John 11 (UGV2)

1 اُن دنوں میں ایک آدمی بیمار پڑ گیا جس کا نام لعزر تھا۔ وہ اپنی بہنوں مریم اور مرتھا کے ساتھ بیت عنیاہ میں رہتا تھا۔ 2 یہ وہی مریم تھی جس نے بعد میں خداوند پر خوشبو اُنڈیل کر اُس کے پاؤں اپنے بالوں سے خشک کئے تھے۔ اُسی کا بھائی لعزر بیمار تھا۔ 3 چنانچہ بہنوں نے عیسیٰ کو اطلاع دی، ”خداوند، جسے آپ پیار کرتے ہیں وہ بیمار ہے۔“ 4 جب عیسیٰ کو یہ خبر ملی تو اُس نے کہا، ”اِس بیماری کا انجام موت نہیں ہے، بلکہ یہ اللہ کے جلال کے واسطے ہوا ہے، تاکہ اِس سے اللہ کے فرزند کو جلال ملے۔“ 5 عیسیٰ مرتھا، مریم اور لعزر سے محبت رکھتا تھا۔ 6 توبھی وہ لعزر کے بارے میں اطلاع ملنے کے بعد دو دن اَور وہیں ٹھہرا۔ 7 پھر اُس نے اپنے شاگردوں سے بات کی، ”آؤ، ہم دوبارہ یہودیہ چلے جائیں۔“ 8 شاگردوں نے اعتراض کیا، ”اُستاد، ابھی ابھی وہاں کے یہودی آپ کو سنگسار کرنے کی کوشش کر رہے تھے، پھر بھی آپ واپس جانا چاہتے ہیں؟“ 9 عیسیٰ نے جواب دیا، ”کیا دن میں روشنی کے بارہ گھنٹے نہیں ہوتے؟ جو شخص دن کے وقت چلتا پھرتا ہے وہ کسی بھی چیز سے نہیں ٹکرائے گا، کیونکہ وہ اِس دنیا کی روشنی کے ذریعے دیکھ سکتا ہے۔ 10 لیکن جو رات کے وقت چلتا ہے وہ چیزوں سے ٹکرا جاتا ہے، کیونکہ اُس کے پاس روشنی نہیں ہے۔“ 11 پھر اُس نے کہا، ”ہمارا دوست لعزر سو گیا ہے۔ لیکن مَیں جا کر اُسے جگا دوں گا۔“ 12 شاگردوں نے کہا، ”خداوند، اگر وہ سو رہا ہے تو وہ بچ جائے گا۔“ 13 اُن کا خیال تھا کہ عیسیٰ لعزر کی فطری نیند کا ذکر کر رہا ہے جبکہ حقیقت میں وہ اُس کی موت کی طرف اشارہ کر رہا تھا۔ 14 اِس لئے اُس نے اُنہیں صاف بتا دیا، ”لعزر وفات پا گیا ہے۔ 15 اور تمہاری خاطر مَیں خوش ہوں کہ مَیں اُس کے مرتے وقت وہاں نہیں تھا، کیونکہ اب تم ایمان لاؤ گے۔ آؤ، ہم اُس کے پاس جائیں۔“ 16 توما نے جس کا لقب جُڑواں تھا اپنے ساتھی شاگردوں سے کہا، ”چلو، ہم بھی وہاں جا کر اُس کے ساتھ مر جائیں۔“ 17 وہاں پہنچ کر عیسیٰ کو معلوم ہوا کہ لعزر کو قبر میں رکھے چار دن ہو گئے ہیں۔ 18 بیت عنیاہ کا یروشلم سے فاصلہ تین کلو میٹر سے کم تھا، 19 اور بہت سے یہودی مرتھا اور مریم کو اُن کے بھائی کے بارے میں تسلی دینے کے لئے آئے ہوئے تھے۔ 20 یہ سن کر کہ عیسیٰ آ رہا ہے مرتھا اُسے ملنے گئی۔ لیکن مریم گھر میں بیٹھی رہی۔ 