Luke 23 (UGV2)

1 پھر پوری مجلس اُٹھی اور اُسے پیلاطس کے پاس لے آئی۔ 2 وہاں وہ اُس پر الزام لگا کر کہنے لگے، ”ہم نے معلوم کیا ہے کہ یہ آدمی ہماری قوم کو گم راہ کر رہا ہے۔ یہ شہنشاہ کو ٹیکس دینے سے منع کرتا اور دعویٰ کرتا ہے کہ مَیں مسیح اور بادشاہ ہوں۔“ 3 پیلاطس نے اُس سے پوچھا، ”اچھا، تم یہودیوں کے بادشاہ ہو؟“عیسیٰ نے جواب دیا، ”جی، آپ خود کہتے ہیں۔“ 4 پھر پیلاطس نے راہنما اماموں اور ہجوم سے کہا، ”مجھے اِس آدمی پر الزام لگانے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔“ 5 لیکن وہ اَڑے رہے۔ اُنہوں نے کہا، ”وہ پورے یہودیہ میں تعلیم دیتے ہوئے قوم کو اُکساتا ہے۔ وہ گلیل سے شروع کر کے یہاں تک آ پہنچا ہے۔“ 6 یہ سن کر پیلاطس نے پوچھا، ”کیا یہ شخص گلیل کا ہے؟“ 7 جب اُسے معلوم ہوا کہ عیسیٰ گلیل یعنی اُس علاقے سے ہے جس پر ہیرودیس انتپاس کی حکومت ہے تو اُس نے اُسے ہیرودیس کے پاس بھیج دیا، کیونکہ وہ بھی اُس وقت یروشلم میں تھا۔ 8 ہیرودیس عیسیٰ کو دیکھ کر بہت خوش ہوا، کیونکہ اُس نے اُس کے بارے میں بہت کچھ سنا تھا اور اِس لئے کافی دیر سے اُس سے ملنا چاہتا تھا۔ اب اُس کی بڑی خواہش تھی کہ عیسیٰ کو کوئی معجزہ کرتے ہوئے دیکھ سکے۔ 9 اُس نے اُس سے بہت سارے سوال کئے، لیکن عیسیٰ نے ایک کا بھی جواب نہ دیا۔ 10 راہنما امام اور شریعت کے علما ساتھ کھڑے بڑے جوش سے اُس پر الزام لگاتے رہے۔ 11 پھر ہیرودیس اور اُس کے فوجیوں نے اُس کی تحقیر کرتے ہوئے اُس کا مذاق اُڑایا اور اُسے چمک دار لباس پہنا کر پیلاطس کے پاس واپس بھیج دیا۔ 12 اُسی دن ہیرودیس اور پیلاطس دوست بن گئے، کیونکہ اِس سے پہلے اُن کی دشمنی چل رہی تھی۔ 13 پھر پیلاطس نے راہنما اماموں، سرداروں اور عوام کو جمع کر کے 14 اُن سے کہا، ”تم نے اِس شخص کو میرے پاس لا کر اِس پر الزام لگایا ہے کہ یہ قوم کو اُکسا رہا ہے۔ مَیں نے تمہاری موجودگی میں اِس کا جائزہ لے کر ایسا کچھ نہیں پایا جو تمہارے الزامات کی تصدیق کرے۔ 15 ہیرودیس بھی کچھ نہیں معلوم کر سکا، اِس لئے اُس نے اِسے ہمارے پاس واپس بھیج دیا ہے۔ اِس آدمی سے کوئی بھی ایسا قصور نہیں ہوا کہ یہ سزائے موت کے لائق ہے۔ 16 اِس لئے مَیں اِسے کوڑوں کی سزا دے کر رِہا کر دیتا ہوں۔“ 17 [اصل میں یہ اُس کا فرض تھا کہ وہ عید کے موقع پر اُن کی خاطر ایک قیدی کو رِہا کر دے۔] 18 لیکن سب مل کر شور مچا کر کہنے لگے، ”اِسے لے جائیں! اِسے نہیں بلکہ برابا کو رِہا کر کے ہمیں دیں۔“ 19 (برابا کو اِس لئے جیل میں ڈالا گیا تھا کہ وہ قاتل تھا اور اُس نے شہر میں حکومت کے خلاف بغاوت کی تھی۔) 