ جھیل کے کنارے پر کھڑے رہے۔ 2 اُس نے اُنہیں بہت سی باتیں تمثیلوں میں سکھائیں۔ اُن میں سے ایک یہ تھی: 3 ”سنو! ایک کسان بیج بونے کے لئے نکلا۔ 4 جب بیج اِدھر اُدھر بکھر گیا تو کچھ دانے راستے پر گرے اور پرندوں نے آ کر اُنہیں چگ لیا۔ 5 کچھ پتھریلی زمین پر گرے جہاں مٹی کی کمی تھی۔ وہ جلد اُگ آئے کیونکہ مٹی گہری نہیں تھی۔ 6 لیکن جب سورج نکلا تو پودے جُھلس گئے اور چونکہ وہ جڑ نہ پکڑ سکے اِس لئے سوکھ گئے۔ 7 کچھ دانے خود رَو کانٹےدار پودوں کے درمیان بھی گرے۔ وہاں وہ اُگنے تو لگے، لیکن خود رَو پودوں نے ساتھ ساتھ بڑھ کر اُنہیں پھلنے پھولنے کی جگہ نہ دی۔ چنانچہ وہ بھی ختم ہو گئے اور پھل نہ لا سکے۔ 8 لیکن ایسے دانے بھی تھے جو زرخیز زمین میں گرے۔ وہاں وہ پھوٹ نکلے اور بڑھتے بڑھتے تیس گُنا، ساٹھ گُنا بلکہ سَو گُنا تک پھل لائے۔“ 9 پھر اُس نے کہا، ”جو سن سکتا ہے وہ سن لے!“ 10 جب وہ اکیلا تھا تو جو لوگ اُس کے ارد گرد جمع تھے اُنہوں نے بارہ شاگردوں سمیت اُس سے پوچھا کہ اِس تمثیل کا کیا مطلب ہے؟ 11 اُس نے جواب دیا، ”تم کو تو اللہ کی بادشاہی کا بھید سمجھنے کی لیاقت دی گئی ہے۔ لیکن مَیں اِس دائرے سے باہر کے لوگوں کو ہر بات سمجھانے کے لئے تمثیلیں استعمال کرتا ہوں 12 تاکہ پاک کلام پورا ہو جائے کہ’وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے مگر کچھ نہیں جانیں گے،وہ اپنے کانوں سے سنیں گے مگر کچھ نہیں سمجھیں گے،ایسا نہ ہو کہ وہ میری طرف رجوع کریںاور اُنہیں معاف کر دیا جائے‘۔“ 13 پھر عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”کیا تم یہ تمثیل نہیں سمجھتے؟ تو پھر باقی تمام تمثیلیں کس طرح سمجھ پاؤ گے؟ 14 بیج بونے والا اللہ کا کلام بو دیتا ہے۔ 15 راستے پر گرنے والے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام کو سنتے تو ہیں، لیکن پھر ابلیس فوراً آ کر وہ کلام چھین لیتا ہے جو اُن میں بویا گیا ہے۔ 16 پتھریلی زمین پر گرنے والے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام سنتے ہی اُسے خوشی سے قبول تو کر لیتے ہیں، 17 لیکن وہ جڑ نہیں پکڑتے اور اِس لئے زیادہ دیر تک قائم نہیں رہتے۔ جوں ہی وہ کلام پر ایمان لانے کے باعث کسی مصیبت یا ایذا رسانی سے دوچار ہو جائیں، تو وہ برگشتہ ہو جاتے ہیں۔ 18 خود رَو کانٹےدار پودوں کے درمیان گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام سنتے تو ہیں، 19 لیکن پھر روزمرہ کی پریشانیاں، دولت کا فریب اور دیگر چیزوں کا لالچ کلام کو پھلنے پھولنے نہیں دیتے۔ نتیجے میں وہ پھل لانے تک نہیں پہنچتا۔ 20 اِس کے مقابلے میں زرخیز زمین میں گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام سن کر اُسے قبول کرتے اور بڑھتے بڑھتے تیس گُنا، ساٹھ گُنا بلکہ سَو گُنا تک پھل لاتے ہیں۔