21 مرتھا نے کہا، ”خداوند، اگر آپ یہاں ہوتے تو میرا بھائی نہ مرتا۔ 22 لیکن مَیں جانتی ہوں کہ اب بھی اللہ آپ کو جو بھی مانگیں گے دے گا۔“ 23 عیسیٰ نے اُسے بتایا، ”تیرا بھائی جی اُٹھے گا۔“ 24 مرتھا نے جواب دیا، ”جی، مجھے معلوم ہے کہ وہ قیامت کے دن جی اُٹھے گا، جب سب جی اُٹھیں گے۔“ 25 عیسیٰ نے اُسے بتایا، ”قیامت اور زندگی تو مَیں ہوں۔ جو مجھ پر ایمان رکھے وہ زندہ رہے گا، چاہے وہ مر بھی جائے۔ 26 اور جو زندہ ہے اور مجھ پر ایمان رکھتا ہے وہ کبھی نہیں مرے گا۔ مرتھا، کیا تجھے اِس بات کا یقین ہے؟“ 27 مرتھا نے جواب دیا، ”جی خداوند، مَیں ایمان رکھتی ہوں کہ آپ خدا کے فرزند مسیح ہیں، جسے دنیا میں آنا تھا۔“ 28 یہ کہہ کر مرتھا واپس چلی گئی اور چپکے سے مریم کو بُلایا، ”اُستاد آ گئے ہیں، وہ تجھے بُلا رہے ہیں۔“ 29 یہ سنتے ہی مریم اُٹھ کر عیسیٰ کے پاس گئی۔ 30 وہ ابھی گاؤں کے باہر اُسی جگہ ٹھہرا تھا جہاں اُس کی ملاقات مرتھا سے ہوئی تھی۔ 31 جو یہودی گھر میں مریم کے ساتھ بیٹھے اُسے تسلی دے رہے تھے، جب اُنہوں نے دیکھا کہ وہ جلدی سے اُٹھ کر نکل گئی ہے تو وہ اُس کے پیچھے ہو لئے۔ کیونکہ وہ سمجھ رہے تھے کہ وہ ماتم کرنے کے لئے اپنے بھائی کی قبر پر جا رہی ہے۔ 32 مریم عیسیٰ کے پاس پہنچ گئی۔ اُسے دیکھتے ہی وہ اُس کے پاؤں میں گر گئی اور کہنے لگی، ”خداوند، اگر آپ یہاں ہوتے تو میرا بھائی نہ مرتا۔“ 33 جب عیسیٰ نے مریم اور اُس کے ساتھیوں کو روتے دیکھا تو اُسے بڑی رنجش ہوئی۔ مضطرب حالت میں 34 اُس نے پوچھا، ”تم نے اُسے کہاں رکھا ہے؟“اُنہوں نے جواب دیا، ”آئیں خداوند، اور دیکھ لیں۔“ 35 عیسیٰ رو پڑا۔ 36 یہودیوں نے کہا، ”دیکھو، وہ اُسے کتنا عزیز تھا۔“ 37 لیکن اُن میں سے بعض نے کہا، ”اِس آدمی نے اندھے کو شفا دی۔ کیا یہ لعزر کو مرنے سے نہیں بچا سکتا تھا؟“ 38 پھر عیسیٰ دوبارہ نہایت رنجیدہ ہو کر قبر پر آیا۔ قبر ایک غار تھی جس کے منہ پر پتھر رکھا گیا تھا۔ 39 عیسیٰ نے کہا، ”پتھر کو ہٹا دو۔“لیکن مرحوم کی بہن مرتھا نے اعتراض کیا، ”خداوند، بدبو آئے گی، کیونکہ اُسے یہاں پڑے چار دن ہو گئے ہیں۔“ 40 عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”کیا مَیں نے تجھے نہیں بتایا کہ اگر تُو ایمان رکھے تو اللہ کا جلال دیکھے گی؟“ 41 چنانچہ اُنہوں نے پتھر کو ہٹا دیا۔ پھر عیسیٰ نے اپنی نظر اُٹھا کر کہا، ”اے باپ، مَیں تیرا شکر کرتا ہوں کہ تُو نے میری سن لی ہے۔ 