20 پیلاطس عیسیٰ کو رِہا کرنا چاہتا تھا، اِس لئے وہ دوبارہ اُن سے مخاطب ہوا۔ 21 لیکن وہ چلّاتے رہے، ”اِسے مصلوب کریں، اِسے مصلوب کریں۔“ 22 پھر پیلاطس نے تیسری دفعہ اُن سے کہا، ”کیوں؟ اِس نے کیا جرم کیا ہے؟ مجھے اِسے سزائے موت دینے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ اِس لئے مَیں اِسے کوڑے لگوا کر رِہا کر دیتا ہوں۔“ 23 لیکن وہ بڑا شور مچا کر اُسے مصلوب کرنے کا تقاضا کرتے رہے، اور آخرکار اُن کی آوازیں غالب آ گئیں۔ 24 پھر پیلاطس نے فیصلہ کیا کہ اُن کا مطالبہ پورا کیا جائے۔ 25 اُس نے اُس آدمی کو رِہا کر دیا جو اپنی باغیانہ حرکتوں اور قتل کی وجہ سے جیل میں ڈال دیا گیا تھا جبکہ عیسیٰ کو اُس نے اُن کی مرضی کے مطابق اُن کے حوالے کر دیا۔ 26 جب فوجی عیسیٰ کو لے جا رہے تھے تو اُنہوں نے ایک آدمی کو پکڑ لیا جو لبیا کے شہر کرین کا رہنے والا تھا۔ اُس کا نام شمعون تھا۔ اُس وقت وہ دیہات سے شہر میں داخل ہو رہا تھا۔ اُنہوں نے صلیب کو اُس کے کندھوں پر رکھ کر اُسے عیسیٰ کے پیچھے چلنے کا حکم دیا۔ 27 ایک بڑا ہجوم اُس کے پیچھے ہو لیا جس میں کچھ ایسی عورتیں بھی شامل تھیں جو سینہ پیٹ پیٹ کر اُس کا ماتم کر رہی تھیں۔ 28 عیسیٰ نے مُڑ کر اُن سے کہا، ”یروشلم کی بیٹیو! میرے واسطے نہ روؤ بلکہ اپنے اور اپنے بچوں کے واسطے روؤ۔ 29 کیونکہ ایسے دن آئیں گے جب لوگ کہیں گے، ’مبارک ہیں وہ جو بانجھ ہیں، جنہوں نے نہ تو بچوں کو جنم دیا، نہ دودھ پلایا۔‘ 30 پھر لوگ پہاڑوں سے کہنے لگیں گے، ’ہم پر گر پڑو،‘ اور پہاڑیوں سے کہ ’ہمیں چھپا لو۔‘ 31 کیونکہ اگر ہری لکڑی سے ایسا سلوک کیا جاتا ہے تو پھر سوکھی لکڑی کا کیا بنے گا؟“ 32 دو اَور مردوں کو بھی پھانسی دینے کے لئے باہر لے جایا جا رہا تھا۔ دونوں مجرم تھے۔ 33 چلتے چلتے وہ اُس جگہ پہنچے جس کا نام کھوپڑی تھا۔ وہاں اُنہوں نے عیسیٰ کو دونوں مجرموں سمیت مصلوب کیا۔ ایک مجرم کو اُس کے دائیں ہاتھ اور دوسرے کو اُس کے بائیں ہاتھ لٹکا دیا گیا۔ 34 عیسیٰ نے کہا، ”اے باپ، اِنہیں معاف کر، کیونکہ یہ جانتے نہیں کہ کیا کر رہے ہیں۔“اُنہوں نے قرعہ ڈال کر اُس کے کپڑے آپس میں بانٹ لئے۔ 35 ہجوم وہاں کھڑا تماشا دیکھتا رہا جبکہ قوم کے سرداروں نے اُس کا مذاق بھی اُڑایا۔ اُنہوں نے کہا، ”اُس نے اَوروں کو بچایا ہے۔ اگر یہ اللہ کا چنا ہوا اور مسیح ہے تو اپنے آپ کو بچائے۔“ 36 فوجیوں نے بھی اُسے لعن طعن کی۔ اُس کے پاس آ کر اُنہوں نے اُسے مَے کا سرکہ پیش کیا 37 اور کہا، ”اگر تُو یہودیوں کا بادشاہ ہے تو اپنے آپ کو بچا لے۔