“ 21 عیسیٰ نے بات جاری رکھی اور کہا، ”کیا چراغ کو اِس لئے جلا کر لایا جاتا ہے کہ وہ کسی برتن یا چارپائی کے نیچے رکھا جائے؟ ہرگز نہیں! اُسے شمع دان پر رکھا جاتا ہے۔ 22 کیونکہ جو کچھ بھی اِس وقت پوشیدہ ہے اُسے آخرکار ظاہر ہو جانا ہے اور تمام بھیدوں کو ایک دن کھل جانا ہے۔ 23 اگر کوئی سن سکے تو سن لے۔“ 24 اُس نے اُن سے یہ بھی کہا، ”اِس پر دھیان دو کہ تم کیا سنتے ہو۔ جس حساب سے تم دوسروں کو دیتے ہو اُسی حساب سے تم کو بھی دیا جائے گا بلکہ تم کو اُس سے بڑھ کر ملے گا۔ 25 کیونکہ جسے کچھ حاصل ہوا ہے اُسے اَور بھی دیا جائے گا، جبکہ جسے کچھ حاصل نہیں ہوا اُس سے وہ تھوڑا بہت بھی چھین لیا جائے گا جو اُسے حاصل ہے۔“ 26 پھر عیسیٰ نے کہا، ”اللہ کی بادشاہی یوں سمجھ لو: ایک کسان زمین میں بیج بکھیر دیتا ہے۔ 27 یہ بیج پھوٹ کر دن رات اُگتا رہتا ہے، خواہ کسان سو رہا یا جاگ رہا ہو۔ اُسے معلوم نہیں کہ یہ کیونکر ہوتا ہے۔ 28 زمین خود بخود اناج کی فصل پیدا کرتی ہے۔ پہلے پتے نکلتے ہیں، پھر بالیں نظر آنے لگتی ہیں اور آخر میں دانے پیدا ہو جاتے ہیں۔ 29 اور جوں ہی اناج کی فصل پک جاتی ہے کسان آ کر درانتی سے اُسے کاٹ لیتا ہے، کیونکہ فصل کی کٹائی کا وقت آ چکا ہوتا ہے۔“ 30 پھر عیسیٰ نے کہا، ”ہم اللہ کی بادشاہی کا موازنہ کس چیز سے کریں؟ یا ہم کون سی تمثیل سے اِسے بیان کریں؟ 31 وہ رائی کے دانے کی مانند ہے جو زمین میں ڈالا گیا ہو۔ رائی بیجوں میں سب سے چھوٹا دانہ ہے 32 لیکن بڑھتے بڑھتے سبزیوں میں سب سے بڑا ہو جاتا ہے۔ اُس کی شاخیں اِتنی لمبی ہو جاتی ہیں کہ پرندے اُس کے سائے میں اپنے گھونسلے بنا سکتے ہیں۔“ 33 عیسیٰ اِسی قسم کی بہت سی تمثیلوں کی مدد سے اُنہیں کلام یوں سناتا تھا کہ وہ اِسے سمجھ سکتے تھے۔ 34 ہاں، عوام کو وہ صرف تمثیلوں کے ذریعے سکھاتا تھا۔ لیکن جب وہ اپنے شاگردوں کے ساتھ اکیلا ہوتا تو وہ ہر بات کی تشریح کرتا تھا۔ 35 اُس دن جب شام ہوئی تو عیسیٰ نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”آؤ، ہم جھیل کے پار چلیں۔“ 36 چنانچہ وہ بھیڑ کو رُخصت کر کے اُسے لے کر چل پڑے۔ بعض اَور کشتیاں بھی ساتھ گئیں۔ 37 اچانک سخت آندھی آئی۔ لہریں کشتی سے ٹکرا کر اُسے پانی سے بھرنے لگیں، 38 لیکن عیسیٰ ابھی تک کشتی کے پچھلے حصے میں اپنا سر گدی پر رکھے سو رہا تھا۔ شاگردوں نے اُسے جگا کر کہا، ”اُستاد، کیا آپ کو پروا نہیں کہ ہم تباہ ہو رہے ہیں؟“ 39 وہ جاگ اُٹھا، آندھی کو ڈانٹا اور جھیل سے کہا، ”خاموش! چپ کر!“ اِس پر آندھی تھم گئی اور لہریں بالکل ساکت ہو گئیں۔ 40 پھر عیسیٰ نے شاگردوں سے پوچھا، ”تم کیوں گھبراتے ہو؟ کیا تم ابھی تک ایمان نہیں رکھتے؟“ 41 اُن پر سخت خوف طاری ہو گیا اور وہ ایک دوسرے سے کہنے لگے، ”آخر یہ کون ہے؟ ہَوا اور جھیل بھی اُس کا حکم مانتی ہیں۔“