42 مَیں تو جانتا ہوں کہ تُو ہمیشہ میری سنتا ہے۔ لیکن مَیں نے یہ بات پاس کھڑے لوگوں کی خاطر کی، تاکہ وہ ایمان لائیں کہ تُو نے مجھے بھیجا ہے۔“ 43 پھر عیسیٰ زور سے پکار اُٹھا، ”لعزر، نکل آ!“ 44 اور مُردہ نکل آیا۔ ابھی تک اُس کے ہاتھ اور پاؤں پٹیوں سے بندھے ہوئے تھے جبکہ اُس کا چہرہ کپڑے میں لپٹا ہوا تھا۔ عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”اِس کے کفن کو کھول کر اِسے جانے دو۔“ 45 اُن یہودیوں میں سے جو مریم کے پاس آئے تھے بہت سے عیسیٰ پر ایمان لائے جب اُنہوں نے وہ دیکھا جو اُس نے کیا۔ 46 لیکن بعض فریسیوں کے پاس گئے اور اُنہیں بتایا کہ عیسیٰ نے کیا کِیا ہے۔ 47 تب راہنما اماموں اور فریسیوں نے یہودی عدالتِ عالیہ کا اجلاس منعقد کیا۔ اُنہوں نے ایک دوسرے سے پوچھا، ”ہم کیا کر رہے ہیں؟ یہ آدمی بہت سے الٰہی نشان دکھا رہا ہے۔ 48 اگر ہم اُسے کھلا چھوڑیں تو آخرکار سب اُس پر ایمان لے آئیں گے۔ پھر رومی آ کر ہمارے بیت المُقدّس اور ہمارے ملک کو تباہ کر دیں گے۔“ 49 اُن میں سے ایک کائفا تھا جو اُس سال امامِ اعظم تھا۔ اُس نے کہا، ”آپ کچھ نہیں سمجھتے 50 اور اِس کا خیال بھی نہیں کرتے کہ اِس سے پہلے کہ پوری قوم ہلاک ہو جائے بہتر یہ ہے کہ ایک آدمی اُمّت کے لئے مر جائے۔“ 51 اُس نے یہ بات اپنی طرف سے نہیں کی تھی۔ اُس سال کے امامِ اعظم کی حیثیت سے ہی اُس نے یہ پیش گوئی کی کہ عیسیٰ یہودی قوم کے لئے مرے گا۔ 52 اور نہ صرف اِس کے لئے بلکہ اللہ کے بکھرے ہوئے فرزندوں کو جمع کر کے ایک کرنے کے لئے بھی۔ 53 اُس دن سے اُنہوں نے عیسیٰ کو قتل کرنے کا ارادہ کر لیا۔ 54 اِس لئے اُس نے اب سے علانیہ یہودیوں کے درمیان وقت نہ گزارا، بلکہ اُس جگہ کو چھوڑ کر ریگستان کے قریب ایک علاقے میں گیا۔ وہاں وہ اپنے شاگردوں سمیت ایک گاؤں بنام افرائیم میں رہنے لگا۔ 55 پھر یہودیوں کی عیدِ فسح قریب آ گئی۔ دیہات سے بہت سے لوگ اپنے آپ کو پاک کروانے کے لئے عید سے پہلے پہلے یروشلم پہنچے۔ 56 وہاں وہ عیسیٰ کا پتا کرتے اور بیت المُقدّس میں کھڑے آپس میں بات کرتے رہے، ”کیا خیال ہے؟ کیا وہ تہوار پر نہیں آئے گا؟“ 57 لیکن راہنما اماموں اور فریسیوں نے حکم دیا تھا، ”اگر کسی کو معلوم ہو جائے کہ عیسیٰ کہاں ہے تو وہ اطلاع دے تاکہ ہم اُسے گرفتار کر لیں۔“