“ 38 اُس کے سر کے اوپر ایک تختی لگائی گئی تھی جس پر لکھا تھا، ”یہ یہودیوں کا بادشاہ ہے۔“ 39 جو مجرم اُس کے ساتھ مصلوب ہوئے تھے اُن میں سے ایک نے کفر بکتے ہوئے کہا، ”کیا تُو مسیح نہیں ہے؟ تو پھر اپنے آپ کو اور ہمیں بھی بچا لے۔“ 40 لیکن دوسرے نے یہ سن کر اُسے ڈانٹا، ”کیا تُو اللہ سے بھی نہیں ڈرتا؟ جو سزا اُسے دی گئی ہے وہ تجھے بھی ملی ہے۔ 41 ہماری سزا تو واجبی ہے، کیونکہ ہمیں اپنے کاموں کا بدلہ مل رہا ہے، لیکن اِس نے کوئی بُرا کام نہیں کیا۔“ 42 پھر اُس نے عیسیٰ سے کہا، ”جب آپ اپنی بادشاہی میں آئیں تو مجھے یاد کریں۔“ 43 عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں کہ تُو آج ہی میرے ساتھ فردوس میں ہو گا۔“ 44 بارہ بجے سے دوپہر تین بجے تک پورا ملک اندھیرے میں ڈوب گیا۔ 45 سورج تاریک ہو گیا اور بیت المُقدّس کے مُقدّس ترین کمرے کے سامنے لٹکا ہوا پردہ دو حصوں میں پھٹ گیا۔ 46 عیسیٰ اونچی آواز سے پکار اُٹھا، ”اے باپ، مَیں اپنی روح تیرے ہاتھوں میں سونپتا ہوں۔“ یہ کہہ کر اُس نے دم چھوڑ دیا۔ 47 یہ دیکھ کر وہاں کھڑے فوجی افسر نے اللہ کی تمجید کر کے کہا، ”یہ آدمی واقعی راست باز تھا۔“ 48 اور ہجوم کے تمام لوگ جو یہ تماشا دیکھنے کے لئے جمع ہوئے تھے یہ سب کچھ دیکھ کر چھاتی پیٹنے لگے اور شہر میں واپس چلے گئے۔ 49 لیکن عیسیٰ کے جاننے والے کچھ فاصلے پر کھڑے دیکھتے رہے۔ اُن میں وہ خواتین بھی شامل تھیں جو گلیل میں اُس کے پیچھے چل کر یہاں تک اُس کے ساتھ آئی تھیں۔ 50 وہاں ایک نیک اور راست باز آدمی بنام یوسف تھا۔ وہ یہودی عدالتِ عالیہ کا رُکن تھا 51 لیکن دوسروں کے فیصلے اور حرکتوں پر رضامند نہیں ہوا تھا۔ یہ آدمی یہودیہ کے شہر ارمتیہ کا رہنے والا تھا اور اِس انتظار میں تھا کہ اللہ کی بادشاہی آئے۔ 52 اب اُس نے پیلاطس کے پاس جا کر اُس سے عیسیٰ کی لاش لے جانے کی اجازت مانگی۔ 53 پھر لاش کو اُتار کر اُس نے اُسے کتان کے کفن میں لپیٹ کر چٹان میں تراشی ہوئی ایک قبر میں رکھ دیا جس میں اب تک کسی کو دفنایا نہیں گیا تھا۔ 54 یہ تیاری کا دن یعنی جمعہ تھا، لیکن سبت کا دن شروع ہونے کو تھا۔ 55 جو عورتیں عیسیٰ کے ساتھ گلیل سے آئی تھیں وہ یوسف کے پیچھے ہو لیں۔ اُنہوں نے قبر کو دیکھا اور یہ بھی کہ عیسیٰ کی لاش کس طرح اُس میں رکھی گئی ہے۔ 56 پھر وہ شہر میں واپس چلی گئیں اور اُس کی لاش کے لئے خوشبودار مسالے تیار کرنے لگیں۔ لیکن بیچ میں سبت کا دن شروع ہوا، اِس لئے اُنہوں نے شریعت کے مطابق آرام کیا۔