In Other Versions

Mark 4 in the ANGEFD

Mark 4 in the ANTPNG2D

Mark 4 in the AS21

Mark 4 in the BAGH

Mark 4 in the BBPNG

Mark 4 in the BBT1E

Mark 4 in the BDS

Mark 4 in the BEV

Mark 4 in the BHAD

Mark 4 in the BIB

Mark 4 in the BLPT

Mark 4 in the BNT

Mark 4 in the BNTABOOT

Mark 4 in the BNTLV

Mark 4 in the BOATCB

Mark 4 in the BOATCB2

Mark 4 in the BOBCV

Mark 4 in the BOCNT

Mark 4 in the BOECS

Mark 4 in the BOGWICC

Mark 4 in the BOHCB

Mark 4 in the BOHCV

Mark 4 in the BOHLNT

Mark 4 in the BOHNTLTAL

Mark 4 in the BOICB

Mark 4 in the BOILNTAP

Mark 4 in the BOITCV

Mark 4 in the BOKCV

Mark 4 in the BOKCV2

Mark 4 in the BOKHWOG

Mark 4 in the BOKSSV

Mark 4 in the BOLCB

Mark 4 in the BOLCB2

Mark 4 in the BOMCV

Mark 4 in the BONAV

Mark 4 in the BONCB

Mark 4 in the BONLT

Mark 4 in the BONUT2

Mark 4 in the BOPLNT

Mark 4 in the BOSCB

Mark 4 in the BOSNC

Mark 4 in the BOTLNT

Mark 4 in the BOVCB

Mark 4 in the BOYCB

Mark 4 in the BPBB

Mark 4 in the BPH

Mark 4 in the BSB

Mark 4 in the CCB

Mark 4 in the CUV

Mark 4 in the CUVS

Mark 4 in the DBT

Mark 4 in the DGDNT

Mark 4 in the DHNT

Mark 4 in the DNT

Mark 4 in the ELBE

Mark 4 in the EMTV

Mark 4 in the ESV

Mark 4 in the FBV

Mark 4 in the FEB

Mark 4 in the GGMNT

Mark 4 in the GNT

Mark 4 in the HARY

Mark 4 in the HNT

Mark 4 in the IRVA

Mark 4 in the IRVB

Mark 4 in the IRVG

Mark 4 in the IRVH

Mark 4 in the IRVK

Mark 4 in the IRVM

Mark 4 in the IRVM2

Mark 4 in the IRVO

Mark 4 in the IRVP

Mark 4 in the IRVT

Mark 4 in the IRVT2

Mark 4 in the IRVU

Mark 4 in the ISVN

Mark 4 in the JSNT

Mark 4 in the KAPI

Mark 4 in the KBT1ETNIK

Mark 4 in the KBV

Mark 4 in the KJV

Mark 4 in the KNFD

Mark 4 in the LBA

Mark 4 in the LBLA

Mark 4 in the LNT

Mark 4 in the LSV

Mark 4 in the MAAL

Mark 4 in the MBV

Mark 4 in the MBV2

Mark 4 in the MHNT

Mark 4 in the MKNFD

Mark 4 in the MNG

Mark 4 in the MNT

Mark 4 in the MNT2

Mark 4 in the MRS1T

Mark 4 in the NAA

Mark 4 in the NASB

Mark 4 in the NBLA

Mark 4 in the NBS

Mark 4 in the NBVTP

Mark 4 in the NET2

Mark 4 in the NIV11

Mark 4 in the NNT

Mark 4 in the NNT2

Mark 4 in the NNT3

Mark 4 in the PDDPT

Mark 4 in the PFNT

Mark 4 in the RMNT

Mark 4 in the SBIAS

Mark 4 in the SBIBS

Mark 4 in the SBIBS2

Mark 4 in the SBICS

Mark 4 in the SBIDS

Mark 4 in the SBIGS

Mark 4 in the SBIHS

Mark 4 in the SBIIS

Mark 4 in the SBIIS2

Mark 4 in the SBIIS3

Mark 4 in the SBIKS

Mark 4 in the SBIKS2

Mark 4 in the SBIMS

Mark 4 in the SBIOS

Mark 4 in the SBIPS

Mark 4 in the SBISS

Mark 4 in the SBITS

Mark 4 in the SBITS2

Mark 4 in the SBITS3

Mark 4 in the SBITS4

Mark 4 in the SBIUS

Mark 4 in the SBIVS

Mark 4 in the SBT

Mark 4 in the SBT1E

Mark 4 in the SCHL

Mark 4 in the SNT

Mark 4 in the SUSU

Mark 4 in the SUSU2

Mark 4 in the SYNO

Mark 4 in the TBIAOTANT

Mark 4 in the TBT1E

Mark 4 in the TBT1E2

Mark 4 in the TFTIP

Mark 4 in the TFTU

Mark 4 in the TGNTATF3T

Mark 4 in the THAI

Mark 4 in the TNFD

Mark 4 in the TNT

Mark 4 in the TNTIK

Mark 4 in the TNTIL

Mark 4 in the TNTIN

Mark 4 in the TNTIP

Mark 4 in the TNTIZ

Mark 4 in the TOMA

Mark 4 in the TTENT

Mark 4 in the UBG

Mark 4 in the UGV

Mark 4 in the UGV3

Mark 4 in the VBL

Mark 4 in the VDCC

Mark 4 in the YALU

Mark 4 in the YAPE

Mark 4 in the YBVTP

Mark 4 in the ZBP