In Other Versions

John 11 in the ANGEFD

John 11 in the ANTPNG2D

John 11 in the AS21

John 11 in the BAGH

John 11 in the BBPNG

John 11 in the BBT1E

John 11 in the BDS

John 11 in the BEV

John 11 in the BHAD

John 11 in the BIB

John 11 in the BLPT

John 11 in the BNT

John 11 in the BNTABOOT

John 11 in the BNTLV

John 11 in the BOATCB

John 11 in the BOATCB2

John 11 in the BOBCV

John 11 in the BOCNT

John 11 in the BOECS

John 11 in the BOGWICC

John 11 in the BOHCB

John 11 in the BOHCV

John 11 in the BOHLNT

John 11 in the BOHNTLTAL

John 11 in the BOICB

John 11 in the BOILNTAP

John 11 in the BOITCV

John 11 in the BOKCV

John 11 in the BOKCV2

John 11 in the BOKHWOG

John 11 in the BOKSSV

John 11 in the BOLCB

John 11 in the BOLCB2

John 11 in the BOMCV

John 11 in the BONAV

John 11 in the BONCB

John 11 in the BONLT

John 11 in the BONUT2

John 11 in the BOPLNT

John 11 in the BOSCB

John 11 in the BOSNC

John 11 in the BOTLNT

John 11 in the BOVCB

John 11 in the BOYCB

John 11 in the BPBB

John 11 in the BPH

John 11 in the BSB

John 11 in the CCB

John 11 in the CUV

John 11 in the CUVS

John 11 in the DBT

John 11 in the DGDNT

John 11 in the DHNT

John 11 in the DNT

John 11 in the ELBE

John 11 in the EMTV

John 11 in the ESV

John 11 in the FBV

John 11 in the FEB

John 11 in the GGMNT

John 11 in the GNT

John 11 in the HARY

John 11 in the HNT

John 11 in the IRVA

John 11 in the IRVB

John 11 in the IRVG

John 11 in the IRVH

John 11 in the IRVK

John 11 in the IRVM

John 11 in the IRVM2

John 11 in the IRVO

John 11 in the IRVP

John 11 in the IRVT

John 11 in the IRVT2

John 11 in the IRVU

John 11 in the ISVN

John 11 in the JSNT

John 11 in the KAPI

John 11 in the KBT1ETNIK

John 11 in the KBV

John 11 in the KJV

John 11 in the KNFD

John 11 in the LBA

John 11 in the LBLA

John 11 in the LNT

John 11 in the LSV

John 11 in the MAAL

John 11 in the MBV

John 11 in the MBV2

John 11 in the MHNT

John 11 in the MKNFD

John 11 in the MNG

John 11 in the MNT

John 11 in the MNT2

John 11 in the MRS1T

John 11 in the NAA

John 11 in the NASB

John 11 in the NBLA

John 11 in the NBS

John 11 in the NBVTP

John 11 in the NET2

John 11 in the NIV11

John 11 in the NNT

John 11 in the NNT2

John 11 in the NNT3

John 11 in the PDDPT

John 11 in the PFNT

John 11 in the RMNT

John 11 in the SBIAS

John 11 in the SBIBS

John 11 in the SBIBS2

John 11 in the SBICS

John 11 in the SBIDS

John 11 in the SBIGS

John 11 in the SBIHS

John 11 in the SBIIS

John 11 in the SBIIS2

John 11 in the SBIIS3

John 11 in the SBIKS

John 11 in the SBIKS2

John 11 in the SBIMS

John 11 in the SBIOS

John 11 in the SBIPS

John 11 in the SBISS

John 11 in the SBITS

John 11 in the SBITS2

John 11 in the SBITS3

John 11 in the SBITS4

John 11 in the SBIUS

John 11 in the SBIVS

John 11 in the SBT

John 11 in the SBT1E

John 11 in the SCHL

John 11 in the SNT

John 11 in the SUSU

John 11 in the SUSU2

John 11 in the SYNO

John 11 in the TBIAOTANT

John 11 in the TBT1E

John 11 in the TBT1E2

John 11 in the TFTIP

John 11 in the TFTU

John 11 in the TGNTATF3T

John 11 in the THAI

John 11 in the TNFD

John 11 in the TNT

John 11 in the TNTIK

John 11 in the TNTIL

John 11 in the TNTIN

John 11 in the TNTIP

John 11 in the TNTIZ

John 11 in the TOMA

John 11 in the TTENT

John 11 in the UBG

John 11 in the UGV

John 11 in the UGV3

John 11 in the VBL

John 11 in the VDCC

John 11 in the YALU

John 11 in the YAPE

John 11 in the YBVTP

John 11 in the ZBP