In Other Versions

Luke 23 in the ANGEFD

Luke 23 in the ANTPNG2D

Luke 23 in the AS21

Luke 23 in the BAGH

Luke 23 in the BBPNG

Luke 23 in the BBT1E

Luke 23 in the BDS

Luke 23 in the BEV

Luke 23 in the BHAD

Luke 23 in the BIB

Luke 23 in the BLPT

Luke 23 in the BNT

Luke 23 in the BNTABOOT

Luke 23 in the BNTLV

Luke 23 in the BOATCB

Luke 23 in the BOATCB2

Luke 23 in the BOBCV

Luke 23 in the BOCNT

Luke 23 in the BOECS

Luke 23 in the BOGWICC

Luke 23 in the BOHCB

Luke 23 in the BOHCV

Luke 23 in the BOHLNT

Luke 23 in the BOHNTLTAL

Luke 23 in the BOICB

Luke 23 in the BOILNTAP

Luke 23 in the BOITCV

Luke 23 in the BOKCV

Luke 23 in the BOKCV2

Luke 23 in the BOKHWOG

Luke 23 in the BOKSSV

Luke 23 in the BOLCB

Luke 23 in the BOLCB2

Luke 23 in the BOMCV

Luke 23 in the BONAV

Luke 23 in the BONCB

Luke 23 in the BONLT

Luke 23 in the BONUT2

Luke 23 in the BOPLNT

Luke 23 in the BOSCB

Luke 23 in the BOSNC

Luke 23 in the BOTLNT

Luke 23 in the BOVCB

Luke 23 in the BOYCB

Luke 23 in the BPBB

Luke 23 in the BPH

Luke 23 in the BSB

Luke 23 in the CCB

Luke 23 in the CUV

Luke 23 in the CUVS

Luke 23 in the DBT

Luke 23 in the DGDNT

Luke 23 in the DHNT

Luke 23 in the DNT

Luke 23 in the ELBE

Luke 23 in the EMTV

Luke 23 in the ESV

Luke 23 in the FBV

Luke 23 in the FEB

Luke 23 in the GGMNT

Luke 23 in the GNT

Luke 23 in the HARY

Luke 23 in the HNT

Luke 23 in the IRVA

Luke 23 in the IRVB

Luke 23 in the IRVG

Luke 23 in the IRVH

Luke 23 in the IRVK

Luke 23 in the IRVM

Luke 23 in the IRVM2

Luke 23 in the IRVO

Luke 23 in the IRVP

Luke 23 in the IRVT

Luke 23 in the IRVT2

Luke 23 in the IRVU

Luke 23 in the ISVN

Luke 23 in the JSNT

Luke 23 in the KAPI

Luke 23 in the KBT1ETNIK

Luke 23 in the KBV

Luke 23 in the KJV

Luke 23 in the KNFD

Luke 23 in the LBA

Luke 23 in the LBLA

Luke 23 in the LNT

Luke 23 in the LSV

Luke 23 in the MAAL

Luke 23 in the MBV

Luke 23 in the MBV2

Luke 23 in the MHNT

Luke 23 in the MKNFD

Luke 23 in the MNG

Luke 23 in the MNT

Luke 23 in the MNT2

Luke 23 in the MRS1T

Luke 23 in the NAA

Luke 23 in the NASB

Luke 23 in the NBLA

Luke 23 in the NBS

Luke 23 in the NBVTP

Luke 23 in the NET2

Luke 23 in the NIV11

Luke 23 in the NNT

Luke 23 in the NNT2

Luke 23 in the NNT3

Luke 23 in the PDDPT

Luke 23 in the PFNT

Luke 23 in the RMNT

Luke 23 in the SBIAS

Luke 23 in the SBIBS

Luke 23 in the SBIBS2

Luke 23 in the SBICS

Luke 23 in the SBIDS

Luke 23 in the SBIGS

Luke 23 in the SBIHS

Luke 23 in the SBIIS

Luke 23 in the SBIIS2

Luke 23 in the SBIIS3

Luke 23 in the SBIKS

Luke 23 in the SBIKS2

Luke 23 in the SBIMS

Luke 23 in the SBIOS

Luke 23 in the SBIPS

Luke 23 in the SBISS

Luke 23 in the SBITS

Luke 23 in the SBITS2

Luke 23 in the SBITS3

Luke 23 in the SBITS4

Luke 23 in the SBIUS

Luke 23 in the SBIVS

Luke 23 in the SBT

Luke 23 in the SBT1E

Luke 23 in the SCHL

Luke 23 in the SNT

Luke 23 in the SUSU

Luke 23 in the SUSU2

Luke 23 in the SYNO

Luke 23 in the TBIAOTANT

Luke 23 in the TBT1E

Luke 23 in the TBT1E2

Luke 23 in the TFTIP

Luke 23 in the TFTU

Luke 23 in the TGNTATF3T

Luke 23 in the THAI

Luke 23 in the TNFD

Luke 23 in the TNT

Luke 23 in the TNTIK

Luke 23 in the TNTIL

Luke 23 in the TNTIN

Luke 23 in the TNTIP

Luke 23 in the TNTIZ

Luke 23 in the TOMA

Luke 23 in the TTENT

Luke 23 in the UBG

Luke 23 in the UGV

Luke 23 in the UGV3

Luke 23 in the VBL

Luke 23 in the VDCC

Luke 23 in the YALU

Luke 23 in the YAPE

Luke 23 in the YBVTP

Luke 23 in the ZBP